ریلوے کا خسارہ کب تک ختم ہو گیا؟ِ اعظم سواتی پھر تسلیاں دینے لگے

0
35
ریلوے کا خسارہ کب تک ختم ہو گیا؟ِ اعظم سواتی پھر تسلیاں دینے لگے

ریلوے کا خسارہ کب تک ختم ہو گیا؟ِ اعظم سواتی پھر تسلیاں دینے لگے

اسلام آباد(محمداویس )وزیرریلوے سینیٹراعظم سواتی نے کہاہے کہ 6سے 9ماہ تک ریلوے اللہ کے فضل سے بھاری نقصان سے باہر نکل آئے گی،ریلوے ملازمین کے پنشن کے لیے الگ اکاونٹ نمبر 17 بنا دیا ہے ،50سال بعد ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائےگا ،کل مال برداری کا 4فیصدٹرین جاتاہے جبکہ اس کو 10فیصدتک لے کرجائیں گے۔مال برادرسے آمدن 30سے 40ارب روپے تک لے جائیں گے ۔فریٹ ٹرین ہسپتال سکول سب آوٹ سورس کرنے جارہے ہیں۔ریلوے کے عارضی ملازمین مستقل نہیں ہوں گے تنخوائیں،سہولیات بڑھائیں گے۔

ان خیالات کااظہارپیر کووزیرریلوے سینیٹراعظم سواتی نے وزارت ریلوے میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیاوزیرریلوے سینیٹراعظم سواتی نے کہاکہ آج کی پریس کانفرنس ریلوے سے متعلق ہے صرف ریلوے کے متعلق سوال کئے جائیں تاکہ میری ٹیم کی حوصلہ افزائی ہو۔6سے 9ماہ تک ریلوے اللہ کے فضل سے بھاری نقصان سے باہر نکل آئے گی میرے ریلوے میں5ماہ گزر گئے ہیں۔بڑے ادارے کو خسارے سے نکالنے کے لیے کام کرنا پڑتا ہے اور اس کے لیے وژن کے تحت آگے لے کر جانا ہوتا ہے اور ٹیم کے ساتھ مل کرکام کرنا پڑتا ہے 6سے 9ماہ کے اندر خوشخبری ملے گی 50سال بعد ریلوے منافع بخش ادارہ بن جائےگا پنشن کا بڑا مسئلہ ہے 1لاکھ 32ہزار لوگوں کو پنشن دیتے ہیںوزیراعظم سے اس حوالے سے بات کی ہے ریلوے کے پنشنرز کے لیے الگ اکاونٹ 17اس کے لیے الگ مختص کردیا ہے۔ملک میں مزید مال بردار گاڑیاں چلائیں گے اس وقت 4%مال برداری ٹرین سے ہوتی ہے اس کو 10%کردیں گے ایک کمپٹی بنادی ہے اورفریٹ کی نیشنل پالیسی بنا رہے ہیںملک کے مختلف جگہ جگہ ٹرمینل بنا رہے ہیں3دن میں فریٹ کے ٹینڈر آجائیں گے۔پی پی پی ایکٹ کے تحت کام کریں گے پرائیویٹ پارٹیاں کام کریں گے۔کمرشل مینجمنٹ ریلوے مزدور کا یہ کام نہیں ہے یہ سب آوٹ سورس ہوں گے تو مزدور خوش ہوگا اور اس کو سہولیات ملے گی 150کالونیاں ریلوے کی مارک کرکے عمران خان کو دے دی ہیں ۔پی پی پی سیل کے تحت گھر بنائے جائیں اور باقی زمین کمرشل پرپز کے لیے استعمال ہوگی۔ریلوے کی جہاں جہاں زمین ہے سرمایہ کار اس کی نشاندہی کرے گا اور پرپوزل ہمیں دے گا اگر اس کی بولی زیادہ ہوتو اسی کووہ زمین دی جائے گی۔ریلوے کی قمیتی زمین کی آمدن نہیں ریلوے افسران نے زمین پر قبضہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ اگر وزیر کا خرچہ صفر ہے تو گریڈیٹ دیں رائل پام کا انفراسٹرکچر 50ارب کا ہے سپریم کورٹ نے آزاد کیا مگر فائنل فیصلہ نہیں ہوا مگر ریلوے کودو سالوںمیں صفر آمدن ہوئی ہے۔اور سامان بھی چوری ہوگیاہے۔ریلوے وزیر کو کام کرنے دیں تاکہ 50سال کہ گندگی ختم ہو۔پاکستان میں عمران خان کی حکومت میں ریلوے خسارے سے نکل کرمنافع میں چلے جائے گئی یہ مثبت بات ہے۔جو جو جائیداد دیں گے اس پر میڈیا ہم پر نظر رکھے ہم اس زمین سے اربوں روپے کمائیں گے۔موجودہ رولنگ سٹاک سے کام کررہے ہیں چوری نہیں ہورہی ہے ریلوے کو نقصان سے نکالنا بہت بڑا چیلنج ہے۔سرکاری ادارے 1.3کھرب روپے کا سالانہ نقصاب کرتی ہیں وزیر محنت کرکے اس کو ختم کریں۔ریلوے کو خسارہ ختم ہوتو سرمایہ قومی خزانے میں جائے گا۔انہوں نے کہاکہ کراچی سے 18ہزار کنٹینر نکلتے ہیں اورٹرکوں پرسامان جاتا ہے اس سے ماحول خراب اور سڑکیں تباہ ہوتی ہیں۔چمن میں 3کلومیٹر ریلوے ٹریک بن جائے تو ٹرنیں افغان سرحد تک چل پڑیں گی اور مال ٹرین پر جائے گا توکرایہ کم اور لوگون کو سہولت ہوگی۔عاصم باجوہ ایم ایل ون کو دیکھ رہے ہیں یہ مستقبل ہے۔اس سال 28ارب سے40ارب روپے مال برداری سے آمدن موقع ہے 3لوگ گذشتہ 20سال سے خریدتے تھے ایک ٹن خریدتے تھے اور 5ٹن مفت لے کر جاتے تھے اس کوختم کیاہے کرپشن کے خلاف زیرہ برداشت ہوگی۔ریلوے میں بجلی ہی نہیں گیس بھی چوری ہورہی ہے بجلی کے میٹر لگنا شروع ہوگئے۔ریلوے کے عارضی م ملازمین مستقل نہیں ہوں گے۔تنخواہوں میں اضافہ ہوگا۔سارے ہسپتال آوٹ سورس کریں گے ریلوے ہسپتالوں اور سکولوں کامعیار بہت برا ہے ۔ریلوے ہسپتاپوں کے باہر آوارہ کتے بیٹھے ہوتے ہیں۔فریٹ ٹرین ہسپتال سکول سب آوٹ سورس کرنے جارہے ہیں۔

Leave a reply