مون سون بارشیں، دریائے راوی اور چناب میں سیلابی الرٹ جاری

0
30
rain

لاہور: ملک بھر میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہےمحکمہ موسمیات کی جانب سے مون سون کے موجودہ سپیل میں توسیع کی پیشگوئی کے بعد محکموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات کر دی گئی ہے جبکہ صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے دریائے راوی اور چناب میں سیلابی الرٹ جاری کر دیا ہے۔

باغی ٹی وی : ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بارش سے دریائے راوی اور دریائے چناب کے 11 نالوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہونے کا امکان ہے۔ دریائے راوی اور چناب میں پانی کے تیز بہاؤ کی توقع ہے ندی نالوں میں پانی کے بہاؤ کی وجہ سے گوجرانوالہ ڈویژن کے متاثر ہونے کا امکان ہے جبکہ گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد، سیالکوٹ، نارووال اور شیخوپورہ کے بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔

کوہ سلیمان سے آنے والے سیلابی ریلے نے تباہی پھیلادی:ٹرینوں کا نظام درہم برہم

پی ڈی ایم اے کے مطابق تمام اضلاع کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی جا چکی ہیں جبکہ پنجاب بھر کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آپریشن سینٹرز کا عملہ 24 گھنٹے الرٹ رہے گا۔

این ڈی ایم اے کے مطابق مون سون ہواؤں کا حالیہ سلسلہ آئندہ 24 سے 48 گھنٹے تک مزید جاری رہ سکتا ہے، جبکہ مون سون کے سپیل میں ہفتے کے آخر تک مزید شدت آسکتی ہے۔

بلوچستان میں مون سون بارشوں سے تباہی،کوئٹہ آفت زدہ قرار، ایمرجنسی نافذ

ملک کے بیشتر علاقوں میں 5 جولائی رات تا 7 جولائی صبح آندھی،تیز ہواؤں اور بوندا باندی کے ساتھ موسلا دھار بارش کا امکان ہے، جس کی وجہ سے وفاقی، صوبائی و ضلعی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز ودیگر محکموں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کی ہدایات کر دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں طوفانی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے اور وفاقی وزیر ماحولیات کے مطابق حالیہ مون سون بارشیں توقع سے 87 فیصد زیادہ ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے موسم گرما میں برفانی جھیلیں پھٹنے کے 16 واقعات ہوئے جبکہ ہر سال اس طرح کے 5 یا 6 واقعات ہوتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ 14 جون سے اب تک مون سون میں 77 اموات رپورٹ ہوئی ہیں اور بلوچستان میں سب سے زیادہ 39 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ آئندہ دنوں میں مون سون کے اثرات پنجاب میں ہوں گے جبکہ آزاد کشمیر میں 49 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اوربلوچستان میں بھی اندازےسے 274 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں سندھ میں 261 فیصد زیادہ بارشیں ہوئی ہیں اور یہ مون سون میں شدید بارشوں کی شروعات ہے۔

دوسری جانب بلوچستان میں مون سون بارشوں سے تباہی کے بعد حکومت نے کوئٹہ کو آفت زدہ قرار دے کر ایمرجنسی نافذ کردی ہے وئٹہ میں مون سون کی بارشوں کا سلسلہ جاری ہے گذشتہ روز کوئٹہ میں مون سون کی بارشوں کے باعث صوبے کے ندی نالے بھر گئے پی ڈی ایم بلوچستان کی جانب سے کہا گیا ہےکہ چھتیں اور دیواریں گرنے سمیت مختلف حادثات میں 14 افراد جاں بحق ہو گئے اور متعدد زخمی ہیں۔

پاکستان میں موسم کیسا رہے گا؟

جاں بحق افراد میں سے 6 کا تعلق کوئٹہ 3 کا تربت جبکہ خضدار اور قلعہ سیف اللہ میں مرنے والوں کی تعداد ایک ایک ہے سریاب مشرقی بائی پاس نواں کلی میں درجنوں مکانات زیر اب آگئے۔چالیس سے زیادہ خاندان بے گھر ہوگئے۔ ان علاقوں میں مال مویشیوں کو بھی نقصان پہنچاتھا۔

بلوچستان کی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کےمطابق بارشوں کےباعث قلعہ سیف اللہ، ژوب، پشین، ہرنائی اضلاع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں جبکہ مسلم باغ، قمرالدین اور خشنوب میں سیلابی صورتحال ہے خشنوب میں متعدد دیہات میں رات کو سیلابی ریلے داخل ہوئے جبکہ خشنوب میں رابطہ پل سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ریسکیو اہلکاروں کو متا ثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔

Leave a reply