ریکارڈ غائب کرنے کیلئے آگ لگتی رہی .اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائےسپریم کورٹ کے ریمارکس

0
34
supreme court

ریکارڈ غائب کرنے کیلئے آگ لگتی رہی .اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائےسپریم کورٹ کے ریمارکس

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات میں پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی

سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیا،عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا اور دیگر فریقین کو عدالتی معاونت کا حکم دے دیا،جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کا تعلق سیاسی جماعتوں سے ہے،خوشدل خان ممبر صوبائی اسمبلی اور کامران مرتضٰی سینیٹر ہیں تمام فریقین عدالت کی معاونت کرتے ہوئے غیر جانبدار رہیں،تمام فریقین کا مقصد صاف و شفاف انتخابات ہونا چاہیے،کیس تین رکنی بینچ کے سامنے لگایا جائے،سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 30 نومبر تک ملتوی کر دی جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی

جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیاد پر کیوں نہیں ہو سکتے؟ ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں وجوہات نہیں دیں،پشاور ہائیکورٹ نے 19 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات کا حکم دے رکھا ہے، پشاور ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے میں وجوہات کا انتظار کر لیتے ہیں، ،ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ جماعتی بنیاد پر الیکشن کرانے کا قانونی طریقہ کار موجود نہیں ،حکومت جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے راضی ہو بھی جائے تو قانون میں گنجائش نہیں، جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ ارڈیننس لے آئیں، باقی تینوں صوبے بھی بلدیاتی انتخابات جماعتوں بنیادوں پر کراتے ہیں،باقی صوبوں کا میکینزم اپنانے میں کیا مسئلہ ہے؟ ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ ہائیکورٹ کو حکم دیتے ہوئے شیڈیول دینے کے بجائے انتخابات کیلئے وقت دینا چاہیے تھا،شمائل بٹ ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ اپنی نوعیت کا پہلا الیکشن ہو گا جس میں ایک ہی بیلٹ پیپر پر ایک پارٹی کے تین امیدواروں کے انتخابی نشانات ہوں گے،ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ جو ووٹر پڑھنا لکھنا نہیں جانتا وہ کیسے فرق کرے گا کہ ایک ہی پارٹی کے کون سے نشان پر ٹھپہ لگانا ہے؟ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ کون سے قانون میں ترمیم سے ولیج کونسل کے انتخابات جماعتی بنیاد پر ہو سکیں گے؟ وکیل کامران مرتضی نے کہا کہ مانتے ہیں اتنے کم وقت میں جماعتی بنیادوں پر انتخابات کا میکنزم نہیں بن سکتا،الیکشن کمیشن نے اس مسئلے کا حل نکال کر بیلٹ پیپر جاری کرنے کا کام شروع کیا ہے، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ
الیکشن کمیشن نے کیا حل نکال کر بیلٹ پیپر جاری کرنے شروع کیے ہیں؟جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ ایک حل یہ ہو سکتا ہے کہ بیلٹ پیپرز پر امیدواروں کی تصاویر لگا دی جائیں، ایڈوکیٹ جنرل کے پی نے کہا کہ حل جو بھی ہو الیکشن کمیشن تب تک کچھ نہیں کر سکتا جب تک صوبائی حکومت رولز میں ترمیم نا کر لے، جسٹس عمر عطابندیال نے کہا کہ ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں تمام فریقین اپنی تجاویز سے عدالت کی معاونت کریں، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ صاف شفاف انتخابات الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، اگر الیکشن کمیشن آ کر کہے کہ انہیں انتخابات کرانے میں وقت درکار نہیں تو مسئلہ ختم ہو جائے گا

قبل ازیں سپریم کورٹ میں ایف ڈبلیو او کے زمینوں کے حصول سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی سپریم کورٹ نے ایف ڈبلیو او کی تشکیل کا صدارتی حکم طلب کرلیا ، جسٹس جمال خان مندو خیل نے کہا کہ کیا حکم دیتے وقت جنرل یحییٰ ہوش و حواس میں تھے ؟ جسٹس سردار طارق نے کہا کہ ملک میں مختلف عمارتوں سے ریکارڈ غائب کرنے کیلئے تو آگ لگتی رہی ہے،ایوان صدر میں تو آج تک آگ بھی نہیں لگی ،ایف ڈبلیو او تو یہ بھی نہیں کہہ سکتی کہ آگ لگ گئی صدارتی حکم نہیں مل رہا ،اب ایوان صدر میں آگ نہ لگ جائے ایف ڈبلیو او کے وکیل بتائیں کہ صدارتی حکم کی اہمیت ہے یا نہیں؟ کہتے ہیں تو کیس کو صدارتی حکم کے بغیر ہی چلا کر فیصلہ کرتے ہیں، ایف ڈبلیو او کا وجود اور اختیارات کیس کے بنیادی نقطے ہے،وکیل احسن بھون نے کہا کہ صدارتی حکم کی تلاش کیلئے مزید مہلت دی جائے،عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی

قبل ازیں سپریم کورٹ میں تھرپارکر میں غذائی قلت سے بچوں کی ہلاکتوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی . جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے خود سول اسپتال مٹھی کا دورہ کیا ،کوئی سہولت نہیں تھی ، آپریشن تھیٹر مارچری لگ رہا تھا اسپتال میں ایک ڈاکٹر تھا جس نے کہا رات کو بتایا گیا ہے کل آجانا ،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ تھرپارکر میں بہت برا حال ہے ،لوگ اللہ کے سہارے پڑے ہیں بجلی بھی 2 گھنٹے کیلئے آتی ہے ،پانی کیلئے بارش کا انتظار کرتے ہیں ،جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آر او پلانٹس پر کروڑوں روپے لگادیئے جو سب خراب ہیں ،چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ تھرپارکر میں صرف بھرتیاں ہورہی ہیں ،وہاں کوئی کام کرنے والا نہیں دس، پندرہ ہزار صحت کا عملہ ہوگا مگر کوئی نظر نہیں آتا ،

@MumtaazAwan

کراچی کو مسائل کا گڑھ بنا دیا گیا،سرکاری زمین پر قبضہ قبول نہیں،کلیئر کرائیں، چیف جسٹس

سپریم کورٹ کا کراچی کا دوبارہ ڈیزائن بنانے کا حکم،کہا آگاہی مہم چلائی جائے

وزیراعظم کو بتا دیں چھ ماہ میں یہ کام نہ ہوا تو توہین عدالت لگے گا، چیف جسٹس

تجاوزات ہٹانے جائینگے تو لوگ گن اور توپیں لے کر کھڑے ہوں گے،آرمی کو ساتھ لیجانا پڑے گا، چیف جسٹس

سرکلر ریلوے، سپریم کورٹ نے بڑا حکم دے دیا،کہا جو بھی غیر قانونی ہے اسے گرا دیں

ہم نے کہا تھا کیسے کام نہیں ہوا؟ چیف جسٹس برہم، وزیراعلیٰ کو فوری طلب کر لیا

آپ کی ناک کے نیچے بحریہ بن گیا کسی نے کیا بگاڑا اس کا؟ چیف جسٹس کا استفسار

آپ کو جیل بھیج دیں گے آپکو پتہ ہی نہیں ہے شہر کے مسائل کیا ہیں،چیف جسٹس برہم

کس کی حکومت ہے ؟ کہاں ہے قانون ؟ کیا یہ ہوتا ہے پارلیمانی نظام حکومت ؟ چیف جسٹس برس پڑے

شہر قائد سے تجاوزات کے خاتمے کیلئے سپریم کورٹ کا بڑا حکم

کراچی میں سپریم کورٹ کے حکم پرآپریشن کا آغاز،تاجروں کا احتجاج

سو برس بعد بھی قبضہ قانونی نہیں ہو گا،سپریم کورٹ کا بڑا حکم

ہزاروں اراضی کے تنازعات،زمینوں پر قبضے،ہم کون سی صدی میں رہ رہے ہیں ؟ چیف جسٹس

نسلہ ٹاور گرانے سے متعلق نظر ثانی اپیلوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ گیا

پاک فوج کے پاس مشینری موجود، جائیں ان سے مدد لیں،نسلہ ٹاور گرائیں، سپریم کورٹ

عہدہ چھوڑ دیں، آپ کے کرنے کا کام نہیں،نسلہ ٹاور نہ گرانے پر سپریم کورٹ برہم

کنٹونمنٹ والوں پر قانون لاگو نہیں ہوتا ؟ کھمبوں پر سیاسی جماعتوں کے جھنڈے کیوں؟ پاکستان کا پرچم لگائیں ،سپریم کورٹ

دفاعی اداروں کی جانب سے کمرشل کاروبار ،سیکریٹری دفاع کونوٹس جاری

ریاست فیل،مکمل تباہی، کیا آپ ہی کو فارغ کردیں؟ سپریم کورٹ کے اہم ترین ریمارکس

Leave a reply