وزیر اعظم کی تقریر پر سینیٹر رحمان ملک کا شدید رد عمل سامنے آگیا

0
43

سابق وزیرِداخلہ سینیٹر رحمان ملک کا وزیراعظم کا قومی اسمبلی میں تقریر پر شدید رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا تقریر سننے کے بعد فرض سمجھتا ہوں کہ اپنی قیادت کا دفاع کروں، ضروری ہے کہ این آر او کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کی غلط فہمی دور ہو،

سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ این آر او کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کے الزامات بے بنیاد ہیں،وزیراعظم عمران خان سے مطالبہ ہے کہ پیپلز پارٹی پر این آر او کے جھوٹے الزامات واپس لیں،
پاکستان پیپلز پارٹی نے نہ جنرل مشرف اور نہ کسی اور سے کبھی کوئی این آر او لیا ہے،

چیلنج کرتا ہوں کوئی ثابت کرے کہ پیپلز پارٹی نے کوئی این آر او لیا ہو، کسی نے ثابت کیا کہ پیپلزپارٹی نے کبھی کوئی این آر او دستخط کیا ہو سیاست چھوڑ دونگا، یہ پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف صرف جھوٹا پروپیگنڈہ ہے،

محترمہ شہید بینظیر بھٹو کی وساطت سے پرویز مشرف کیساتھ میرے رابطے جمہوریت کی بحالی کے لئے تھے، مشرف چاہتے تھے محترمہ بینظیر بھٹو شہید الیکشن کے بعد پاکستان واپس آئیں، محترمہ بینظیر بھٹو شہید کا جواب تھا کہ میرے واپسی کا فیصلہ میں نے خود کرنا ہے نہ کہ جنرل مشرف،

سینیٹر رحمان ملک نے مزید کہا کہ محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے مشرف کو جواب دیا تھا کہ میں الیکشن سے پہلے ملک واپسی کا فیصلہ لے چکی ہوں،
محترمہ بینظیر بھٹو اپنے کارکنان کیساتھ کئے گئے وعدے کے مطابق آئیں کہ الیکشن میں حصہ لیا،
کوئی این آر او دستخط ہوچکا ہوتا تو محترمہ بینظیر بھٹو شہید الیکشن سے پہلے پاکستان نہ آتیں،
محترمہ بینظیر بھٹو شہید نے جان کی قربانی دیکر پاکستان میں جمہوریت بحال کی،

آج محترمہ بینظیر بھٹو شہید کے مرہون منت ملک میں جمہوریت ہے جہاں عمران خان وزیراعظم، وزیراعظم عمران خان اور انکے دوست و احباب سے درخواست ہے کہ سیاست میں اخلاقی حدود پار نہ کرے،آصف علی زرداری پر آج تک کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ہے، آصف علی زرداری کیخلاف الزامات اور کیسز جھوٹے ہیں کو کبھی ثابت نہ ہوسکے، آصف علی زرداری کسی بھی عدالت سے سزایافتہ نہیں ہیں، بہت کچھ جانتا ہوں، چاہتا ہوں کہ کیچڑ اچھالنے کی سیاست نہ ہو،عمران خان کے اردگرد آدھے سے زیادہ وہ ہیں کو پیپلزپارٹی میں تھے،
ملک کو موجودہ بے یقینی کی صورتحال سے نکالنے کے لئے سمجھداری کی ضرورت ہے،

Leave a reply