روک لیں مجھےورنہ میں پی ڈی ایم چھوڑدوں گا:مولانا فضل الرحمن کی پی ڈی ایم سےبغاوت:باغی کی خبرکی تصدیق ہوگئی

0
25

اسلام آباد:روک لیں مجھے ورنہ میں پی ڈی ایم چھوڑدوں گا:مولانا فضل الرحمن کی پی ڈی ایم سےبغاوت:باغی کی خبرکی تصدیق ہوگئی ،اطلاعات کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے دھمکی دی ہے کہ وہ بندگلی میں پہنچ چکے ہیں اوراگرنوازشریف اورزرداری نے مشکل وقت میں ساتھ نہ دیا تو وہ پی ڈی ایم کی سربراہی چھوڑدیں گے ،

مولانا فضل الرحمن کے اس بیان کے بعد ہلچل مچ گئی ہے اوریہ بھی اطلاعات ہیں کہ مولانا فضل الرحمن کو نوازشریف کا خصوصی پیغام پہنچادیا گیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم کی سربراہی نہ چھوڑیں اگرایسا ہوگیا توعام انتخابات تک پاوں نہیں جم سکیں گے اوربہت زیادہ رسوائی ہوگی

یہ پیغام مریم نواز نے بھیجا ہے اورکہا کہ ابوآپ کو بہت مس کررہےہیں اوروہ آپ کے بغیرکچھ نہیں، مریم نواز نے کہا کہ ابوکہتے ہیں کہ میں آپ کو نہیں‌ چھوڑنے دوں گا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف نے مولانا کی دھمکی پر کہا ہے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لیں اوران کی جوبھی شرائط ہیں وہ پوری کریں گے ، ذرائع کے مطابق اس پیغام کے بعد مولانا فضل الرحمان نے اپنا فیصلہ بدلتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی پی ڈی ایم کی سربراہی نہیں چھوڑ رہے ،

مولانا فضل الرحمان نے شکوہ کیا کہ ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان پی ڈی ایم کو اعتماد میں لیے بغیر کیا گیا، سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان بھی میڈیا میں کیا گیا۔

مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے کہ مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی اپنے فیصلے پی ڈی ایم پر مسلط کر رہے ہیں۔ جب بلاول اور مریم نے خود ہی فیصلے کرنے ہیں تو پھر مجھے سربراہی کیوں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ طے ہوا تھا کہ ہر فیصلہ پی ڈی ایم جماعتوں کی مشاورت سے ہو گا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ چھوٹی جماعتوں کو خدشات ہیں کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن استعمال کر رہی ہے۔اورمجھے ایسے لگتا ہے کہ واقعی میرے ساتھ یہ کھیل کھیلا جارہا ہے

ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کو اپنے خدشات سے آگاہ کر دیا ہے۔

یاد رہے کہ کل باغی ٹی وی نے یہ خبربریک کی تھی کہ فضل الرحمان کا نواز شریف اور زرداری کو فون”اگرحمایت نہ کروگے تو رشتے توڑ لیں گے”پی ڈی ایم سے علیحدگی کی دھمکی،اطلاعات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے جس میں ملکی سیاسی صورت حال سمیت حکومت مخالف تحریک پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے نوازشریف سے کچھ دل کی باتیں‌بھی کیں اورکہا کہ شیخ‌ رشید کی بات سچ ہے کہ آگے گلی بند ہے ، تو اب کیا‌کرنا چاہیے ، جس پر نوازشریف نے مولانا کو حوصلہ دیتے ہوئے کہا کہ گھبرائیے جتنا مال چاہیے لیں اورتحریک کو جاری رکھیں ورنہ یہ "پاگل شخص” ہمیں نہیں چھوڑے گے

یہ بھی معلوم ہوا ہےکہ اس موقع پرمولانا فضل الرحمن نے یہ بھی شکوہ کیا کہ ن لیگ توٹوٹ چکی ہے ، میاں شہبازشریف ہمارے بیانیے کو پسند نہیں کرتے ان حالات میں تو تحریک کامیابی سے آگے نہیں بڑھ سکتی اوراگرن لیگ کا یہی حال رہا تو وہ پھر پی ڈی ایم میں رہنے کے حوالے سے نظرثانی کرسکتے ہیں

مولانا کی طرف سے دونوں رہنماوں سے شکوہ کیا گیا کہ نیب کی طرف سے ان داماد کو نوٹس ملا کسی نے مذمت نہیں اورنہ ہی ہمارے لیے آوازاٹھائی

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس ٹیلی فونک گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے پیپلزپارٹی کے کردار کی بہت مذمت کی اورنوازشریف نے مولانا کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ مجبوری ہے وقت نکالیں پھر بعد میں سوچیں گے

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آصف علی زرداری نے مولانا کی دھمکی پر ناٹ ریسپانڈنگ دیتے ہوئے اپنے پرانے موقف کو دہرایا کہ ہمیں ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں ہے اورمریم نواز پارٹی کی میٹنگز میں پی پی پرکڑی تنقید کرتی ہیں یہ برداشت نہٰیں‌، آصف علی زرداری نے اس موقع پر پی ڈی ایم کے ساتھ چلنے کا اعادہ کیا لیکن پی ڈی ایم کے جارحانہ اندازکو ناپسند بھی کیا

ذرائع کے مطابق ان اہم ایشوز کے علاوہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس سے قبل اپوزیشن رہنمائوں کی حکومت مخالف تحریک کو تیز کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پی ڈی ایم کا یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے جلسہ مظفرآباد میں منعقد کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا علاوہ ازیں تحریک عدم اعتماد، لانگ مارچ پر بھی گفتگو کی گئی۔

Leave a reply