ریاست مدینہ کا وعدہ پورا کرینگے، بجٹ اجلاس سے وزیر خزانہ کا خطاب
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کا بجٹ اجلاس جاری ہے’ وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین بجٹ پیش کر رہے ہیں، بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شورشرابا کیا، شوکت ترین کا کہنا تھا کہ کشتی کوطوفان سے نکال کرساحل پرلے آئے ہیں،بہت زیادہ قرضوں کی وجہ سےدیوالیہ ہونےکےقریب تھے،بجٹ خسارہ تاریخ کی بلندترین سطح 20ارب ڈالرپرتھا،معیشت کومضبوط بنیاد فراہم کردی گئی ہے،بجٹ خسارےکی وجہ سےعدم توازن کا سامنا تھا،بجٹ کا حجم 8ہزار487ارب روپے ہوگا،ہمارے اوپربھاری گردشی قرضوں کا بوجھ تھا ،ہمیں خراب معیشت ورثےمیں ملی ماضی میں بلا سوچےسمجھے قرضے لیے گئے ،سب سے بڑاچیلنج دیوالیہ ہونے سے بچنا تھا کورونا وبا کی وجہ سےمعیشت کومستحکم کرنے میں وقت لگا،مشکل فیصلے کیے بغیراس صورتحال سے نکلنا ممکن نہیں تھا،اخراجات میں کمی اورکفایت شعاری مہم پرعمل پیرا رہے،استحکام سے معاشی نموکی طرف گامزن ہوئے،کورونا وبا کی دواضافی لہروں کا سامنا کرنا پڑا،زراعت کے شعبےمیں تاریخی کامیابی حاصل کی،حکومت میں آئے توزرعی شعبے میں ٹڈی دل حملے کا سامنا کیا،گزشتہ برس زراعت کےشعبےمیں ترقی کی شرح منفی میں تھی،رواں سال زراعت کےشعبےنے 9 فیصد ترقی کی صحت کے شعبے میں خاطرخواہ اقدامات کیے، وزیر خزانہ شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ کم آمدنی والے طبقے کواحساس پروگرام … ریاست مدینہ کا وعدہ پورا کرینگے، بجٹ اجلاس سے وزیر خزانہ کا خطاب پڑھنا جاری رکھیں
کاپی اور ایمبیڈ کرنے کے لیے اپنی WordPress سائٹ میں یہ یوآرایل پیسٹ کریں
اپنی ویب سائٹ میں ایمبیڈ کرنے کے لیے اس کوڈ کو کاپی اور پیسٹ کریں