وزیراعظم پاکستان نے 2025 کے رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے ایک اہم جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں پیکیج کی پیشرفت اور مستحقین تک اس کی کامیاب فراہمی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے گئے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس بات کا اعادہ کیا کہ رمضان ریلیف پیکج پورے پاکستان بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے لیے بلاتفریق متعارف کرایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پیکیج کا مقصد غریب اور مستحق افراد کو رمضان کے مہینے میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کرنا ہے۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ اس پیکیج کو شفاف بنانے کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان، نادرا اور دیگر ٹیک اداروں کی کاوشیں لائق تحسین ہیں۔ انہوں نے ان اداروں کی محنت اور تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ یہ تعاون ہی اس پیکیج کو کامیاب بنانے کا ذریعہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکج کی شفافیت کو مزید یقینی بنانے کے لیے اس کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پیکیج کی افادیت اور مستحقین تک اس کی پہنچ کو بہتر بنایا جا سکے گا۔وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ رمضان ریلیف پیکج میں پیسے مستحقین تک ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے پہنچائے جا رہے ہیں، جو کہ ایک انتہائی سہل اور شفاف نظام ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ماڈل کو دیگر حکومتی اسکیموں میں بھی اپنانا چاہیے تاکہ پورے ملک میں حکومتی امداد کے نظام کو مزید موثر بنایا جا سکے۔وزیراعظم نے ٹیلی کام کمپنیوں اور بینکوں کو رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے چلائی جانے والی آگاہی مہم کو مزید مؤثر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کا مقصد عوام کو اس پیکیج کے فوائد اور اس کے استعمال کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا ہے تاکہ کوئی بھی مستحق شخص اس سے محروم نہ ہو۔
اجلاس میں وزارتوں کے افسران اور دیگر متعلقہ حکام نے رمضان ریلیف پیکج 2025 کی پیشرفت پر بریفنگ دی۔ بتایا گیا کہ اب تک 63 فیصد مستحقین کو رقم پہنچا دی گئی ہے، اور اس میں مزید تیزی لائی جائے گی۔ بریفنگ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ایسے تمام مستحق افراد جن کو رقم مل چکی ہے، ان کی تمام تر دستاویزی تفصیلات موجود ہیں۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے 2224 ملازمین ڈیوٹی پر مامور ہیں، جو اس پیکیج کی عملدرآمد اور نگرانی کے عمل کو کامیابی سے چلانے میں معاونت فراہم کر رہے ہیں۔اب تک رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے ایک ڈیڑھ ملین سے زائد مستحقین کو ٹیلیفون کالز کی جاچکی ہیں، تاکہ ان تک اس پیکیج کی معلومات پہنچائی جا سکیں اور وہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔
اس اجلاس میں وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ رانا تنویر حسین، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام شزا فاطمہ، وفاقی وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک، وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر، چیئرمین نادرا، چیئرمین پی ٹی اے اور متعلقہ سرکاری افسران اور رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے معاون نجی کمپنیوں کے نمائندے بھی شریک تھے۔