قطر میں بھارتی بحریہ کے 8 ریٹائرڈ افسران کی پُراسرار گرفتاری

0
28

خلیجی ملک قطر میں بھارتی بحریہ کے 8 ریٹائرڈ افسران کو گرفتار کیا گیا ہے، تاہم اس گرفتاری کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

باغی ٹی وی : قطر میں انڈین بحریہ کے سابق کمانڈر پورنندو تیواری سمیت جنہوں نے صدر رام ناتھ کووند کی جانب سے پراواسی بھارتیہ سمان وصول کیا تھا سمیت 8 افسران کو گرفتار کیا گیا ہے-

چین سے مقابلے کے لیے امریکا کا بھارت کو دفاعی اتحادی بنانے کا فیصلہ

یہ تمام افسران قطر کی ایک نجی کمپنی ’الظاہرہ العالمی کنسلٹینسی اینڈ سروسز‘ میں کام کر رہے تھے یہ کمپنی قطر کی بحریہ کو تربیت اور ساز و سامان فراہم کرتی ہے اس کمپنی کے سربراہ خمیص العجمی رائل عمان ایئر فورس کے سبکدوش سکواڈرن لیڈر ہیں۔

ذرائع کے مطابق قطر میں بھارتی سفارت خانہ بھی ان سابق افسران کی گرفتاری سے آگاہ ہے –

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں ان افسران کی گرفتاری کی اطلاع ایک خاتون ڈاکٹر میتو بھارگوا کی پوسٹ سے سامنے آئی۔ اپنے پیغام میں، ڈاکٹر بھارگوا، جو خود کو ایک معلم اور روحانی شخص بتاتی ہیں، نے منگل کو پوسٹ کیا لکھا ہے کہ وطن کی خدمت کرنے والے 8 تجربہ کار نیوی افسران 57 دنوں سے دوحہ میں غیر قانونی حراست میں ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ میں حکومت اور متعلقہ حکام سے درخواست کرتی ہوں کہ وہ جلد ضروری اقدامات کرے اور ان اہلکاروں کو کسی تاخیر کے بغیر قطر سے رہا کروا کر انڈیا لائے-

دنیا کی پانچ بڑی جوہری طاقتوں کا ٹکراؤ تباہ کن ہو سکتا ہے،روس کا انتباہ

ڈاکٹر بھارگوا نے پوسٹ میں وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ ایس جے شنکر، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور وزیر پٹرولیم ہردیپ پوری اور بہت سے دوسرے لوگوں کو ٹیگ کیا ان سب پر زور دیا کہ ملک کے سابق عہدیداروں کو بغیر کسی تاخیر کےبھارت واپس لایا جائے تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ ان کا دوحہ میں بحریہ کے سابق اہلکاروں کی گرفتاری سے کیا تعلق ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اس معاملے پر ابتدائی خاموشی کے بعد اب بتایا ہے کہ انڈیا کا سفارتخانہ گرفتار افراد کو قونصل سروس فراہم کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاہم وزارت خارجہ نے یہ وضاحت نہیں دی کہ اِن اہلکاروں کو کس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ان تمام افسران کو کیوں حراست میں لیا گیا ہے اور ان پر کیا الزامات ہیں۔ تاہم، اس ماہ کے شروع میں، دوحہ میں ہندوستانی سفارت خانے کے اہلکاروں کو ان سب سے ملنے کے لیے قونصلر دورہ دیا گیا تھا۔

بی بی سی کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ بحریہ کے سابق اہلکاروں کی گرفتاری پر ابھی تک خاموش تھی لیکن جمعرات کو معمول کی نیوز کانفرنس میں ایک سوال کے جواب میں وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے ان اہلکاروں کی گرفتاری کی تصدیق کی۔

ٹی 20 ورلڈ کپ: پہلے پاکستان اب بنگلہ دیش،کوہلی کے اشارے پردو متنازعہ نو…

انھوں نے کہا کہ ہم آٹھ بھارتی شہریوں کی گرفتاری کے بارے میں واقف ہیں جو قطر میں کسی پرائیویٹ کمپنی کے ساتھ کام کرتے تھے۔ قطر میں انڈیا کا سفارتخانہ قطری حکام سے رابطے میں ہے۔ سفارتخانے کے اہلکاروں کو مقید بھارتی شہریوں سے ملنے کی اجازت دی گئی تھی۔

باگچی نے مزید بتایا کہ بحریہ کے ان سابق اہلکاروں کو اپنے گھر والوں سے بات کرنے کی بھی اجازت دی گئی تھی ہم نے ان شہریوں سے ملنے کے لیے ایک اور قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے۔ ہمارا سفارتخانہ اور وزارت ان اہلکاروں کی فیملیز سے رابطے میں ہے۔ ہم ان کی جلد رہائی اور بھارت واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔

تاہم وزارت خارجہ کے ترجمان نےتاحال یہ نہیں بتایا کہ ان اہلکاروں کو قطر میں کس جرم میں گرفتار کیا گیا ہے۔

بھارتی بحریہ کے جن آٹھ اہلکاروں کو گرفتار کیا گیا ان میں سابق کمانڈر پورنیندو تیواری بھی شامل ہیں جو کمپنی کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔ انھیں 2019 میں ایک تقریب میں اس وقت کے صدر مملکت نے ’پرواسی بھاتیہ سمان‘ ایورڈ دیا تھا۔

الظاہرہ کے لنکڈ ان پیج کے مطابق کمانڈر پور نیندو تیواری (ریٹائرڈ)، کمانڈر اجے تیواری (ریٹائرڈ)، کمانڈر انیش ٹھاکر (ریٹائرڈ) اور ساجن بابو نے انڈیا کے یوم آزادی کے موقع پر 15 اگست کو دوحہ میں واقع انڈیا کے تقافتی مرکز میں پرچم کشائی اور ثقافتی تقریب میں شرکت کی تھی۔

بھارتی دارالحکومت میں خطرناک اسموگ کے باعث اسکول بند

قطر میں انڈیا کے ان سابق اہلکاروں کی گرفتاری پُراسرار بنی ہوئی ہے۔ ان کے بارے میں قطر اور متحدہ عرب امارات کے اخبارات میں بھی کہیں کوئی خبر نظر نہیں آئی ایک کو چھوڑ کر باقی سات اہلکاروں کے نام بھی سامنے نہیں آئے ہیں۔

گرفتار کیے گئے اہلکاروں کے رشتے دار بھی خاموش ہیں۔ انڈیا کی وزارت خارجہ جس طرح ان اہلکاروں کی رہائی اور انھیں انڈیا واپس لانے کی کوشش کر رہی ہے اس سے واضح ہے کہ یہ پُراسرار معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔

متعدد زرائع کے مطابق یہ افراد جاسوسی کا ایک ریکٹ چلاتے تھے جس کے تحت خفیہ معلومات بھارت، اسرائیل اور متعدد ممالک کو دیں جاتی تھیں- بھارتی کمانڈر کلںبھوشن یادیو کے پکڑے جانے کے بعد یہ دوسرا بڑا موقعہ ہے کہ بھارتی انٹیلیجنس کا ریکٹ اس بڑے پیمانے پر پکڑا جائے-

Leave a reply