شہرت کی خاطراپنی عزت داو پرلگانےوالی رابی پیرزادہ نےاب قرآن کوداوپرلگادیا،غلط تشریح کرنے لگی ،میڈیا چینلزکی سازش بھی پکڑی گئی

0
27

باغی ٹی وی :شہرت پانے کی خاطراپنی عزت داو پرلگانےوالی رابی پیرزادہ اب قرآن کی غلط تشریح کرنے لگی ،میڈیا چینلزکی سازش بھی پکڑی گئی باغی ٹی وی کے مطابق رابی پیرزادہ اب قرآن کی غلط تشریح کرنے لگی ، 30 نہیں 38 سپاروں کادعویٰ کردیا ،

باغی ٹی وی کےمطابق شوبز کی دنیا کی متنازعہ ترین اورشہرت کی خاطراپنے عزت داوپرلگانے والے معروف گلوکارہ رابی پیرزادہ نے قرآن مجید سے متعلق جھوٹی اورغلط معلومات دینے لگی

باغی ٹی وی کے مطابق جب سے نیشنل ٹی وی چینلز پر فنکار اور شوبز کے لوگ پاکستانیوں کو دین سکھانے آرہے ہیں تب سے دینی شعار مذاق بن کر رہ گئے ہیں . اس کی تازہ مثال رابی پیر زادہ کی ایک وائرل ہوئی ویڈیو ہے جس میں‌ کہہ رہی ہیں کہ قرآن پاک کے پارہ نمبر 38 میں یہ حکم خداوندی ہے.

 

https://web.facebook.com/BaaghiTVOfficial/videos/2679448672328257/

 

ذرائع کے مطابق ٹی وی چینلز پرایسے جاہلوں کو بٹھانے کا مقصد بھی بہت خاص ہے اور وہ یہ ہے کہ میڈیا چینلز والے دراصل اپنی ریٹنگ کے چکر میں مذہب کو بھی ریٹنگ کی نظر کر رہے ہیں جس وجہ سے ایسے سکینڈلزسامنے آرہے ہیںِ.

دوسری طرف سوشل میڈیا پراس وقت ایک طوفان برپا ہے جس میں صارفین رابی پیرزادہ کی جاہلیت پرنوحہ کناں ہیں ، صارفین نے پیمرا سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی جاہل اوربدنام زمانہ شعبدہ باز خواتین پرٹی وی چینلز سمیت ہر فورم پراسلامی تعلیمات سے متعلق بیان کرنے پرپابندی ہونی چاہیے

دوسری طرف عوام اورعلما کا ردعمل بھی سامنے آرہا ہے ، اور وہ سوال کررہےہیں کہ کیا قرآن پاک کے 38 سپارے ہیں جبکہ ایک عام سی اور بنیادی سی بات بھی اگر کسی مسلمان کو علم نہیں‌ تو وہ کسی منہ سے دین اوراسلام سکھانے ٹی وی پر آجاتا ہے .

یاد رہےکہ رابی پیرزادہ نے کچھ عرصہ پہلے اس نے شوبزکو ترک کر کے دینی کی طرف آنے کا اعلان کیا اوراپنی باقی زندگی دینی تعلیمات کے مطابق گزارنے کا عہد کیا.لیکن اس کے باوجود وہ گاہے بگاہے اپنا پینترہ بدلتی رہتی ہیں اورشہرت کے حصول کے لیے نئی سے نئی کہانی سناتی رہتی ہیں‌

ذرائع کے مطابق اس وقت پورے ملک میں اس حوالے سے ایک سخت ردعمل پایا جارہا ہے، عوام الناس کا کہنا ہےکہ ایسے میڈیا چینلزپربھی پابندی لگانی چاہیے جواپنی ریٹنگ بڑھانے کی ٰخاطراسلام کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں‌

Leave a reply