قبرستان کی آڑ میں زمین ھتیانے کوشش، ایم این اے سمیت کئی افراد ملوث

0
19

کراچی: ضلع ملیر کا منتخب ایم این اے شیر پاو سواتی محلے میں قبرستان کی آڑ میں زمین ھتیانے میں ناکامی کے بعد سرکاری مشینری کے استعمال کے ذریعے گلشن بونیر سے ملحقہ پانچ ہزار غریب گھرانوں کو بے یارو مددگار بنانے کے لئے DCملیر کے ذریعے 40سالہ کچی آبادی کو مسمار کرنے کے لئے پلان مرتب کرنے لگا.
ڈیڑھ دہائی قبل ریڑھی گوٹھ ساحلی پٹی کے قریب گلشن بونیر اور اطراف کی آبادی کو سابقہ سٹی ناظم مصطفی کمال بھی ھتیانا چاہتا تھا تاہم مظلوم اور بے سہارالوگوں کے سروں سے چھت کا سایہ برقرار رکھنے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی نے اہم کردار ادا کیا تھا
شاہی سید نے سابقہ ادوار میں سندھ حکومت کے اراکین کے ذریعے ہزاروں گھرانوں کو بے گھر ہونے سے بچایا تھا

واضع رہے کہ دو ماہ قبل منتخب ایم این اے آغا رفیع اللہ کی قیادت میں دیگر سیاسی علاقائی رہنماوں نے شیر پاو اسٹار گراونڈ کے قریب مقامی شخص کی خالی زمین پر قبرستان کی تختی لگا کر زمین کو ھتیانے کی کوشش کی مقامی شخص نے معزز عدالت سے رجوع کیا۔ ایک درجن سے زائد افراد کو ایم این اے سمیت زمین پر قبضے میں ملوث قرار دیا پیٹیشن دائر ہونے کے بعد منتخب ایم این اے نے اپنے اثر رسوخ کا استعمال کرتے ہوے مقامی پولیس کو دباو میں لیکر پولیس فائل میں اپنا بیان حقائق کے برعکس لکھوایا معزز عدالت نے جمع ہونے والے چالان کے متن کے مطابق ایم این اے آغا رفیع اللہ نے معزز عدالت کو گمراہ کرنے کے لئے پولیس کو بیان دیا کہ مذکورہ زمین پر سیوریج لائن کے کام حوالے سے دورے پر گیا تھا مذکورہ اراضی سے میرا کوئی بھی تعلق نہیں ہے جبکہ سوشل میڈیا پر آغا رفیع اللہ کے ایونٹس کی ترجمانی کرنے والوں نے زمین پر نصب قبرستان کی تختی کی تصویریں بھی وائرل کی تھی اور سوشل میڈیا پر مقامی شخص کی زمین کو قبرستان کے لئے مختص قرار دیا گیا سوشل میڈیا پر ایم این اے آغا رفیع اللہ سمیت پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں کے علاقائی زمہ داروں کی تصویریں شئیر کی تھی معزز عدالت میں زمین پر قبضے کا کیس دائر ہونے پر حلقہ احباب میں اپنی بے عزتی محسوس کرنے پر ذرائع نے بتایا ہے کہ ایم این اے آغا رفیع اللہ نے ڈپٹی کمشنر ملیر کے ساتھ خفیہ میٹنگ میں ریڑھی گوٹھ سے متصل دیہہ ریڑھی اور تعلقہ ابراہیم حیدری زمین پر گزشتہ 40سالوں سے آباد کچی آبادی پانچ ہزار سے زائد گھرانوں کو مسمار کرنے کے لئے آمادہ کیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی کمشنر ملیر نے 4فروری کو مذکورہ آبادی پر انکروچمنٹ کے لئے مختلف اداروں کو خط لکھا جس میں 18فروری 2021 بروز جمعرات صبح 11بجے ہیوی مشینری کے ذریعے انکروچمنٹ کا آغاز کیا جاے گا ذرائع نے بتایا ہے کہ سابقہ سٹی ناظم مصطفی کمال نے مذکورہ کچی آبادی کو ھتیانے کی جب کوشش کی تھی تو کراچی کی دوسری بڑی پختون آبادی کو بچانے کے لئے عوامی نیشنل پارٹی کے اہم رہنماء شاہی سید میدان میں اتر آیا اور سندھ کی اعلی قیادت کے ذریعے مزدور طبقےکو بے یارو مددگار ہونے سے بچا لیا غریبوں کے سروں پر چھت کا سایہ تاحال برقرار تھا کہ روٹی، کپڑا، اور مکان کے نام پر ووٹ سے منتخب ہونے والا پختون ایم این اے اپنی انا کا مسلہ بناکر ہزاروں خاندانوں کو بے گھر کرنے کے لئے سرکاری مشینری کا استعمال کرنے لگا علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اطراف کی صنعتی ایریا میں قائم فیکٹریوں میں دن رات مزدوری کر کے اپنی اور اپنے بچوں کی خواہشات کو پس پشت رکھتے ہوے اپنا سر چھپانے کے لئے کچا آشیانہ بنا رکھا ہے خالی زمین کو ھتیانے کے لئے منتخب ایم این اے ہمارے سروں سے چھت کا سایہ بھی چھیننے پر تلا ہوا ہے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے اپیل ہے کہ ایک کروڑ نئے مکانوں کے پس منظر وعدے کی خاطر ہم غریبوں کے پانچ ہزار سے زائد کچے مکانوں کو مسمار کرنے سے بچائیں ۔

Leave a reply