پاکستان یارن مرچنٹس نے ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کو اہم قرار دے دیا
موجودہ حالات میں نمائش تازہ ہوا کا جھونکا،پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہوا، سہیل نثار
غیرملکی خریداروں کی دلچسپی صنعتکاروں کے لیے امید کی نئی کرن ثابت ہوئی، سینئر وائس چیئرمین پائما
پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) کے سینئر وائس چیئرمین سہیل نثار نے ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت کی حامل ٹیکسٹائل انڈسٹری کے خام مال، مشینری، گارمنٹس ایسیسریز، ویونگ، اسپننگ، ایمبرائیڈری مشینری، ٹیکسٹائل ڈائز کیمیکلز پر مشتمل ”ٹیکسٹائل ایشیاء“ نمائش کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں یہ نمائش صنعتوں کے لیے تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوئی ہے کیونکہ ملک میں جاری سنگین معاشی بحرانوں، ڈالر کی اونچی اڑان، ایل سیز نہ کھولنے سے درآمدی خام مال کی کلیرئنس میں تاخیر اور ٹیکسوں کی بھرمار کے ساتھ ساتھ بجلی و گیس کے زائد نرخوں سے صنعتی پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہوا تاہم ٹیکسٹائل ایشیاء نمائش کے انعقاد سے کسی حد تک صنعتکاروں کے دکھ ضرور کم ہوئے ہیں کیونکہ غیر ملکی خریداروں کا نمائش کا دورہ کرنا امید کی نئی کرن ثابت ہورہے ہیں۔
سہیل نثار نے پائما کے اسٹال پر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر طارق یوسف کے دورے کے موقع پر صنعتوں کو درپیش مسائل پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور کے سی سی آئی سے درخواست کی کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ اس موقع پر ثاقب گڈلک، اسلم موٹن، فرحان اشرفی، خرم بھارارا، رضوان دیوان، سہیل احمد، ضیاء العارفین، جنیدالرحمان، عارف لاکھانی، شعیب شریف، عاصم اعجاز، حسن سہیل اور سعید گڈلک بھی موجود تھے۔
پائما کے رہنماؤں کا کہنا تھاکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد سے نہ صرف بیرونی دنیا میں پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر ہوتا ہے بلکہ غیر ملکی تاجروں سے رابطے استوار کرنے کا بھی موقع ملتا ہے خاص طور پر پاکستانی مصنوعات کو ایک پلیٹ فارم پر غیر ملکی خریداروں کو روشناس کرانے میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نمائش کا دورہ کرنے والے غیر ملکی خریداروں نے پاکستانی مصنوعات کے معیار کو سراہتے ہوئے گہری دلچسپی کا مظاہر ہ کیا جس سے امید ہے کہ صنعتوں پر اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے