بھارت کی لوک سبھا میں قائد حزبِ اختلاف،کانگریس رہنما راہول گاندھی نے ایک تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ برس ہونے والے ہریانہ اسمبلی انتخابات میں بڑے پیمانے پر ووٹوں کی چوری کی گئی۔ ہریانہ میں کل 2 کروڑ ووٹرز میں سے تقریباً 25 لاکھ ووٹ جعلی تھے، یعنی ہر آٹھویں ووٹر کی شناخت فرضی تھی۔ یہ تناسب 12.5 فیصد بنتا ہے جو ایک جمہوری عمل کے لیے خطرناک حد تک بڑا ہے۔

راہول گاندھی کے مطابق کئی کانگریسی امیدواروں نے انتخابی نتائج کے فوراً بعد پارٹی قیادت کو آگاہ کیا تھا کہ کچھ نہ کچھ "غلط” ضرور ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام ایگزٹ پولز میں کانگریس کی واضح برتری ظاہر کی گئی تھی، لیکن نتائج میں اچانک بی جے پی کی جیت سامنے آئی۔انہوں نے ایک ویڈیو بھی دکھائی جس میں بی جے پی رہنما اور وزیراعلیٰ نیاب سنگھ سینی نتائج سے دو دن قبل میڈیا سے کہتے نظر آرہے ہیں کہ "انتظامات ہو چکے ہیں، بی جے پی الیکشن جیت رہی ہے۔” راہول گاندھی نے سوال اٹھایا، "یہ انتظامات کیا تھے؟ جب پورا میڈیا کہہ رہا تھا کہ کانگریس جیت رہی ہے، تو یہ صاحب اتنے پُر اعتماد کیوں تھے؟”راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ کی تاریخ میں پہلی بار ڈاک کے ذریعے ڈالے گئے ووٹوں کے نتائج پولنگ بوتھ کے نتائج سے بالکل برعکس آئے۔انہوں نے کہا، "میں الیکشن کمیشن اور ہندوستانی جمہوری عمل پر سوال اٹھا رہا ہوں، اور یہ میں سو فیصد ثبوت کے ساتھ کر رہا ہوں۔ ہمیں یقین ہے کہ کانگریس کی بڑی جیت کو شکست میں بدلنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا۔”

راہول گاندھی نے بتایا کہ کانگریس آٹھ نشستوں پر نہایت کم فرق سے ہاری، جن میں ایک نشست پر شکست صرف 32 ووٹوں سے ہوئی۔ان تمام نشستوں کے ووٹوں کا فرق 22,779 بنتا ہے۔ انہوں نے کہا، "یہی وہ تعداد ہے جس نے پورے انتخابات کا رخ بدل دیا۔”

راہول گاندھی نے ووٹر لسٹ کی جعلی انٹریز کی مثال دیتے ہوئے بتایا کہ ایک برازیلی ماڈل کی تصویر 22 مختلف ووٹر آئی ڈیز پر موجود ہے۔انہوں نے کہا، "یہ تصویر اسٹاک فوٹو ویب سائٹ سے مفت ڈاؤن لوڈ کی جا سکتی ہے، اور ووٹر لسٹ میں یہ تصویر ‘سویٹی، سیما، سرسوتی’ جیسے مختلف ناموں کے ساتھ شامل ہے۔”انہوں نے مزید کہا کہ "یہ خاتون ہریانہ کے 10 مختلف بوتھوں پر ووٹ ڈالتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ یہ کوئی مقامی نہیں بلکہ مرکزی سطح پر منظم آپریشن ہے۔”راہول گاندھی نے مزید مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک خاتون کی تصویر کے ساتھ 100 ووٹر آئی ڈیز ایک ہی اسمبلی حلقے میں موجود ہیں۔ایک اور مثال میں انہوں نے بتایا کہ ایک ہی خاتون کی تصویر 223 بار دو مختلف پولنگ بوتھوں کی ووٹر لسٹ میں پائی گئی۔انہوں نے الزام لگایا کہ "یہی وجہ ہے کہ الیکشن کمیشن پولنگ بوتھوں کی سی سی ٹی وی فوٹیج تباہ کرتا ہے۔ اگر فوٹیج رہ جائے تو ان کے جعلی کام سامنے آجائیں۔”

راہول گاندھی نے کہا، "الیکشن کمیشن چاہے تو دو سیکنڈ میں جعلی ووٹر لسٹ صاف کر سکتا ہے، مگر وہ ایسا نہیں کرتا کیونکہ وہ بی جے پی کی مدد کر رہا ہے۔”انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابات سے قبل ہریانہ کی ووٹر لسٹ سے 3.5 لاکھ انٹریز حذف کی گئیں، جو ایک سوچی سمجھی حکمتِ عملی کا حصہ تھی۔

Shares: