را نے پاکستان کے دونوں سفارتی اہلکاروں پر تشدد کیا، جسموں پر نیل کے نشان ہیں یہ بھارت کیطرف سے سفارتی آداب کی کُھلی خلاف ورزی ہے

0
54

را نے پاکستان کے دونوں سفارتی اہلکاروں پر تشدد کیا، جسموں پر نیل کے نشان ہیں یہ بھارت کیطرف سے سفارتی آداب کی کُھلی خلاف ورزی ہے

باغی ٹی وی :پاکستانی ہائی کمیشن کے سفارتی اہلکاروں کو کل بھارتی خفیہ ایجنسی را نے کئی گھنٹے حراست میں رکھا تشدد بھی کیا۔تشدد کر کے زبردستی منوایا گیا کہ وہ آئی ایس آئی کے لیے کام کرتے ہیں۔دونوں سفارتی اہلکاروں کے جسموں پر نیل کے نشان ہیں یہ بھارت کیطرف سے سفارتی آداب کی کُھلی خلاف ورزی ہے

بھارت نے سفارتی اخلاقیات کی دھجیاں اڑا دیں، نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے دو اہلکاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم، دونوں پاکستانیوں کو 24 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دے دی گئی۔

پاکستانی ہائی کمیشن کے ناظم الامور کو بھجوائے گئے مراسلہ میں مودی سرکار نے الزام لگایا کہ دونوں اہلکار سفارتی آداب کے برعکس سرگرمیوں میں ملوث تھے۔مراسلہ میں کہا گیا کہ اس لیے دونوں اہلکاروں کو 24 گھنٹے میں بھارت سے جانا ہوگا۔ مراسلہ میں دونوں اہلکاروں کی کسی بھی غیر اخلاقی یا غیر سفارتی سرگرمی کا ذکر نہیں کیا گیا۔
بھارتی پولیس نے اتوار کو پاکستان ہائی کمیشن کے عملہ کے دو ارکان کو جاسوسی کے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات پر گرفتار کرلیا تھا۔ تاہم بعد میں انھیں ہائی کمیشن کی مداخلت پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ نے ان دونوں اہلکاروں کو زیرحراست رکھنے اور ان پر تشدد کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بھارتی حکام نے ان دونوں کو ڈرا دھمکا کر جھوٹے الزامات قبول کرنے پر مجبور کیا ہے۔

دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے پاکستان ہائی کمیشن کے دو ویزا معاونین کو جاسوسی کی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پکڑ لیا تھا۔ بھارت کے ایک سینیر پولیس افسر نے الزام عاید کیا ہے کہ دونوں اہلکاروں کو جاسوسی میں ملوث ہونے پر رنگے ہاتھوں گرفتار کیا گیا ہے۔

مگر پاکستان کے دفتر خارجہ نے بھارت کے ان بے بنیاد الزامات کی مذمت کی ہے،بھارتی اقدام پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور اس کو سفارتی تعلقات سے متعلق ویانا کنونشن کی واضح خلاف ورزی قرار دیا ہے۔اس کو دونوں ملکوں کے درمیان پہلے سے جاری کشیدہ ماحول میں سفارتی آداب کے منافی قرار دیا ہے۔

بیان کے مطابق نئی دہلی میں پاکستان کے ہائی کمیشن نے ہمیشہ سے بین الاقوامی پیرامیٹرز اور سفارتی اقدار کے مطابق کام کیا ہے۔بھارتی اقدام کے ذریعے پاکستان ہائی کمیشن کے لیے کام کے سفارتی ماحول کو مسدود کیا جارہا ہے۔

Leave a reply