منشیات کیس میں گرفتار رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا فراہم کرنے کے حوالہ سے عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عدالت نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، عدالت نے فیصلے میں حکم دیا کہ جیل سپرنٹنڈنٹ میڈیکل بورڈکی رپورٹ کےمطابق فیصلہ کریں کہ رانا ثناء اللہ کو گھر کا کھانا دینا چاہئے یا نہیں، سیشن جج قیصرنذیربٹ نے فیصلہ سنایا، فیصلے کی کاپی جیل سپریڈنٹ کو بھجوا دی گئی ہے .
گزشہ سماعت پر منشیات کیس میں گرفتار رانا ثںاء اللہ کو جیل میں گھر کا کھانا دینے کے حوالہ سے درخواست پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا ، رانا ثناللہ کی میڈیکل رپورٹ سیشن عدالت میں جمع کرادی گئی، دائر درخواست میں کہا گیا کہ رانا ثناء اللہ دل کے مریض ہیں، جیل کا کھانا ان کے لئے صحیح نہیں،ا نہیں پرہیزی کھانے کی ضرورت ہے ،رانا ثناء اللہ کو گھر سے کھانا دینے کی اجازت دی جائے، عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا
قبل ازیں عدالت کے حکم پر رانا ثناء اللہ کے میڈیکل چیک اپ کے لئے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی نے 4 رکنی میڈیکل بورڈ تشکیل دیا تھا جس نے رانا ثناء اللہ کا معائنہ کیا،میڈیکل بورڈ سینئر کارڈیالوجسٹ،نیوٹریشنسٹ اورماہر امراض شوگر پر مشتمل تھا،میڈیکل بورڈ کی سربراہی پروفیسر آف کارڈیالوجی پی آئی سی احمد نعمان نے کی
رانا ثناء اللہ کیس کی سماعت کرنیوالے جج کا تبادلہ، ضمانت کیس کی سماعت ملتوی
واضح رہے کہ رانا ثناء اللہ کو گزشتہ سماعت پر انسداد منشیات کی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ،جج کی عدم موجودگی پر کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے14ستمبر تک ملتوی کر دی گئی.
رانا ثناء اللہ نے سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان کوجیل سے لکھا خط، کیا کہا؟
رانا ثناء اللہ کے خلاف درج ایف آئی آر میں لکھا گیا ہے کہ جب رانا ثناء اللہ کو روکا گیا تو انہوں نے بدتمیزی کی اور گریبان پکڑے، رانا ثناء اللہ نے ناجائز اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے منشیات سمگل کرنے کی کوشش کی، رانا ثناء اللہ کی گاڑی سے 21 کلو منشیات ملی جس میں سے 15 کلو ہیروئن بھی شامل تھی، رانا ثناء اللہ کے خلاف مخبر کی اطلاع پر کاروائی کی گئی مخبرنےاطلاع دی کہ راناثنااللہ کی گاڑی میں منشیات ہے
رانا ثناء اللہ کیس کا جج کیوں تبدیل کیا گیا؟ مریم اورنگزیب نے بڑا دعویٰ کر دیا