ریاست فیل،مکمل تباہی، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟ سپریم کورٹ کے اہم ترین ریمارکس

0
25
سندھ حکومت نے حلقہ بندی کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست کی مخالفت کر دی

ریاست فیل،مکمل تباہی، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟ سپریم کورٹ کے اہم ترین ریمارکس
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کے رفاعی پلاٹس پر قبضہ کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا حکم دے دیا سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے چیئرمین نیب کو نیب کارکردگی کا جائزہ لینے کی ہدایت کر دی،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے چیئرمین نیب کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے چیئرمین نیب کو تفتیشی افسر کے خلاف انکوائری کی بھی ہدایت کر دی،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ملزمان کو شوکاز نوٹس بھی جاری کردیئے، چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں کیسز 10،10 سال سے التوا ہیں، کوئی پیش رفت نہیں ہوتی،چیف جسٹس گلزاراحمد رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی حکا م پر برہم ہو گئے اور ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پارکس، مسجد اراضی کی الاٹمنٹ کینسل کیوں نہیں کرتے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مسجد، اسکولز سب پلاٹس بیچ ڈالے،

چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے الاٹمنٹ کیں وہ کیسے باہر گھوم رہے ہیں؟ الاٹمنٹ کرنے والے یہ یہاں دیدا دلیری سینہ تان کر کھڑے ہیں ،ریاست کیا کر رہی ہے؟ کیا ریاست بے یارومددگار ہوچکی؟ نیب کیا کر رہا ہے؟ انہیں جیلوں میں کیوں نہیں ڈالتے؟ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ چار افراد نے عبوری ضمانتیں حاصل کر رکھی ہیں،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ 32پلاٹس کا معاملہ 10 سال سے چل رہا ہے، حکومت کو کچھ فکر نہیں،رجسٹرار کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی نے عدالت میں جواب دیا کہ پلاٹس کینسل کرنا میری ڈومین میں نہیں آتا، چیف جسٹس گلزار احمد نے رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی سے سوال کیا کہ پلاٹس کینسل پھر کون کینسل کرے گا ؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ریاست بے یارومددگار دکھائی دے تو پھر کیا ہو سکتا ہے؟ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ادھر ادھر کی باتیں ہو رہی ہیں، اصل بات 11 سال سے دبی ہوئی ہے،پارک کو کاٹ کر جو 32 پلاٹس کاٹے، سب سے پہلے اس کی بات کریں، کیا کوئی نہیں جانتا کیا کرنا ہوتا ہے؟ نیب نے عدالت میں جواب دیا کہ پلاٹس کی الاٹمنٹ کی منسوخی ایس بی سی اے کا اختیار ہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لے آؤٹ کا بیڑا غرق کردیا، مسجد، پارک کوئی نہیں چھوڑا، نیب کیا آسمان سے اترا ہے؟ رجسٹرار کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی نے کہا کہ مجھے دو ماہ پہلے چارج ملا، جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ تو کیا رجسٹرار آفس 2 ماہ پہلے بنا؟ جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ نیب تفتیشی افسر ملزمان کی گرفتاری کے لیے کیا کیا؟اگر ضمانت پر ہیں تو کیا صدیوں تک چلنی ہے؟ چیف جسٹس گلزار احمد نے تفتیشی افسر سے سوال کیا کہ کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟چیئرمین نیب کو کہہ دیتے ہیں، آپ کے خلاف انکوائری کریں تفتیشی افسر نیب ہی کو جیل بھیج دیتے ہیں،لگتا نہیں کہ یہ تفتیشی افسر ہیں، جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ ضمانت کب ملی، کب کیا ہوا؟ نیب تفتیشی افسر کو کچھ نہیں پتہ،نیب خود ملزمان سے ملی ہوئی ہے،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ سارے کیسز میں ایسا ہی ہوتا ہے؟ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ نیب، ایف آئی اے ریاست کے اہم ترین ادارے ہیں،ریاست فیل دکھائی دیتی ہے، مکمل تباہی ہے،اس طرح تو پورے کراچی پر قبضہ ہو جائے، چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ آپ کوعوام کے کاموں کے لیے لگایا ، کسی اور کام میں لگ گئے، عدالت نے کہا کہ معاملہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے،ملزمان کے خلاف کارروائی یقینی بنائی جائے،

قبل ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سرکاری زمینوں کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی عدالت نے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو سے استفسار کیا کہ کتنی سرکاری زمین واگزار کروائی گئی ہے عدالت نے اطمینان بخش جواب نہ دینے پر سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی سرزنش کی چیف جسٹس گلزار احمد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ خاموش رہو بھاشن نہیں دو ،ہمارے ساتھ کھیل مت کھیلو ،سرکاری زمینوں پر قبضہ ہوگیا ہے، آپ کے افسران آپ کو لالی پاپ دیتے ہیں، آدھے سے زیادہ سندھ کی سرکاری زمینوں پر قبضہ ہے ، وہ نظر نہیں آتا ،کونے کونے کی تصوریرں لگا کر ہمیں بیوقوف بنانے کی کوشش کرتے ہو،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ منشی ہو ، بابو ہو ، کلر ک ہو ، کیا ہو تم، سینئر ممبر بنو،کمیٹی کی کہانیاں ہمیں مت سناﺅ ، قبضہ ختم کراﺅ جا کر ۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اینٹی انکروچمنٹ عدالتیں بھی کچھ نہیں کر رہیں ، سکھر جیسے شہر میں ایک کیس ہے صرف ،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ حیدرآباد میں کوئی تجازوات نہیں ، چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ پورا حیدرآباد انکروچڈ ہے ،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے حیدرآباد ، لاڑکانہ ، سکھر اور بینظیر آباد میں کوئی کیس نہیں ، پورے کراچی پر قبضہ ہے اور صرف 9 کیس ہیں ،چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سب پتہ ہے پیسے لیکر روزا نہ قبضے کروا رہے ہیں، جسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ کوشش کی بات نہیں کرو، دو ہفتوں کا کام ہے،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کورنگی سمیت پوری کراچی میں غیر قانونی بلڈنگ بنی ہوئی ہے،کراچی میں کتنے قبضے ہیں، کب سے آرڈر دیا ہےختم نہیں ہوئی، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ رپورٹ سے کچھ نہیں ہوتا،کام پورا کرنا آ پ کا کام ہے ،ممبر بورآد آف ریونیو نے کہا کہ میں سینئر ہوکر کام کرتا ہوں،جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ کوشش کرنے کیا بات ہے، آپ کی ذمہ داری ہے،سرکاری زمینوں سے قبضہ ختم کرنے سے متعلق سینئر ممبر کی رپورٹ مسترد کر دی گئی،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سینئر ممبر کو عدالتی حکم پر مکمل عمل کرانے کا حکم دے دیا،سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے سینئر ممبر کو ایک ماہ میں جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا،عدالت نے سندھ بھر میں سرکاری زمینوں سے قبضہ ختم کرانے کا حکم دے دیا

قبل ازیں سپریم کورٹ رجسٹری کراچی میں نسلہ ٹاور اور تجوری ہائٹس گرانے سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کر رہا ہے ۔ کمشنر کراچی نے پیشرفت رپورٹ عدالت میں جمع کرا دی ، اپنی رپورٹ میں کمشنر کراچی نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر من و عن عمل شروع کر دیا گیا ہے ، نسلہ ٹاور کو تیزی سے گرانے کا کام جاری ہے جبکہ تجوری ہائٹس کو گرانے پر بھی کام جاری ہے ۔ تجوری ہائٹس کا بلڈر خود عمارت گرا رہا ہے ، نسلہ ٹاور گرانے کیلئے 50 روز چاہئے

قبل ازیں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دادو میں 3 افراد کو زخمی کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی،عدالت نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے موکل نے 3 افراد کو زخمی کیا ہے میڈیکولیگل رپورٹ سے زخمی ثابت ہوا ، شواہد کی روشنی میں ملزم کی درخواست منظور نہیں کی جا سکتی، ملزم کی سندھ ہائیکورٹ سے بھی درخواست ضمانت مسترد ہوچکی ہے

@MumtaazAwan

کراچی کو مسائل کا گڑھ بنا دیا گیا،سرکاری زمین پر قبضہ قبول نہیں،کلیئر کرائیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا کراچی کا دوبارہ ڈیزائن بنانے کا حکم،کہا آگاہی مہم چلائی جائے

وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس

تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

کس کی حکومت ہے ؟ کہاں ہے قانون ؟ کیا یہ ہوتا ہے پارلیمانی نظام حکومت ؟ چیف جسٹس برس پڑے

شہر قائد سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا حکم

کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پرآپریشن کا آغاز،تاجروں کا احتجاج

سو برس بعد بھی قبضہ قانونی نہیں ہو گا،سپریم کورٹ کا بڑا حکم

ہزاروں اراضی کے تنازعات،زمینوں پر قبضے،ہم کون سی صدی میں رہ رہے ہیں ؟ چیف جسٹس

نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا

پاک فوج کے پاس مشینری موجود، جائیں ان سے مدد لیں،نسلہ ٹاور گرائیں، سپریم کورٹ

عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں،نسلہ ٹاور نہ گرانے پر سپریم کورٹ برہم

کنٹونمنٹ والوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا ؟ کھمبوں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے کیوں؟ پاکستان کا پرچم لگائیں ،سپریم کورٹ

دفاعی اداروں کی جانب سے کمرشل کاروبار ،سیکریٹری دفاع کونوٹس جاری

Leave a reply