قانون کو اس مقام پر لانا ہے جہاں معاشرے میں استحکام پیدا ہو،سپریم کورٹ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں قتل کے ملزم اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل کی سماعت ہوئی

جسٹس قاضی محمد امین نے دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ بھائی کی جانب سے اشتعال میں آکر بھتیجی کو قتل کرنا بدقسمتی ہے ،شک کا شبہ ملزم کو ملتا ہے لیکن کیس میں شک پیدا نہیں کیا جانا چاہیے ،اگر قانون کی تشریح بدلنا پڑی تو بدلیں گے ،

جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ قانون کو اس مقام پر لانا ہے جہاں معاشرے میں استحکام پیدا ہو،معاشرے میں اسلحہ کی اجازت ہونی ہی نہیں چاہیے جب شارٹ ٹمپر لوگوں کے پاس اسلحہ ہوگا تو ایسے واقعات ہوں گے ،

ٹرمپ کی بتائی گئی دوائی سے کرونا کا پہلا مریض صحتیاب، ٹرمپ نے کیا بڑا اعلان

کرونا کیخلاف منصوبہ بندی، پاکستان میں فیصلے کون کررہا ہے

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کو سزائے موت ہونی چاہیے، چیف جسٹس

خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے مقدمات میں تاخیر پر چیف جسٹس کے اہم ریمارکس

جسٹس قاضی محمد امین نے ریمارکس دیتے ہوئے مزید کہا کہ اسلام میں غصہ کو اسی لئے حرام کیا گیا ہے ،

سپریم کورٹ نے مجرم اشرف کی عمر قید کے خلاف اپیل مسترد کردی

جب 2012 سے 2017 تک کام نہیں کیا تو مراعات اور تنخواہیں کس بات کی؟ عدالت کے ریمارکس

Comments are closed.