روجھان: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سنٹرپر پولیس کے ناروا سلوک پرریٹلرز نے رقوم کی تقسیم سے انکار کر دیا

باغی ٹی وی : روجھان (ضامن حسین بکھر کی رپورٹ)روجھان: بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سنٹرپر پولیس کے ناروا سلوک پرریٹلرز نے رقوم کی تقسیم سے انکار کر دیا، ریٹلرز کا کہنا ہے کہ ہم سے پولیس کی جانب سے ناروا سلوک اور تلخ کلامی اور بینفشری شمس الدین موضع دیرہ دلدار نے بتایا ہے کہ ایلیٹ فورس کے اہلکار کی جانب سے دست اندازی تلخ کلامی کرنے اور اس پر تشدد کپڑے پھاڑنے اور ایک نیوز چینل کے رپورٹر علی اسد اللہ ملک کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار نے مجھے تھپٹر رسید کیا جس پر سنٹر کے سامنے بینفشری اور ریٹلرز کا احتجاج، تاہم تھپڑ مارنے کے وجوہات پر علی اسد ملک کا کہنا تھا کہ میں بینفشری پر تشدد کی ویڈیو بنا رہا تھا جس کی پاداش میں مجھے اہلکار نے تھپڑ مارا ۔دوسری جانب جب میڈیا نے جب اس معاملے پر سنٹر پر موجود اسسٹنٹ ڈائریکٹر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام روجھان سے اس واقعہ کے متعلق دریافت کیا تو ان کا کہنا تھا کہ سنٹر میں کروڑوں کی اماونٹ ہوتی ہے اگر یہاں پر ڈکیٹی ہو جائے تو کون ذمہ دار ہے اگر پولیس یہاں پر سیکیورٹی کے فرائض سرانجام نہ دے تو کچھ بھی ہو سکتا ہے ڈیوٹی پر موجود اے ایس آئی شکیل احمد نے میڈیا کو بتایا کہ یہاں پر کروڑوں روپے کی رقوم سنٹر میں موجود ہوتی ہیں ان کی حفاظت پر سیکیورٹی معمور ہے جو کسی بھی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ڈیوٹی سرانجام دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ریٹلرز کے ایجنٹس دس، دس بیس بیس کارڈز لے کر آتے ہیں پولیس کا کہنا ہے کہ مرد کا داخلہ قطعی طور پر سنٹر میں بند ہے مزید برآں سنٹر میں مستحقین خواتین کو اس وقت رقوم کے عدم ادائیگی کی وجہ سے پریشان اور اذیت کا شکار ہیں علاوہ ازیں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام روجھان کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد رضوان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ ہم نے کہا ہے کہ ریٹلرز اپنا کام شروع کریں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے رجسٹرڈ مستحقین خواتین کو رقوم کی ادائیگی کریں ۔ جملہ ریٹلرز نے رقوم کی تقسیم سے انکار کر کے بائیکاٹ کر کے سنٹر سے باہر چلے گئے

Leave a reply