قائد اعظم ٹرافی میں سخت مقابلے ، کس نے کس کو بچھاڑا اور کون ہوا فاتح
باغی ٹی وی : چھ ٹیموں پرمشتمل قائد اعظم ٹرافی میں پہلی دو پوزیشنز کے لیے بھرپور مقابلے جاری ہیں۔ فائنل کی دوڑ میں جانے کے لیےٹورنامنٹ اب حتمی مرحلے میں داخل ہورہا ہے، چھٹے راونڈ میں ناردرن اور خیبر پختوخواہ کی ٹیمیں کامیاب ہوئیں جبکہ سنٹرل پنجاب نے بھی ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی فتح حاصل کی،پوائنٹس ٹیبل پربھی کچھ تبدیلیاں ہوئیں، سدرن پنجاب جو سیزن کے آغازسے ہی فتوحات سمیٹ رہی تھی ناردرن سے چھ وکٹوں کی شکست کے بعد اب تیسری پوزیشن پر چلی گئی ہے ناردرن اب ٹاپ رینک سائیڈ بن چکی ہے، خیبرپختوخواہ نے چوتھے نمبر پر موجود بلوچستان کو 175 رنز سے شکست دی اور 25 پوائنٹس حاصل کرنے کے بعد اب دوسری پوزیشن بھی حاصل کر لی ہے یوں اب ناردرن سے محض چھ پوائنٹس کا فرق ہی رہ گیا ہے۔
دفاعی چیمپئین سنٹرل پنجاب نے اب تک چھ میچ کھیلے ہیں،رواں سیزن میں اپنی پہلی فتح بھی حاصل کر لی ہے،حسن علی کی قیادت میں ٹیم کی یہ بھرپور خواہش ہے کہ وہ اپنی کھوئی ہوئی فارم کو بحال کریں، سندھ کے خلاف 227 رنز کی فتح سے انکی ٹیم 24 قیمتی پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب ہو ئی ،ناردرن کے کپتان نعمان علی نے اپنی ٹیم کو سنٹرل پنجاب کے خلاف میچ میں 9 وکٹوں کے بھاری مارجن سے کامیابی دلانے میں اہم کردار ادا کیا تھا ۔ نعمان علی نے 11 وکٹیں حاصل کی تھیں ان میں سات وکٹیں دوسری اننگز میں حاصل کیں تھیں۔
سینٹرل پنجاب کو 34 سالہ بولر کی فارم کے سامنے محتاط رہنا ہو گا ۔ نعمان علی کی فارم ایونٹ کے شروع سے برقرار ہے ۔نعمان علی ایونٹ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولروں کی فہرست میں دوبارہ ٹاپ پر آگئے ہیں انہوں نے اب تک 43 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں ۔ انہوں نے چھ میچز میں چار مرتبہ اننگز میں پانچ وکٹیں حاصل کی ہوئی ہیں ،حما د اعظم ، عمر امین اور محمد نواز ناردرن کے مڈل آرڈرکو مستحکم کرنے کے لیے موجود ہیں ۔ تینوں بیٹسمین اب تک ٹورنامنٹ کے بہترین بیٹسمینوں کی فہرست میں تیسرے ، پانچویں اورچھٹے نمبر پر براجمان ہیں ۔حماد اعظم نے 71.50 کی اوسط سے 572 رنز جوڑے ہیں جن میں ایک سنچری اورچھ نصف سنچریاں شامل ہیں ۔
عمرامین نے 511 رنز 56.78 کی اوسط اوردوسنچریوں اور تین نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے ہیں ۔ جبکہ محمد نواز نے ایک سنچری اور تین نصف سنچریوں کے ساتھ 472 رنز بنائے ہیں۔ سنٹرل پنجاب کی ٹیم اب تک بیٹنگ کے شعبے میں ردہم تلاش کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ سنٹرل پنجاب کی جانب سے رواں سیزن میں اب تک کوئی سنچری نہیں بنی ہے ۔ چھٹے راونڈ کے میچ میں سنٹرل پنجاب کے احمد صفی عبداللہ نےسندھ کے خلاف شاندار نصف سنچری بنائی جبکہ کپتان حسن علی نے پانچویں راؤنڈ کے میچ میں نصف سنچری بنائ تھی اس سے ناردرن کی ٹیم سنٹرل پنجاب کی بیٹنگ لائن اپ کے بہتر ہونے کی وجہ سے محتاط ہو گی۔ سندھ کے خلاف میچ میں نو وکٹیں حاصل کرنے والے فاسٹ بولر وقاص مقصود پر سب کی نظریں مرکوز ہوں گی،وقاص مقصود نے پہلی اننگز میں 25 رنزدے کر 6 وکٹیں حاصل کیں تھیں ۔ وقاص مقصود جو 20.54 کی اوسط سے 26 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں وہ زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے فاسٹ بولروں کی فہرست میں ٹاپ پر ہیں ۔ وہ مجموعی طور پر بہترین بولروں کی فہرست میں چوتھے نمبر پر ہیں ۔ احمد صفی کا بھی رواں سیزن اچھا جا رہا ہے ۔ وہ 22 وکٹیں حاصل کر کے ٹاپ بالروں کی فہرست میں 5 ویں نمبر پر ہیں،سنٹرل پنجاب کے بولنگ کے شعبے کے لیے ایک مثبت بات یہ ہے کہ حسن علی نے واپسی کے بعد دو میچز میں 8 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ رواں سیزن میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ سدرن پنجاب نے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن کو کھویا ہے اور اب سدرن پنجاب کی کوشش ہو گی کہ اس مقابلے میں زیادہ سے زیادہ پوائنٹس حاصل کریں ۔
رواں سیزن میں کھیلےجانےوالے اس سے پہلے میچ میں سدرن پنجاب نے بلوچستان کو چار وکٹوں سے شکست دے رکھی ہے ۔ بلوچستان کی ٹیم نے آخری دو میچز میں 14 پوائنٹس اکٹھے کررکھے ہیں، بلوچستان نے اب تک رواں سیزن میں صرف ایک ہی کامیابی حاصل کی ہے۔ اور یہ کامیابی اسے پہلے ہی میچ میں ملی تھی،بلوچستان نے اس کے بعد تین میچز ڈراکیے اور دو میں اسے شکست ہوئی ۔ بلوچستان کے کپتان عمران فرحت کی کوشش ہو گی کہ وہ پہلے کی طرح رنز بنانے والے بیٹسمینوں کی صف میں شامل ہوں، بلوچستان نے 37 سالہ اکبر الرحمان سے امید وابستہ کی ہوئی ہے جنہوں نے 48.38 کی اوسط سے 387 رنز بنائے ہیں ان میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریاں شامل ہیں ۔ علی وقاص ایک اور اچھے بیٹسمین ہیں انھوں نے چار میچز میں تین نصف سنچریوں کی مدد سے 345 رنز بنائے ہیں ۔ ان کے رنز بنانے کی اوسط 50 ہے ۔
بلوچستان کے فاسٹ بولرز تاج ولی اور خرم شہزاد اپنی کامیابی سے لطف اندوز ہو رہے ہیں ۔ وہ رواں سیزن میں بلترتیب 20 اور 18 وکٹیں حاصل کر چکے ہیں ، ٹاپ بولرز کی فہرست میں تاج ولی کا چھٹا اور خرم شہزاد کا 8 واں نمبر ہے ۔زاہد محمود نے اپنی لیگ اسپن سے رواں سیزن میں سدرن پنجاب کی کامیابیوں میں بھرپورا حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے 37 وکٹیں 22.95 کی اوسط سے حاصل کی ہو ئی ہیں ۔ زاہد محمود دو مرتبہ پانچ وکٹیں حاصل کر چکے ہیں وہ ٹاپ ٹین بالروں میں سدرن پنجاب کے واحد بولر ہیں ۔
سلمان علی آغا نے مڈل آرڈر میں رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے ۔ وہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹسمین ہیں ۔ انہوں نے 75 رنز کی اوسط سے 600 رنز بنائے ہیں ۔
27 سالہ بیٹسمین نے ایک سنچری اور چار نصف سنچریاں اسکور کی ہوئی ہیں ۔ آخری مرتبہ جب دونوں ٹیمیں مدمقابل آئی تھیں تو انہوں نے 97 اور 42 ناٹ آوٹ رنز بنائے تھے ۔ عمر صدیق کو ایک بار پھر یہی امید ہو گی کہ سلمان علی آغا مزیدرنز بنائیں گے ۔
عمر صدیق خود بھی کامیاب بیٹسمین ہیں،انہوں نے سدرن پنجاب کی جانب سے 6 میچز میں 469 رنز چار نصف سنچریوں کی مد د سے بنائے ہیں ۔ وہ رواں سیزن کے کامیاب بیٹسمینوں کی فہرست میں 7 ویں نمبر پر ہیں۔خیبر پختونخواہ کی ٹیم بلوچستان کے خلاف 175 رنز کے بھاری مارجن سے کامیابی حاصل کرنے کے بعد یہ میچ کھیل رہی ہے جبکہ وہ ناردرن کے علاوہ دوسری ٹیم ہےجس نے چھ میچز میں سے اب تک تین میچز میں کامیابی حاصل کر رکھی ہے،خیبرپختونخواہ کی کامیابی کامران غلام کی شاندار سنچری کی مرہون منت ہے، اس کے علاوہ ثمین گل ، عرفان اللہ شاہ اور محمد وسیم جونئیر نے پیس بولنگ کا بھی شاندار مظاہرہ کیا۔ کامران غلام نے 153 کی اننگز کھیلی جبکہ اننگز کا دوسرا بہترین اسکور 58 رنز تھا اور خیبر پختونخواہ نے 320 رنز بنائے اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان کے مڈل آرڈر بیٹسمین نے ایونٹ کے اہم موقع پر فارم حاصل کر لی ہے۔ اسرار اللہ، مصدق احمد، عادل امین اور خالد عثمان کے بعد اب وہ بھی رنز کرنے والوں میں شامل ہو گئے ہیں۔
ٹورنامنٹ کے بیشتر حصے میں آف اسپنر ساجد خان نے خیبر پختونخواہ کی بولنگ کا بوجھ اٹھایامتاثر کن فارم کی وجہ سے ساجد خان زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے بولرز کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود ہیں انہوں نے 38 وکٹیں حاصل کی ہیں وہ تین مرتبہ پانچ وکٹیں بھی حاصل کر چکے ہیں۔چھٹے راونڈ میں شاندار کارکردگی کے بعد ساجد خان کو اب پیسرزسے بھی مکمل اسپورٹ ملنے کی توقع ہے۔ سندھ کو گزشتہ میچ میں 227 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اور پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں نمبر پر ہے آخری نمبر پر موجود سنٹرل پنجاب سے اس کے صرف 9 پوائنٹس زیادہ ہیں اب اسد شفیق کی قیادت میں کھیلنے والی سندھ کی ٹیم کی کوشش ہو گی کہ وہ زیادہ سے زیادہ پوائنٹس حاصل کرے۔ شرجیل خان نے گزشتہ میچ میں 89 رنز کی شاندار اننگز کھیلی سندھ کی ٹیم اب پرامید ہے کہ بائیں ہاتھ کے اوپنر سعود شکیل کے ساتھ اچھا آغاز فراہم کریں گے. سعود شکیل 588 رنز بنا کر ٹورنامنٹ کے دوسرے بہترین بیٹسمین ہیں انہوں نے 53.45 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں عمیر بن یوسف نے دوسنچریوں کی مدد سے 382 اور اسد شفیق نے ایک سنچری اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 370 رنز بنائے ہیں۔ فرسٹ الیون میں ترقی پانے کے بعد پیسر شاہنواز دھانی اور لیگ اسپنر ابرار احمد نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا ہے شاہنواز نے تین میچز میں 12 جبکہ ابرار احمد نے 13 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ تابش خان نے بھی بیٹسمینوں کے لیے مشکلات پیدا کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے 36 سالہ پیسر نے چھ میچزمیں 19 وکٹیں حاصل کررکھی ہیں وہ اسد شفیق کے لئے اہم بولر کی حیثیت رکھتے ہیں