قائمہ کمیٹی برائے ہاوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس،اہم فیصلے کر لئے

0
75

قائمہ کمیٹی برائے ہاوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس،اہم فیصلے کر لئے

ایوان بالا ء کی قائمہ کمیٹی برائے ہاوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ لاجز میں منعقد ہوا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے مستقل، کنٹریکٹ، ایڈہاک اور ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کی تفصیلات، وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے ڈیپوٹیشن پر بھیجے گئے ملازمین کے نام، گریڈ اور ڈومیسائل وائز تفصیلات، پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے خیبر پختونخواہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ، ٹیوب ویل کے ساتھ گریڈ14 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تفصیلات، بٹ خیلہ ڈویژن میں پی ڈبلیو ڈی کی کرپشن اور خورد برد کی خبر پر تفصیلات، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی میں گریڈ1 سے7 تک کی پروموشن پالیسی، ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی کی سیکٹر G/14 پر تفصیلی بریفنگ کے علاوہ ٹھلیاں ہاؤسنگ سیکم کی مکمل بندش اور اس سکیم کے ممبران کو معاوضہ دینے اور اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی نے کمیٹی کو سیکٹرG/14 کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔ڈی جی ایف جی ای ایچ اے نے بتایا کہ سیکٹر G/14-3 میں تقریباً75 فیصد رقبہ ریکور کر لیا گیا ہے اور ایک سے دو ماہ میں اس کو مکمل کر لیا جائے گا۔ سیکٹر G/14-3 میں چھ سو گھر بنانے کی اجازت دی گئی ہے جس میں 25 گھروں پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور 5 گھر مکمل طور پر تیار ہو چکے ہیں۔ سیکٹر G/14-1-2 میں تقریباً55 فیصد ایریا کلیئر کر چکے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی اور سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق 16 جون2021 تک ایف جی ای ایچ اے نے مکمل رپورٹ ہائیکورٹ میں جمع کرانی تھی جو ابھی تک جمع نہیں کرائی گئی جس پرحکام نے بتایا کہ ہماری رپورٹ تیار ہے لیکن ہائیکورٹ کی تعطیلات اور کرونا وجوہات کی وجہ سے وقت نہیں مل سکا اس ہفتے سے کورٹ مکمل طور پر فنکشنل ہوگئی ہے اور ہم ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کریں گے۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر حاجی ہدایت اللہ خان نے سیکٹرG/14-3 کے کنٹریکٹر کے مسائل اور چھ ماہ گزرنے کے بعد ڈویلپمنٹ کا کام نہ شروع کرنے پر حکام سے جواب طلب کیا۔جس پر حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ کنٹریکٹر کچھ ذاتی وجوہات کی بناء پر کام شروع نہیں کر سکا اور ایریا کے کچھ مسائل درپیش تھے لیکن اب کچھ دنوں تک وہاں پر کام مکمل طور پر شروع کر دیا جائے گا۔ چیئرمین کمیٹی نے حکام کو ہدایت کی کہ سیکٹرG/14 کی موجودہ آبادی کی نقشہ بندی کی جائے اور وہاں پر جاری ترقیاتی کاموں کو فی الفور بند کیا جائے اور ٹھیکدار کے مسائل کو حل کیا جائے۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کمیٹی جلد وہاں کا دورہ کرے گی اور موجودہ صورتحال کاجائزہ لے گی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں ٹھلیاں ہاؤسنگ سیکم کی مکمل بندش اور اس سکیم کے ممبران کو معاوضہ دینے اور اس حوالے سے اٹھائے گئے اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ یہ معاہدہ 2016 میں طے پایا تھا۔معاہدے کے مطابق 7 ہزار سے10 ہزار کنال رقبہ موضع کھیری،موضع مورت، موضع چہاں، موضع منڈوال، موضع ٹھلیاں اور اس سے متعلقہ موضع کو اس ہاؤسنگ سیکم کیلئے رکھاگیا تھا۔جب یہ ممبر شپ ڈرائیو شروع کی گئی تو 9105 رہائشی پلاٹس وفاقی ملازمین کیلئے رکھے گئے جس میں سے 5317 ممبران نے ڈاؤن پیمنٹ کی۔سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے بتایا کہ یہ معاہدہ اس وقت غلط کیا گیااور وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اس سکیم پر کام کررہی ہے کہ لوگوں کو سہولت میسر ہو۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاک پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے خیبر پختونخواہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ، ٹیوب ویل کی تنصیب کے ساتھ گریڈ14 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاک پی ڈبلیو ڈی پشاور کی جانب سے بھیجے گئے غلط جواب پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا۔چیئرمین کمیٹی سینیٹر حاجی ہدایت اللہ نے حکام کی جانب سے بریفنگ اور بھیجے گئے غلط جواب پر ایک ذیلی کمیٹی سینیٹر کامل علی آغا کی سربراہی میں تشکیل دی۔چیئرمین کمیٹی نے اس ایجنڈا (A)پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے خیبر پختونخواہ میں واٹر فلٹریشن پلانٹ، ٹیوب ویل کے ساتھ گریڈ14 اور اس سے اوپر کے ملازمین کی تفصیلات اور (B) بٹ خیلہ ڈویژن میں پی ڈبلیو ڈی کی کرپشن اور خورد برد کی خبر پر تفصیلات کو ذیلی کمیٹی کے سپر د کر دیا۔جو اس معاملے کا تفصیل سے جائزہ لے گی اور رپورٹ قائمہ کمیٹی کو پیش کرے گی۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے مستقل، کنٹریکٹ، ایڈہاک اور ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کی تفصیلات،وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے ڈیپوٹیشن پر بھیجے گئے ملازمین کے نام، گریڈ اور ڈومیسائل وائز تفصیلات کے علاوہ فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی میں گریڈ1 سے7 تک کی پروموشن پالیسی کاتفصیل سے جائزہ لیا گیا۔وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت کی منظور شدہ اسامیوں کی کل تعداد188 ہے جن میں سے 151 پر بھرتی ہو چکی ہے اور37 خالی ہیں۔وزارت ہاؤسنگ کے پالیسی اینڈ پلاننگ ونگ کی منظور شدہ اسامیوں کی تعداد44 ہے 30 پر بھرتی ہو چکی ہے 14 خالی ہیں۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے مستقل، کنڑیکٹ، ایڈہاک اور ڈیپوٹیشن پر تعینات ملازمین کی مکمل تفصیلات فراہم کی گئیں۔کمیٹی اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس اور اس کے ماتحت اداروں کے ڈیپوٹیشن پر بھیجے گئے ملازمین کے نام، گریڈ اور ڈومیسائل وائز کی تفصیلات کے علاوہ گریڈ1 سے7 تک کی پروموشن پالیسی کاجائزہ لیا گیا۔

قائمہ کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز سیف اللہ سرور خان نیازی، کامل علی آغا، خالدہ عطیب، بہر ہ مند خان تنگی، افنان اللہ خان، مولانا عبدالغفور حیدری، فدا محمد، پرنس احمد عمر احمدزئی، عابدہ محمد عظیم کے علاوہ سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ، ایڈیشنل سیکرٹری وزارت ہاؤسنگ ، ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہاؤسنگ اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

Leave a reply