قومی اسمبلی اجلاس میں غیر پارلیمانی زبان کا استعمال،عباسی کی سپیکر کو دھمکی،جے یو آئی کا شکوہ

0
34

قومی اسمبلی اجلاس میں غیر پارلیمانی زبان کا استعمال،عباسی کی سپیکر کو دھمکی،جے یو آئی کا شکوہ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا

مسلم لیگ ن کے 34 اراکین ایوان میں موجود تھے اجلاس میں پیپلزپارٹی کا کوئی رکن شریک نہیں ہوا مجے یوآئی کے 7اور جماعت اسلامی کا ایک رکن ایوان میں موجود رہے

فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کی قرارداد کا متن پیش کیا گیا، فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کیلئے پارلیمنٹ سے رائے لی گئی ۔قردار تحریک انصاف کے امجد علی نے پیش کی قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے معاملے پر بحث کی جائے ،تمام یورپین ممالک بالعموم اور فرانس بالخصوص کو اس معاملہ کی سنگینی سے آگاہ کیا جائے، تمام مسلم ممالک سے اس معاملے پر سیر حاصل بات کی جائے اور مسئلے کو اجتماعی طور پر بین الاقوامی فورمز پر اٹھایا جائے

ن لیگ کے رہنما، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اسپیشل کمیٹی کی کوئی ضرورت نہیں ہے، تحفظ ناموس رسالت پرپورا پاکستان یک زبان ہے،قرارداد متفقہ ہونی چاہیے،تحفظ ناموس رسالت ﷺ پرپور اپاکستان یک زبان ہے،شاہد خاقان عباسی اور اسپیکر قومی اسمبلی کےد رمیان تلخ کلامی ہوئی ،شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کو کہا کہ میں جوتا اتار کر آپ کو ماروں گا اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ آپ اپنی زبان درست کریں اور اپنی حد میں رہیں،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت کو اجلاس بلوانے سے پہلے اپوزیشن سے بات کرنی چاہئے تھی، ایوان میں معاملے کو متنازع بنایا جارہا ہے،ہم چاہتے ہیں متفقہ قرارداد منظور کی جائے، اس قرارداد کیلئے پورے ہاوَس پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے،آپ نے قرارداد لانی تھی توپہلے اپوزیشن سے بات کرتے،ہمیں قرارداد پڑھنے کیلئے ایک گھنٹہ دیا جائے،ہم چاہتے ہیں متفقہ قرارداد منظورکی جائے،

وزیرپارلیمانی امورعلی محمد خان نےمعاملے پرپارلیمنٹ کی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کر دی ایوان نے خصوصی کمیٹی بنانے کی تحریک منظور کر لی، اپوزیشن نے احتجاج کیا،شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ قرار دادکا جائزہ لے کر پھر واپس آئیں گے،آپ نے ایوان کومفلوج کرکےرکھ دیا ، اکھاڑا بنا دیا ہے، پورے ایوان کی کمیٹی ہو،خصوصی کمیٹی کی ضرورت نہیں،ایوان میں سیرحاصل بحث ہوگی، پورا ایوان تحفظ ناموس رسالت پرمتفق ہوگا،

اسپیکر نے ایوان کیلئے بدتمیزی اور گالیوں کے اڈے کے الفاظ حذف کرا دیے ،علی محمد خان نے کہا کہ قرارداد پرائیویٹ ممبر سے آئی ہے،حکومت اس پرکوئی دعویدارنہیں، جے یو آئی کے رہنما مولانا اسعد نے کہا کہ ٹی پی ایل کے ساتھ معاہدے اورمذاکرات کس نے کیے؟ ان تمام معاہدوں کوایوان میں پیش کرتے،میڈیا پرپابندی لگائی گئی،لاہورواقعہ نہیں دکھایا گیا،قرارداد کے دوسرے متن کا حصہ ناکافی ہے،اس پرتجاویزدینا چاہتے ہیں،ختم نبوت کامسئلہ کسی ایک جماعت کا نہیں سب کامسئلہ ہے،اس قرارداد کوحکومت نے تحریک لبیک کے ساتھ طے کیا ہے،میڈیا کو حقائق سامنے لانے کی اجازت دی جائے، وزیراعظم کی تقریرکو حکومت کی پالیسی سمجھتے ہیں، آپ کو جانب داری کاتاثر ختم کرنا ہو گا،ملک میں جس نے خون بہایا اس کا تعین ہونا چاہیے،

وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نورالحق قادری نے کہا کہ ایک جماعت کے لوگ سڑکوں پرنکل آئے، ہمارا فریضہ بنتا تھا کہ ان کامطالبہ سنیں،ایسے رستے پرچلیں کہ خون بہانے کے بجائے مسئلہ ایوان میں حل کرسکیں،اس تنظیم کی بہت سی مذہبی جماعتوں نےحمایت کی ہے،اس مقصدکی تکمیل کیلئےجو رستہ ہے اس پراختلاف ہوسکتا ہے،

Leave a reply