قبرستان پر قبضہ کرنے والا گروپ متحرک
قصور
شہر میں قبرستان پر قبضہ کرنے وال گروپ متحرک،لوگوں نے اعلی حکام سے داد رسی کی اپیل کر دی
تفصیلات کے مطابق منیر شہید کالونی دربار حضرت بابا سخی سلطان شاہ قبرستان کی 6 کنال 1مرلہ اور 193فٹ جگہ جس کی سابقہ ڈپٹی کمشنر عبدالجبار شاہین نے اہل علاقہ کی فرمائش پر چار دیواری کرکے اس جگہ کو قبرستان کیلئے مختص کر دیا،جس کے اطراف میں راستے بھی ہیں اور یہ چاردیواری سابقہ ڈپٹی کمشنر نے سرکاری اخراجات سے مکمل کروائی،تاکہ کسی اہل محلہ پر اخراجات کا بوجھ نہ پڑے،چاردیواری کروانے کا مقصد عبدالجبار شاہین کی تعیناتی کے دوران قبرستان کی 2 کنال جگہ پر علاقے کا با اثر اس وقت کے رجسٹری محرر فاروق انصاری قبضہ کرنا چاہتا تھا جو اپنی کرپشن کی وجہ سے برطرف ہو چکا ہے جسے روکنے کیلئے ڈپٹی کمشنر قصور عبدالجار شاہین نے سرکاری اخراجات سے قبرستان کی مکمل جگہ 6 کنال1 مرلہ اور 193 فٹ پر چاردیواری کروا دی تھی
فتح محمد ولد حمید خاں ذات پٹھان نے اپنا رقبہ خسرہ نمبران۔6142،6143ک و دربار و قبرستان کیلئے سال1980میں ہائی کورٹ میں دعویٰ دائر کرے مختص کر دیا تھا،مگر کرپشن کا شہنشاہ فاروق رجسٹری محرر کے منہ سے قبرستان کی دوکنال اراضی کو دیکھ کر رال ٹپک رہی تھی جس نے عبدالجبار شاہین کی ٹرانسفر کے بعد سابقہ رجسٹریوں میں بڑے پیمانے پر ہیرا پھیری کرکے اور اپنے اختیارات کو غیر قانونی استعمال کرتے ہوئے قبرستان کی جگہ میں سے دوکنال جگہ کی جعلی رجسٹری اپنی ساس کے نام منتقل کروالی اور دو سال تک خاموشی اختیار کر لی تاکہ اہل علاقہ سابقہ قبضے کو بھول جائیں، سال 2019 میں ایک مرتبہ پھر سے اس نے قبرستان میں من مرضی کرتے ہوئے سیمنٹ کے پلرز لگا کر اس میں سیمنٹ کی ٹائلیں لگوانا شروع کر دیں جسے اہل علاقہ نے مداخلت کرکے رکوا دیا،مگر رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اس نے تقریباََ 4 فٹ تک سیمنٹ کی ٹائلیں کھڑی کر لیں،جس پر تحفظ قبرستان کمیٹی کے ممبران شیخ سجاد ایڈووکیٹ،حکیم شبیر مغل اور دیگر نے عدالت سے سٹے آڈر لے کر کام رکوا دیا،مگر با اثر معطل شدہ رجسٹری محرر نے اپنے غنڈوں اور حواریوں کی مدد سے گزشتہ روز رات کی تاریکی اور دھند کا فائدہ اٹھاتے ہوئے قبرستان کی دیوار گرا کر ایک 20 فٹ کا لوہے گا گیٹ لگوا دیا اور صبح جب علاقے کے لوگوں نے دیکھا تو انہوں نے 15 پر کال کردی جس پر تھانہ اے ڈویژن سے پولیس کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچی،اورعلاقہ کے معززین اور قبضہ مافیا کو تھانے میں بلا کر تمام کام فوری طور پر روکنے کی ہدایات جاری کی،جب تک تحصیلدار اور اسسٹنٹ کمشنر اس واقعہ کی انکوائری کرکے فیصلہ نہ کریں تب کسی قسم کا کوئی تعمیراتی کام نہ کیا جائے،اہل علاقہ ارشد گورا ایڈووکیٹ، نجم الثاقب،محمد صابر،ڈاکٹر ندیم اسلم،میاں معصوم،غلام دستگیر،محمد آصف اقبال،محمد محسن اقبال،جہانزیب و دیگر نے ڈپٹی کمشنر قصور،اسسٹنٹ کمشنر قصور،محکمہ ریونیو اور تحصیلدار سے مطالبہ کیا ہے کہ متعلقہ قبرستان کو قبضہ مافیا سے واگزار کرواکے ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے