لاہور:پاکستان تحریک انصاف کے اہم مشاورتی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔اطلاعات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی زیرصدارت اجلاس کے شرکاء کو دوران بریفنگ بابراعوان اور بیرسٹرعلی ظفر نے اسمبلیاں تحلیل ہونے کی صورت میں آئینی اور قانونی پہلوؤں سے آگاہ کیا۔
قومی اسمبلی کا الیکشن 6 ماہ آگے لے جا سکتےہیں: رانا ثناء اللہ
ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی کی اکثریت نے مستعفی ہونے کی بجائے اسمبلیاں تحلیل کرنے کی تجویز دی تاہم اسمبلیاں تحلیل کرنے یا مستعفی ہونے کا اختیار عمران خان کو دے دیا گیا۔قانونی ماہرین نے رائے دی کہ اسمبلیوں سے مستعفی ہوتے ہیں تو حکومت مسلط ہوجائے گی، اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تونگران سیٹ اپ تک موجودہ وزیراعلیٰ ہی رہیں گے۔
آزادکشمیر: بلدیاتی انتخابات کاپہلا مرحلہ:غیر حتمی نتائج،ن لیگ کو سبقت حاصل
ذرائع کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگران سیٹ اپ پراتفاق نہ ہوا تو الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا۔ نگران سیٹ اپ کا اختیار الیکشن کمیشن کو ملنے سے فائدہ بھی پی ڈی ایم کو ہوگا جبکہ اسمبلیاں تحلیل ہونے سے حکومت کو ہر صورت عام انتخابات کروانا پڑیں گے۔
پتا چل گیا۔! سواتی اوقات سے باہر کیوں ؟ اعظم سواتی کے کالے کرتوت، ثبوت حاظر ہیں۔
کسی فیصلے سے قبل وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ اورمونس الہیٰ کو بھی اعتماد میں لینے پراتفاق کیا گیا جبکہ اجلاس میں شریک وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کا کہنا تھا کہ عمران خان جو فیصلہ کریںگے اس پر من وعن عمل ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو میں رہنما تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پنجاب اور کے پی کے اسمبلیوں کو تحلیل کرنے کے فیصلے کی توثیق کی گئی۔فواد چوہدری نے کہا کہ جمعہ کو پنجاب جبکہ ہفتے کو خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پروزالہیٰ کو کل اعتماد میں لیا جائے گا۔