
کوئٹہ: پانچ روز قبل سنجدی کے علاقے میں گیس بھرنے سے ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں بیٹھ جانے والی کوئلہ کان کا سرچ آپریشن مکمل کر لیا گیا ہے اور تمام 12 کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
چیف مائنز انسپکٹر کے مطابق، 9 جنوری کو سنجدی کی کوئلہ کان میں گیس بھرنے سے دھماکا ہوا تھا جس کی وجہ سے کان بیٹھ گئی تھی اور اس حادثے میں 12 کان کن پھنس گئے تھے۔ دھماکے کے بعد فوراً ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا تھا، اور اب تمام کان کنوں کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔سرچ آپریشن کے دوران ایک اور کان کن کی لاش نکالی گئی، جس کے بعد اب تک تمام 12 کان کنوں کی لاشیں کان سے نکال لی گئی ہیں۔ انسپکٹر نے بتایا کہ ریسکیو ٹیم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تمام متاثرہ افراد کی لاشیں نکالی جا سکیں۔چیف مائنز انسپکٹر کا مزید کہنا تھا کہ اس واقعے کی تحقیقات کے لیے کورٹ آف انکوائری تشکیل دی گئی ہے جو 15 دنوں میں مکمل تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
یاد رہے کہ 9 جنوری کو سنجدی کی کوئلہ کان میں گیس بھرنے کے باعث دھماکا ہوا تھا جس کے نتیجے میں کان بیٹھ گئی اور 12 کان کن اس حادثے میں پھنس گئے تھے۔ اس سانحے کے بعد مقامی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں نے فوری طور پر آپریشن کا آغاز کیا تھا تاکہ کان میں پھنسے کان کنوں کو نکالا جا سکے۔اس واقعے کے بعد مقامی محنت کشوں میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے اور ان کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ کوئلہ کانوں میں حفاظت کے انتظامات مزید بہتر کیے جائیں تاکہ مستقبل میں ایسے المناک واقعات سے بچا جا سکے۔
نو مئی،ماسٹر مائنڈ کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہی ہوگا ، وکیل وزارت دفاع
لاس اینجلس ،آگ نہ بجھ سکی، تیز ہوائیں، بجلی بند کرنے کا امکان