پناہ گاہ، احساس، دسترخوان کے بعد وزیراعظم لا رہے ہیں غریبوں کے لئے شاندار پروگرم

0
34

ریاست مدینہ کی جانب ایک قدم اور،پناہ گاہ، احساس، دسترخوان کے بعد وزیراعظم لا رہے ہیں ایسا پروگرام کہ اپوزیشن بھی ہوئی حیران

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی معاشی ٹیم کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وزیرِ مواصلات مراد سعید، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر برائے فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار، وزیرِ نجکاری میاں محمد سومرو، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ توانائی عمر ایوب، مشیر تجارت عبدالرزاق داود، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ندیم بابر، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سیّد زبیر گیلانی، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی و سینئر افسران شریک ہوئے۔

کامیاب جوان پروگرام،20 روز میں کتنے لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں؟ وزیراعظم کو بریفنگ

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے زور دیا کہ ایکسپورٹرز کے بقایاجات کی ادائیگی کے حوالہ سے اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اس ضمن میں کاروباری برادری کو کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ معیشت کی بہتری کےلئے ملکی برآمدات میں اضافہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے، اس ضمن میں ایکسپورٹرز کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا اور ان کو درپیش مسائل دور کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔

پاکستان میں داعش کا وجود نہیں، ہمسایہ میں داعش کی موجودگی پرتحفظات ہیں، پاکستان

مودی کے خلاف وزیراعظم عمران خان کا بڑا اعلان، کیا کہا؟ بھارت ہوا پریشان

سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو غیر سرکاری فلاحی تنظیم اخوت کی معاونت سے شروع کئے جانے والے ”فوڈ بنک“ پروگرام کے اجراءکے حوالہ سے آگاہ کیا۔ اس پروگرام کے تحت اخوت کی جانب سے مختلف گھروں، ہوٹلوں اور میرج ہالز سے اضافی کھانا اکٹھا کرکے مستحق لوگوں کی دہلیز تک پہنچایا جائے گا۔ اس منصوبے کو ابتدائی طور پر لاہور سے شروع کیا جائے گا جس کےلئے ابتدائی طور پر ایک سو ریسٹورنٹس سے پارٹنرشپ کی گئی ہے۔ اکٹھی کی جانے والی خوارک اور کھانے کو کچی آبادیوں، مستحق افراد کے اندراج شدہ گھروں جن میں بیوائیں اور عمر رسیدہ نادار افراد مقیم ہوں اور دیگر مقامات مثلاً ریلوے، بس اڈوں، ہسپتالوں و دیگر جگہوں پر مفت فراہم کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پہلے تین ماہ میں 20 ہزار لوگوں تک یہ کھانا پہنچایا جائے گا، اس تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ وزیرِاعظم نے ”فوڈ بنک“ پروگرام کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ پروگرام حکومت کے وژن اور فلاحی سرگرمیوں سے مطابقت رکھتا ہے، اس لئے حکومت اس پروگرام کو شروع کرنے کےلئے مطلوبہ وسائل و ماہانہ اخراجات کی فراہمی میں تعاون کرے گی۔

Leave a reply