ریکوڈک کیس:پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل ضبط:واپسی کے لیے سرگرم:باغی ٹی وی کی خبردرست ثابت ہوگئی

0
16

کراچی: ریکوڈک کیس:پی آئی اے روز ویلٹ ہوٹل ضبط:واپسی کے لیے سرگرم:باغی ٹی وی کی خبردرست ثابت ہوگئی ،اطلاعات کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) نے ریکوڈک کیس میں فریق بننے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پی آئی اے نے ریکوڈک کیس میں ضبط ہونے والے روز ویلٹ ہوٹل کی واپسی کے لیے اقدامات شروع کردیے ہیں جس کے تحت قومی ایئرلائن برٹش ورجن آئی لینڈز میں جاری ریکوڈک کیس میں فریق بننے جارہی ہے۔

پی آئی اے نے برٹش ورجن آئی لینڈ ہائی کورٹ کیلئے وکلا کی خدمات حاصل کر لیں۔ علاوہ ازیں پی آئی اے انوسٹمنٹ کے نام سے قائم ایئرلائن کی ذیلی کمپنی بھی کیس میں فریق بنے گی۔قومی ایئرلائن کی ذیلی کمپنی پی آئی اے انوسیٹمنٹ کیس میں دلائل دینے کے لیے علیحدہ وکیل کی خدمات حاصل کرے گی۔

 

 

http://نیویارک اورفرانس میں‌ پاکستان کی ملکیت اربوں‌ ڈالرزکے ہوٹلوں پرقبضے کا منصوبہ:عالمی طاقتوں نے سرجوڑ لیئے

واضح رہے کہ چند دن قبل باغی ٹی وی نے اپنی اسپیشل رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ ریکوڈیک معاہدہ ختم ہونے کے بعد یہ عالمی کمپنی نیویارک اورپیرس میں پی آئی اے کے قیمتی ترین ہوٹلوں پرقبضے کا منصوبہ بنارہی ہیں اوراس سلسلے میں سرمایہ کاری کے تنازعات کو حل کرنے والی عالمی عدالت میں کیس دائر کیا گیا ہے

 

 

 

باغی ٹی وی نے یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ اس سلسلے میں کچھ عالمی قوتیں بھی پاکستان کو ان دوقیمتی ترین جائیدادوں سے محروم کرنا چاہتی ہیں

باغی ٹی وی نے چند دن قبل ایک تحقیقاتی رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق عالمی قوتوں نے پھر سے اپنے مفادات کوہرصورت محفوظ رکھنے اورپانے کے لیے سرجوڑ لیے ہیں‌ ، اس حوالے سے پاکستان کے لیے کچھ اچھی خبر نہیں ہے ،

ذرائع کے مطابق دنیا بھر میں سرمایہ کاری معاملات اورتنازعات کو حل کرنے کے لیے قائم عالمی ادارے کا دروازہ کھٹکھٹکا دیا گیا ہے اوراس کا اصل ہدف پاکستان کو نیویارک میں پاکستانی ملکیت روزویلٹ ہوٹل سے محروم کرنا ہے

پاکستان کو امریکہ اور فرانس میں غیر منقولہ جائداد املاک کے ہاتھ چلے جانے کا خدشہ پیش ہوگیا ہے اوراس کا بڑا سبب پاکستان کے صوبے بلوچستان میں کان کنی کے ایک معاہدے سے پاکستان کی دستبرداری ہے

برٹش ورجن آئی لینڈ کی ایک عدالت نے نیو یارک کے روزویلٹ ہوٹل اور پیرس میں سیلیپٹ سکرائب ہوٹل جو دونوں سرکاری ملکیت میں چلنے والی پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی ملکیت ہیں کی قیمت کا اندازہ کرنے کے لئے ایک عہدیدار مقرر کیا ہے۔

خطرے کی بات یہ ہے کہ بیرک گولڈ اور انٹوفاگستا کا ایک کنسورشیم جو دو کثیر القومی کان کنی کمپنیاں ہیں ،جو بلوچستان میں تانبے اور سونے کی کان کنی کے لائسنس کی منسوخی کے خلاف معاوضے کے طور پر ہوٹلوں پر کنٹرول چاہتے ہیں۔

کمپنیوں کا کہنا ہے کہ انہیں معدنیات کو نکالنے سے بلاجواز روک دیا گیا تھا۔ دوسری طرف اسلام آباد کا مؤقف ہے کہ اس منصوبے میں بے ضابطگیوں کا سامنا کرنا پڑا تھا اور ملک کو اچھا سودا نہیں مل رہا تھا۔

انٹرنیشنل سنٹر فار انوسٹمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپوٹس (آئی سی ایس آئی ڈی) کے تحت ، بین الاقوامی بینک کی ماتحت عدالت 2019 میں پاکستان پر 5.97 بلین ڈالر کا جرمانہ عائد کرنے کے بعد سے پوری دنیا کے ثالثی قانون کے ماہرین نے اس معاملے میں دلچسپی لی ہے۔

وزیر اعظم عمران خان کی حکومت عدالت سے باہر سمجھوتہ کی کوشش کر رہی ہے۔ دوسری طرف پاکستان کے لیے اتنی بڑی رقم کا جلد ادا کرنا بھی بڑا مشکل ہے جو آئی سی ایس آئی ڈی کی عدالت کی طرف سے عائد کیا گیا تھا

“یہ کہنا مشکل ہے کہ پاکستان کتنا معاوضہ ادا کرے گا کیونکہ ہر معاملہ مختلف ہے۔ مگر ماضی میں جو کچھ دیکھا ہے وہ یہ ہے کہ سرمایہ کار بیرون ملک کسی ملک کے اثاثوں پرقبضہ جمانے کی بھرپورکوشش کرتے ہیں

میں‌اس موقع ٔپر عرض‌کردوں کہ اس طرح کے معاملات کا فیصلہ انویسٹر اسٹیٹ ڈسپوٹ سیٹلمنٹ (آئی ایس ڈی ایس) کے تحت کیا جاتا ہے ، یہ ایک ایسا طریقہ کار ہے جو دولت مند ممالک نے اپنی کمپنیوں کی غیر ملکی سرمایہ کاری کے تحفظ کے لئے تشکیل دیا ہے۔

غیر ملکی سرکاری اثاثوں پر قبضہ کرنے کی کوششیں غیر معمولی نہیں ہیں۔ آئی سی ایس آئی ڈی اور اس طرح کے دیگر ٹریبونلز کے قانونی احاطہ میں ، ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لئے کام کرنے والے وکلاء جارحانہ طور پر ان مقدمات کی پیروی کرتے ہیں۔

Leave a reply