بریسٹ کینسر: دیسی نسخے نے دھوم مچادی ، سائنسدان بھی مان گئے، وہ کیا ہے دیسی نسخہ ؟

0
68

گویلف : ایلو پیتھی اور ہومیوپیتھی سب کو ماننا پڑا ہے کہ کامیاب ہے نسخہ دیسی، جدید اور تازہ ترین تحقیق نے یہ ثابت کردیا ہے کہ سرخ پیاز بریسٹ کینسر کے خلاف ڈھال ثابت ہوسکتی ہے،طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ تیزی سے پھیلتے ہوئے بریسٹ کینسرسے بچنا چاہتی ہیں تو پھر پیاز کو اپنے کھانے کا لازمی جز بنا لیں۔

عالمی ذرائع ابلاغ میں اس وقت سرخیوں کے ساتھ سرخ پیاز کی اہمیت کو اجاگر کیا جارہا ہے.اس سلسلے میں‌ کینیڈا کی یونیورسٹی آف گویلف میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سرخ پیاز کینسر کے خلاف بھرپور مزاحمت کرسکتی ہے اور کینسر کے خلیات کو پیدا ہونے سے روکتی ہے۔تحقیق کے لیے ماہرین نے سرخ اور دیگر رنگوں کی پیاز کو کینسر کے خلیات کے سامنے رکھا، انہوں نے دیکھا کہ دیگر رنگوں کی پیاز کے مقابلے میں سرخ پیاز نے کینسر خلیات پر بھرپور وار کیا۔

یونیورسٹی آف گویلف سے وابستہ طبی ماہرین کی بریسٹ کینسر سے متعلق تحقیق سے یہ بھی واضح ہوا کہ سرخ پیاز کینسر کے خلیوں کے درمیان آپس کے رابطے کو منقطع کرتی ہے جبکہ ان کے لیے ایسا ماحول بناتی ہے جس میں وہ مزید افزائش نہیں پا سکتے۔ سرخ پیاز صرف چھاتی کے ہی نہیں بلکہ بڑی آنت کے کینسر سمیت دیگر اقسام کے کینسرز کے خلاف بھی معاون ثابت ہوسکتی ہے۔

کینیڈین طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سرخ پیاز میں موجود ایک جز کوئسٹن کینسر اور امراض قلب سمیت بے شمار بیماریوں سے بچاتا ہے جبکہ یہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ پیاز اور دیگر سبزیوں میں موجود ایک پگمنٹ اینتھو سائنن جو ان سبزیوں کو رنگ دیتا ہے، کوئسٹن کی اثر انگیزی بڑھاتا ہے۔ یعنی جتنا زیادہ پیاز کا رنگ گہرا ہوگا، اس کا مطلب ہوگا کہ اس میں اینتھو سائنن کی اتنی ہی زیادہ مقدار موجود ہے اور یہ پیاز کینسر کے خلاف اتنی ہی زیادہ مؤثر ثابت ہوگی۔

Leave a reply