کوئٹہ سے پشاور جانے والے ریلوے ٹریک کا پل گرگیا
کوئٹہ سے پشاور جانے والے ریلوے ٹریک کے لئے بنا پل گرنے سے بلوچستان کا ملک بھر سے ریل رابطہ مزید ایک ماہ کے بند ہوگیا۔
بلوچستان سمیت ملک بھر میں ہونے والی شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں سے جہاں جانی نقصان ہوا، وہیں سرکاری و غیر سرکاری املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ مختلف مقامات پر ریلوے ٹریکس پر پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے ریلوے آپریشن متاثر ہے، اور اب کوئٹہ سے پشاور جانے والے ریلوے ٹریک پر پل بھی گرگیا ہے، جس کے باعث بلوچستان کا ملک بھر سے ریل رابطہ مزید ایک ماہ کے لئے کٹ گیا۔
ریلوے ترجمان کے مطابق مچھ اسٹیشن کے قریب واقع پل کا ایک حصہ ٹوٹ گیا ہے، اور ڈویژنل سپرنٹینڈنٹ نثار خان کو پل کی جلد از جلد بحالی کا حکم دے دیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پل کی بحالی تک پشاوراور کراچی سے کوئٹہ جانیوالی ٹرینیں سبی تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اور ہنگامی بنیادوں پر کام این ایل سی کے حوالے کیا جائے گا۔
دوسری جانب بولان میں بی بی نانی کے مقام پر سیلاب کے باعٹ سوئی گیس کی 12 انچ قطر کی لائن بہہ گئی ہے، کوئٹہ، مستونگ، قلات، پشین سمیت بلوچستان کے دیگر علاقوں کو گیس کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔ ترجمان ایس ایس جی سی کے مطابق گیس بحالی کے لئے ٹیمیں بولان روانہ کردی گئی ہیں۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سیلابی صورتحال کو قومی ایمرجنسی قرار دے دیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوبہ سندھ اور بلوچستان میں غیر معمولی تباہی کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قومی جذبہ دکھانا ہوگا، متاثرین سیلاب کی مدد کے لیے پوری قوم خاص طور پر بیرون ملک پاکستانیوں کے عطیات کی ضرورت ہے اور بہت بڑے پیمانے پر ہونے والی تباہی کی وجہ سے خطیر رقم درکار ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت، صوبوں کے ساتھ مل کر بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور وسائل کو موبلائز کیا جا رہا ہے، تیز بارشوں اور شدید سیلابی ریلوں کی وجہ سے ریلیف کے کاموں میں مشکلات آ رہی ہیں۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ عوام کی مدد سے متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف کے عمل کو تیز بنایا جا سکتا ہے، وزیراعظم فلڈ ریلیف اکاؤنٹ 2022 میں عطیات جمع کروانے کی تفصیلات پہلے ہی جاری کی جا چکی ہیں جس کے لیے اندرون و بیرون ملک پاکستانی عطیات اکاؤنٹ (Prime Minister Relief Fund Account 2022 Account No. ‘G-12164) میں جمع کروا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مصیبت میں گھرے اہل وطن ہماری مدد کے منتظر ہیں، آئیں ہم سب سہارا بنیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی وائر ٹرانسفر، منی سروس بیوروز، منی ٹرانسفر آپریٹرز اور ایکسچینج ہاؤسز کے ذریعے بھی عطیات بھجوا سکتے ہیں، عطیات تمام کمرشل بینکوں میں نقد بھی جمع کروائی جا سکتی ہے جبکہ بینکوں کے ڈراپ باکس میں کراس چیک، موبائل اور انٹرنیٹ بینکنگ، اے ٹی ایمز، اے بی ایف ٹی، راست کے ذریعے بھی جمع کروائے جاسکتے ہیں۔