
لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے خلاف پنجاب حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی ہے۔ ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے پنجاب حکومت کی اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کر دی۔ جسٹس چوہدری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپیل پر سماعت کی۔ پنجاب حکومت نے سنگل بینچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل دائر کی تھی۔ سنگل بینچ نے رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
واضح رہے کہ منگل 10 جنوری کو لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز کو دو روز میں این او سی جاری کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا تھا۔ شریف خاندان کی ملکیت رمضان شوگر ملز کو عدالتی حکم کے باوجود لائسنس جاری نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے کی تھی. جس میں عدالتی حکم پر ڈی جی ایکسائز عدالت میں پیش ہوئے تھے. عدالت نے استفسار کیاتھا کہ آپ کیوں فیصلے پر عمل درآمد نہیں کررہے؟، کوئی ذاتی ایشو ہے؟
دوران سماعت سرکاری وکیل نے استدعا کی تھی کہ عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کیے لیے مہلت دی جائے، تاہم لاہور ہائی کورٹ نے 2 روز میں رمضان شوگر ملز کو این او سی جاری کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا تھا. عدالت میں درخواست گزار کی جانب سے سلیمان اسلم بٹ ایڈووکیٹ پیش ہوئےتھے۔ وکیل نے کہا کہ درخواست گزار رمضان شوگر ملز نے لائسنس کے حصول کے لیے تمام شرائط پوری کیں، مگر اس کے باوجود سیاسی بنیادوں پر لائسنس جاری نہیں کیا جا رہا ۔محکمہ ایکسائز کے مطابق لائسنس کی درخواست پر کارروائی کی جارہی ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
لیپ ٹاپ گم ہونے پر گاہک نےغصے میں اپنی کار ہوٹل پر دے ماری
نادیہ خان 38 ہزار ڈالرز گنوا بیٹھیں. اداکارہ نے دلچسپ واقعہ سنا کر حیران کر دیا
عدلیہ اورنیب کو درخواست کرتا ہوں جھوٹے کیسز ختم کیے جائیں. وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ
معروف فٹبالر کی منفرد گھڑی توجہ کا مرکز بن گئی
وزیراعظم دو روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات روانہ
وکیل درخواست گزار کے مطابق رمضان شوگر ملز ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ اور تمام قوانین کو پورا کررہی ہے۔عدالت نے اس کی درخواست منظور کرتے ہوئے لائسنس کے اجرا کا حکم دی تھا. اس کے باوجود اسے لائسنس فراہم نہیں کیا جا رہا، نہ ہی مل کو چلانے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ وکیل نے استدعا کی تھی کہ عدالت اپنے فیصلے کی تعمیل کرنے تک شوگر ملز چلانے کی اجازت دے ساتھ ہی عدالت درخواست گزار کمپنی کو لائسنس کی فراہمی کا حکم بھی دے۔