امریکا میں‌ فوجی بغاوت کا خدشہ

0
28

واشنگٹن:امریکا میں‌ فوجی بغاوت کا خدشہ ,اطلاعات کے مطابق تین امریکی ریٹائرڈ جرنیلوں‌ نے امریکا میں‌ فوجی بغاوت کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق تین ریٹائرڈ جرنیلوں نے ممکنہ بغاوت کا خطرہ ظاہر کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اگر 2024 کے انتخابی نتائج کوفوج کے بعض حصوں نے قبول نہیں کیا جو ایک ‘ٹرمپ جیسی شخصیت’ کو چاہتے ہیں، تو امریکا میں خانہ جنگی شروع ہو سکتی ہے۔

یہ تشویش ناک دعویٰ سابق آرمی میجر جنرل پال ایٹن، سابق بریگیڈیئر جنرل اسٹیون اینڈرسن اور سابق آرمی میجر جنرل انتونیو ٹیگوبا نے واشنگٹن پوسٹ کے ایک کالم میں کیا۔

ان ریٹائرڈ امریکی جنریلوں نے جمعے کو متنبہ کیا کہ اگر 2024 کے انتخابات کے بعد بغاوت کی ایک اور کوشش کی گئی تو امریکا کی منقسم فوج ایک نئی خانہ جنگی کو ہوا دے سکتی ہے، کیوں کہ 6 جنوری کے حملوں میں 10 میں سے 1 سے زیادہ افراد کا فوجی سروس ریکارڈ پایا گیا تھا۔

جرنیلوں نے لکھا کہ جیسے جیسے ہم امریکی دارالحکومت میں مہلک بغاوت کی پہلی برسی کے قریب پہنچ رہے ہیں، 2024 کے صدارتی انتخابات کے بعد اور ہماری فوج کے اندر مہلک انتشار کے امکانات کے بارے میں ہماری (یعنی سب سابق سینئر فوجی حکام کی) فکر مندی بڑھتی جا رہی ہے، جو تمام امریکیوں کو شدید خطرے دوچار کر دے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ اگلی بار بغاوت کے کامیاب ہونے کے بارے میں سوچ کر ہم اپنی ہڈیوں میں سنسناہٹ محسوس کر رہے ہیں۔

جرنیلوں کے مشاہدے کے مطابق اس طرح کے یک طرفہ سیاسی ماحول میں، جس میں وفاداریاں منقسم ہوں، کچھ درست کمانڈر ان چیف کے احکامات پر عمل کریں گے، جب کہ دوسرے ٹرمپ کی طرح ہارنے والے کی پیروی کریں گے۔

انھوں نے لکھا کہ اس تناظر میں ہماری فوج کے منقسم اور مقید ہونے سے امریکی سلامتی کو نقصان پہنچے گا۔ ہمارے دشمنوں میں سے کوئی بھی ہمارے اثاثوں یا ہمارے اتحادیوں پر حملہ کر کے فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

انھوں نے زور دے کر کہا کہ فوج اور قانون سازوں کو 2024 میں ایک اور بغاوت کو ہونے سے روکنے کے لیے بصیرت مل چکی ہے، لیکن وہ صرف اس صورت میں کامیاب ہوں گے جب وہ اب فیصلہ کن کارروائی کریں گے۔

Leave a reply