پرویز مشرف کی سزائےموت پر رحم کی اپیل صدر پاکستان کو ارسال
پرویز مشرف کی سزائےموت پر رحم کی اپیل صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف کی سزائےموت پر رحم کی اپیل صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کر دی گئی ہے۔ رحم کی اپیل ایڈووکیٹ شاہ جہان خان نے ارسال کی جس میں کہا گیا کہ خصوصی عدالت نے سابق صدر کو غیرقانونی طریقے سے سزا دی اور انہیں شفاف کا ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔
اپیل میں لکھا ہے کہ پرویز مشرف اس وقت علیل ہیں، اس دوران اگر سزا پر عمل در آمد ہوا تو یہ بدنما داغ ہوگا۔
انہوں نے لکھا کہ پرویز مشرف کو قائد اعظم ثانی بھی کہا جاتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت صدر کے پاس اختیار ہے کہ عدالت کیجانب سے سزا کو معطل کر سکتے ہیں۔اپیل میں استدعا کی گئی ہے کہ پرویز مشرف کی ملک و قوم کی خدمات کے عوض عدالتی سزاپر عمل درآمد روکا جائے۔ رحم کی اپیل پر فیصلہ دیتے ہوئے سزا پر عمل در امد روکا جائے۔
واضحرہے کہ مشرف کے خلاف فیصلے میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف نے 3 نومبر 2007 کو آئین پامال کیا اور ان پر آئین کے آرٹیکل 6 کو توڑنے کا جرم ثابت ہو چکا ہے۔ جس کی پاداش میں انہیں سزائے موت سنائی جاتی ہے۔خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ میں سے دو ججز نے سزائے موت کے فیصلے کی حمایت جبکہ ایک جج نے اختلاف کیا تھا۔
یاد رہے سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو 17 دسمبر کو سزائے موت کا حکم دیا تھا۔ دو ایک سے سنایا گیا اکثریتی فیصلہ جسٹس وقار سیٹھ اور جسٹس شاہد فضل کریم نے دیا جبکہ جسٹس نذر محمد نے سزائے موت کے اس فیصلے سے اختلاف کیا تھا۔