قندیل بلوچ کے قاتل کو رہا کرنے کا حکم

0
39

قندیل بلوچ کے قاتل کو رہا کرنے کا حکم
قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کردیا گیا

لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ میں ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں مرکزی ملزم کی والدہ نے عدالت میں راضی نامہ جمع کرایا، جس کے بعد عدالت نے مرکزی ملزم بھائی وسیم کو بری کردیا ملزم وسیم کو 27 ستمبر 2019 کو ملتان کی ماڈل کورٹ نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ مفتی عبدالقوی سمیت چارملزمان کوعدم ثبوت کی بناپربری کر دیا تھا

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ سیشن عدالت نے راضی نامہ کو نظر انداز کر دیا تھا مدعی مقدمہ ملزم اور مقتولہ کا والد وفات پا چکا ہے مقدمہ کے گواہان بھی ٹرائل کورٹ میں اپنے بیانات سے منحرف ہو گئے تھے ملزم کے خلاف اپنی بہن ماڈل قندیل بلوچ کا گلہ دبا کر غیرت کے نام پر قتل کرنے کا الزام ہے۔ ملزم وسیم نے عدالت میں سزا منسوخی کی اپیل دائر کر رکھی ہے مقتولہ کے دو بھائی سمیت 5 ملزمان بری ہوچکے ہیں۔ بری ہونیوالوں میں معروف مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی بھی شامل تھے

ماڈل قندیل بلوچ کے والد محمد عظیم بلوچ نے اس وقت قندیل بلوچ کے قتل کا مقدمہ اپنے بیٹے محمد وسیم اوراس کے ساتھیوں حق نواز، محمد ظفر اور ان کے ڈرائیور عبدالباسط کے خلاف درج کروایا تھا معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر  واقع ملتان میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کردیا گیا تھا قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا، جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا

قندیل بلوچ کے مقدمۂ قتل میں بھائی محمد وسیم کو عمرقید ، مفتی عبدالقوی بچ گئے

مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی قتل کرنے والے پر اللہ کی لعنت ہے

Leave a reply