رنگت گورا کرنے والی مصنوعات کی تشہیرکی کبھی حمایت نہیں کی پاکستانی اداکارائیں

پاکستان فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ماہرہ خان اور نامور اداکارہ عائشہ عمر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی رنگت گورا کرنے والی مصنوعات کی تشہیرکی حمایت نہیں کی۔

باغی ٹی وی : سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بی بی سی اردو کے سینئیر جرنلسٹ ہارون راشد نے سوال کرتے ہوئے لکھا کہ ایک اہم سوال یہ ہے کہ کیا کوئی مجھے کسی بھی پاکستانی یا بالی وڈ اداکارہ کا نام بتا سکتا ہے جس نے کبھی جلد چمکانے والی مصنوعات کی حمایت نہ کی ہو۔


صارف کی اس ٹویٹ کاماہرہ خان نےجواب دیتے ہوئے لکھا کہ وہ ان مصنوعات کی تشیہر کا تب سے انکار کرتی آ ئی ہیں جب سے وہ وی جے تھیں-


ماہرہ نے لکھا کہ انہوں نے کبھی بھی جلد چمکانے والی مصنوعات کی حمایت نہیں کی۔


گلوکارہ مومنہ مستحسن نے بھی ماہرہ خان کی اس ٹوئٹ پر جوابی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی ہمیشہ جلد گورا کرنے والی مصنوعات میں کام کرنے سے انکار کیا ہے۔ آپ کی جلد میں موجود میلا نن کی مقدار کاآپ کے خوبصورت ہونے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا اگر ہم سب ذمہ داری کے ساتھ رنگ گورا کرنے والی مصنوعات سے انکار کریں گے تو یہ مارکیٹ میں تبدیلی کا سبب بن سکتا ہے۔ ہم سب چیزوں کو تبدیل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔


دوسری جانب اداکارہ عائشہ عمر نے بھی ہارون راشد نامی صارف کی ٹویٹ کا جواب دیا لکھا کہ وہ گذ شتہ 12 برسوں سے گوری رنگت کی مصنوعات کی تشہیر سے انکار کرتی آئی ہیں کیونکہ انہوں نے اس کے خلاف سخت موقف اختیار کر رکھا ہے۔


اداکارہ صنم سعید اور حریم فاروق نے بھی ایموجی شئیر کرتے ہوئے اپنا ردعمل دیا-


انڈین اداکارہ اور اینکر نے بھی رد عمل دیا-


دی نیوز کی ایڈیٹر آمنہ نے لکھا کہ ماہرہ خان


جرنلسٹ فاطمہ اشرف نے لکھا کہ اب یہ ایک مشکل بات ہے۔


https://www.instagram.com/p/B9imnd7nlJ2/?utm_source=ig_embed
واضح رہے کہ کچھ عرصہ قبل ایک انٹرویو کے دوران اداکارہ اقرا عزیز نے کہا تھا کہ انہوں نے رنگ گورا کرنے والی مصنوعات کی حمایت سے انکار کیا تھا کیونکہ ان کے نزدیک یہ صحیح نہیں ہے۔ رنگ گورا ہونا کامیاب زندگی کی علامت نہیں ہے۔ میں نہیں چاہتی کہ لڑکیوں پر یہ اثر پڑے کہ ان کا رنگ اس طرح سے گورا ہو گا تو ان کے والدین ان پر فخر کریں گے-

ماہرہ خان کی بیٹی ہوتی تو اس کا کیا نام رکھتیں؟

کرونا سے نمٹنے کیلئے گورنر ہاؤس پنجاب میں ٹک ٹاک سٹارز کا اجلاس

Leave a reply