فیصل مسجد کے باہر قلفی بیچنے شہری کو رہا کرنیکا حکم
اسلام آباد ہائیکورٹ نے فیصل مسجد کے باہر قلفی بیچنے والے اڈیالہ جیل میں تین ماہ کی قید کاٹنے والے شہری کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا
وکیل عمر اعجاز گیلانی نے متاثرہ ریڑھی بان کی فیملی کی جانب سے کیس کی پیروی کی ،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر چارج فریم ہو تو ہی یہ عدالت شوکاز نوٹس جاری کرسکتی ہے۔ دوران سماعت درخواستگزار کے وکیل نے کہا کہ میرے موکل کو مجرم قرار دیا گیا۔ درخواست گزار اپنا گھر چلانے کے لیے فیصل مسجد کی پارکنگ میں ریڑھی لگاتا ہے۔ بنیادی الزام لگایا گیا کہ بغیر لائسنس کے ریڑھی لگائی گئی۔ اسلام آباد میں تجاوزات کون کر رہے ہیں یہ پورے شہر کو معلوم ہے۔ یہی ریڑھی سردیوں میں چھلی کی ریڑھی میں تبدیل ہو جاتی ہے جس سے وہ اپنے پانچ بچوں کا پیٹ پالتے ہیں ان کے پانچ بچوں میں سے چار جسمانی طور پر معذور ہیں اور ان کے علاج کا خرچہ بھی اسی کمائی سے نکلتا ہے جو ماہانہ تقریبا آٹھ ہزار روپے بنتے ہیں
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو معلوم ہے کون لوگ ہیں جو ایسا کرتے ہیں ؟ قانون کی بات کریں کیوں کہ ابھی تک چارج فریم ہی نہیں ہوا۔ سزا معطل کرنے کے لئے چارج فریم کا ہونا ضروری ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا درخواست گزار ابھی جیل میں ہے یا ضمانت پر؟ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار تاحال جیل میں ہے، ٹرائل کورٹ سے کوئی ریلیف نہیں ملا، عدالت نے قلفی بیچنے والے ریڑھی بان فرمان اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے مجسٹریٹ کا فیصلہ معطل کر دیا
سی ڈے اے کے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکاروں نے فرمان اللہ کو 11 جولائی کو گرفتار کیا اور ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ فیصل مسجد کے گرد و نواح میں بلا اجازت ریڑھی لگا کر تجاوزات کے مرتکب ہوئے ، ایک دن بعد فرمان اللہ کو سی ڈی اے کے سینیئر سپیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا جہاں ملزم نے اعتراف جرم کیا اور درخواست کی کہ ان کو معاف کر دیا جائے فرمان اللہ کا کہنا تھا کہ وہ یہ ’غلطی دوبارہ نہیں کریں گے۔ میں غریب آدمی ہوں، مجھے اپنے خاندان کا پیٹ پالنا ہے۔ میرے علاوہ ان کا خیال رکھنے والا کوئی نہیں ہے
پی ٹی آئی کی اندرونی لڑائیاں۔ فواد چوہدری کا پرویز الٰہی پر طنز
خدشہ ہے کہ پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا جائیگا
پرویز الہیٰ کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ،