رمضان میں کرونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، "مولانا "ہی مدد کر سکتے ہیں، ایسا کس وزیر نے کہہ دیا؟

0
18

رمضان میں کرونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، "مولانا "ہی مدد کر سکتے ہیں، ایسا کس وزیر نے کہہ دیا؟

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کورونا وائرس سے لڑنے کے لئے سیاسی جماعتوں کے مابین وسیع البنیاد حکمت عملی کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمانی نمائندے اپنے اپنے حلقوں میں اس بیماری کے بارے میں شعور اجاگر کر سکتے ہیں اور عام لوگوں کو درپیش معاشی اور صحت کے چیلنجوں کے مابین توازن برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔

پارلیمنٹ ہاوس میں کورونا وائرس سے متعلق پارلیمانی کمیٹی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ صرف مشترکہ وسیع البنیاد حکمت عملی تیار کرنے کے لیے سیاسی نمائندوں کو مل جل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

حریم شاہ کی دبئی میں کر رہے ہیں بھارتی پشت پناہی، مبشر لقمان نے کئے اہم انکشاف

حریم شاہ کو کریں گے بے نقاب، کھرا سچ کی ٹیم کا بندہ لڑکی کے گھر پہنچا تو اسکے والد نے کیا کہا؟

مبشر صاحب ،گند میں نہ پڑیں، ایس ایچ او نے حریم شاہ کے خلاف مقدمہ کی درخواست پر ایسا کیوں کہا؟

حریم شاہ مبشر لقمان کے جہاز تک کیسے پہنچی؟ حقائق مبشر لقمان سامنے لے آئے

حریم شاہ کے خلاف کھرا سچ کی تحقیقات میں کس کا نام بار بار سامنے آیا؟ مبشر لقمان کو فیاض الحسن چوہان نے اپروچ کر کے کیا کہا؟

حریم شاہ..اب میرا ٹائم شروع،کروں گا سب سازشیوں کو بے نقاب، مبشر لقمان نے کیا دبنگ اعلان

کرونا وائرس، انتہائی اہم حکومتی شخصیت کا مولانا فضل الرحمان سے رابطہ، کیا مدد مانگ لی؟

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کمیٹی کی سفارشات کو فوری طور پر نافذ کرنے کےلیے فالو اپ طریقہ کار کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے اس مقصد کے لیے سینٹرو شبلی فراز کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جس کے ممبران علی محمد خان ، سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف ، محترمہ شاہدہ اختر علی اور ڈاکٹر نوشین حامد ہونگی جو پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لے گی۔

وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کمیٹی کو کورونا وائرس کی تشخیص کے لیے ٹیسٹوں کی تعداد، کورونا کے مریض اور ہسپتالوں میں مہیا کی جانے والی طبی سہولیات ، قرنطینہ اور آئسولیشن سینٹرز کے قیام کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ اب تک 58000 ٹیسٹ کئے جاچکے ہیں جن میں سے 3721 مثبت تشخیص آئے ہیں جن میں سے 2100 کا تعلق تبلیغی جماعت ، زائرین اور جیل قیدیوں سے تھا۔ لاہور میں کورونا کو موجودگی کو مد نظر رکھتے ہوئے ٹیسٹ کروانے کے لئے ایک مربوط حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔

وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا کہ 2667 ٹیسٹ کیے گئے ہیں جن میں سے 265 مثبت تھے۔ گلگت بلتستان میں کورونا مریضوں کی صحتیابی کی شرح 70 فیصد ہے اور حکومت کی مدد سے اس میں تیزی سے بہتری آئے گی۔ گلگت بلتستان کی معیشت سیاحت اور زراعت پر منحصر ہے جس پر کورونا کی وجہ سے شدید اثر پڑا ہے اسلئے وفاقی حکومت کی جانب سے مالی تعاون میں اضافے کی ضرورت ہے.

لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ

لاک ڈاؤن، فاقوں سے تنگ بھارتی شہریوں نے ترنگے کو پاؤں تلے روند ڈالا

کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی

کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان

لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی

کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم

وزیر صحت خیبرپختونخواہ تیمور جھگڑا نے کمیٹی کو بتایا کہ کے پی کے میں بڑے پیمانے پر کورونا وائرس کی جانچ کی ضرورت ہے کیونکہ انہیں خدشہ ہے کہ کیسز ابھی تک سامنے آئے ان کی وجہ سے صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔ حکومت نے صوبے کے ہر ضلع میں مناسب اقدامات اٹھائے ہیں کیونکہ صوبے کے تمام اضلاع میں کورونا کیسز موجود ہیں۔

وزیر صحت آزاد جموں و کشمیر اور چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے صحت بلوچستان نے کمیٹی کو اپنے اپنے دائرہ اختیار میں کورونا وائرس پر قابو پانے کے لئے شروع کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔ جموں کشمیر کے وزیر صحت نے تجویز دی کہ ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکس جو کہ کورونا کے مریضوں کو صحت کی سہولیات مہیا کر رہے ہیں کو لیول ون پرسنل پروٹیکشن کٹ مہیا کیے جانے چاہئیں۔

وزیر صحت سندھ نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ناکافی طبی سہولیات اور بڑھتی ہوئی کورونا کیسوں کی تعداد کے باوجود، صوبہ صورتحال سے نمٹنے کے لئے پوری کوشش کر رہا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں کورونا وائرس کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ انہوں نے وائرس کی مقامی سطح پر منتقلی کو روکنے کے لئے سخت لاک ڈاون کی تجویز پیش کی۔

کرونا وائرس کی بے چینی میں بانی دعو ت اسلامی مولانا محمد الیاس عطار قادری کا بڑا اعلان

حکمران مسلمان، کرونا سے بچاؤ کے احکامات پر مساجد کی بندش سمیت سب پر عملدرآمد ضروری، مفتی کفایت اللہ مفتی عاصم الحکیم سے لیں سبق

جانیں قربان کر دیں گے لیکن مسجدوں کو ویران نہیں ہونے دیں گے، مفتی کفایت اللہ

وزیر اعظم کے خصوصی معاونین برائے صحت و سماجی تحفظ ڈاکٹر ظفر مرزا اور ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کمیٹی کو اپنے متعلقہ محکموں کی تازہ ترین کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈکیل سٹاف کو پی پی ای کا سامان فراہم کرنے کے لئے تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ انہوں نے آگاہ کیا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں ایس او پیز کو تبدیل کیا گیا ہے اور اب ہر ڈاکٹر اور پیرامیڈک کو لیول ون ون پی پی ای کٹ مہیا کی جائے گی۔

ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ آئندہ دنوں میں لاک ڈاون حکمت عملی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ ملک کی معیشت مستقل طور پر لاک ڈاون کی متحمل نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کمیٹی کو وزیر اعظم کے ایمرجنسی کیش سپورٹ پروگرام کے تحت بے سہارا افراد کو نقد رقم کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کیا۔

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟

غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

50 ہزار میں بچہ فروخت کرنے والی ماں گرفتار

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

پارلیمانی کمیٹی اجلاس میں بیرسٹر محمد علی سیف نے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اڈیپٹیو پالیسی اپنانے پر زور دیا۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی طرف سے صوبوں کو منتقل کئے جانے والے موضوعات کے تناظر میں قومی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے کی ضرورت پر زور دیا۔ وزراء ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور علی محمد خان نے محکمہ صحت کے ذریعہ وضع کردہ صحت ہدایات کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لئے میڈیا مہم پر زور دیا۔ علی محمد خان نے حال ہی میں بی آئی ایس پی کی فہرستوں سے ہٹائے گئے مستحق افراد کے نام دوبارہ شامل کرنے کی تجویز پیش کی۔

پارلیمانی امور سے متعلق وزیر اعظم کے مشیر بابر اعوان نے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے مشترکہ بیانیہ کی ضرورت پر زور دیا اپوزیشن کے اراکین نے وفاقی حکومت کے تعاون سے صوبوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا۔ ان کا موقف تھا کہ ابہام سے بچنے کے لیے متفقہ لاک ڈاون حکمت عملی تیار کی جائے۔

مسلم لیگ ن کے رکن خواجہ محمد آصف نے کہا کہ بیک وقت ملک کو صحت اور معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے ، لہذا دونوں چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ایک واضح پالیسی بنائی جائے۔ پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے واضح پر لاک ڈاون پالیسی کی ضرورت پر زور دیا۔ امیر حیدر اعظم ہوتی نے تجویز پیش کی کہ لاک ڈاون پر مستقل حکمت عملی تیار کرنے کے لئے لاک ڈاون کے دورانیہ اور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد پر غور کیا جائے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے پنجاب میں تبلیغی جماعت کے ممبران کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا اور ان کے فوری تدارک کے لئے زور دیا۔ عثمان خان کاکڑ نے زائد المعیاد شناختی کارڈ کا معاملہ اٹھا تے ہوئے تجویز پیش کی کہ کمیٹی نادرا کو اس ضمن میں ضروری ہدایات جاری کرے تاکہ ایسے تمام افراد جن کے شناختی کارڈوں کی معیاد ختم ہوچکی ہے حکومت کی ایمرجنسی کیش کی سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں۔

پارلیمانی کمیٹی کے ممبران کا موقف تھا کہ رمضان المبارک کے دوران دینی اجتماعات اور مساجد میں عبادات کے لئے مشترکہ نقطہ نظر وضع کرنے پر مذہبی اسکالرز اور علمائے کرام کے ساتھ تبادلہ خیال کیا جائے۔ وزیر برائے امور خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کمیٹی کی تجاویز کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران عوام کو آگاہی کے لیے مذہبی اجتماعات اور مساجد میں عبادات کے لئے مذہبی سیاسی جماعتوں کے قائدین ، مذہبی سکالرز اور علمائے کرام اپنا کردار ادا کریں۔ اطلاعات اور اعدادوشمار کے مطابق رمضان المبارک کے مہینے میں کرونا پھیلنے کا خدشہ ہے لہذا صحت کے رہنما اصولوں پر سختی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریش نے مشورہ دیا کہ مولانا فضل الرحمٰن قومی میڈیا پر آگے آئیں اور اس سلسلے میں عوام کی رہنمائی کریں۔

Leave a reply