تلنگانہ کے ضلع حیدرآباد سے تعلق رکھنے والے محمد احمد، جو رواں سال اپریل میں روزگار کی تلاش میں روس گئے تھے، اب یوکرین جنگ کے محاذ پر پھنس گئے ہیں۔ ان کی اہلیہ عفشہ بیگم نے وزارتِ خارجہ سے اپیل کی ہے کہ ان کے شوہر کو فوری طور پر وطن واپس لانے کے اقدامات کیے جائیں، کیونکہ انہیں روسی فوج میں زبردستی شامل کر لیا گیا ہے۔

عفشہ بیگم کے مطابق ایک ممبئی کی روزگار فراہم کرنے والی ایجنسی نے ان کے شوہر محمد احمد کو روس کی ایک تعمیراتی کمپنی میں ملازمت دینے کا وعدہ کیا تھا۔ معاہدے کے تحت احمد نے اپریل 2025 میں بھارت سے روس کا سفر کیا، مگر وہاں پہنچنے کے بعد ان کے ساتھ دھوکا ہوا۔انہوں نے بتایا کہ احمد کو تقریباً ایک ماہ تک بغیر کام کے بٹھائے رکھا گیا اور بعدازاں 30 دیگر افراد کے ساتھ ایک دور دراز مقام پر منتقل کر دیا گیا، جہاں انہیں زبردستی ہتھیار چلانے کی تربیت دی گئی۔عفشہ بیگم کے مطابق تربیت مکمل ہونے کے بعد 26 افراد کو یوکرین کی سرحد پر لڑائی کے لیے بھیجا گیا۔ جب احمد کو محاذ پر لے جایا جا رہا تھا، تو انہوں نے گاڑی سے چھلانگ لگا کر بھاگنے کی کوشش کی جس سے ان کی ٹانگ ٹوٹ گئی۔ انہوں نے لڑنے سے انکار کیا تو روسی اہلکاروں نے دھمکی دی کہ یا تو وہ جنگ میں حصہ لیں یا انہیں مار دیا جائے گا۔عفشہ بیگم نے کہا کہ ان کے شوہر گھر کے واحد کفیل ہیں، جبکہ گھر میں ان کی معذور والدہ، بیوی اور دو کم عمر بچے (عمر 10 اور 4 سال) ہیں۔ انہوں نے حکومتِ ہند سے اپیل کی ہے کہ احمد کی فوری وطن واپسی کو یقینی بنایا جائے۔

روس سے بھیجی گئی ایک ویڈیو میں محمد احمد نے بتایا کہ ان کے ساتھ تربیت پانے والے 25 افراد میں سے 17 مارے جا چکے ہیں، جن میں ایک بھارتی شہری بھی شامل ہے۔جہاں میں ہوں وہاں سرحد پر جنگ جاری ہے۔ ہم چار بھارتیوں نے جنگ میں جانے سے انکار کیا، تو ہمیں بندوق کے زور پر مجبور کیا گیا۔ انہوں نے میری گردن پر بندوق رکھ کر کہا کہ اگر میں نہ لڑا تو وہ مجھے مار کر کہیں گے کہ میں ڈرون حملے میں مارا گیا۔میری ٹانگ میں پلاسٹر ہے اور میں چل بھی نہیں سکتا۔ جس ایجنٹ نے مجھے یہاں بھیجا، اس نے مجھے دھوکے سے پھنسا دیا۔ 25 دن تک میں کام کا انتظار کرتا رہا، مگر پھر مجھے زبردستی فوجی تربیت میں بھیج دیا گیا

محمد احمد کے اہل خانہ نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی سے ملاقات کی اور مدد کی درخواست کی۔ اسدالدین اویسی نے روس میں بھارتی سفارت خانے کو خط لکھ کر احمد کی فوری بازیابی کی اپیل کی۔انہوں نے اپنے خط میں کہا کہ "حیدرآباد کے نوجوان محمد احمد کو زبردستی یوکرین کی جنگ میں بھیجا گیا ہے، لہٰذا بھارتی حکومت فوری طور پر اس کی واپسی کے انتظامات کرے۔

بھارتی سفارت خانے کے مطابق، احمد کی تفصیلات روسی حکام کو فراہم کر دی گئی ہیں اور ان کی فوری رہائی اور وطن واپسی کے لیے درخواست کی گئی ہے۔سفارت خانہ روسی فوج میں شامل تمام بھارتی شہریوں کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر دیکھ رہا ہے، اور ان کے اہلِ خانہ کو مسلسل آگاہ رکھا جا رہا ہے

گزشتہ ماہ وزارتِ خارجہ نے روسی حکومت سے 27 بھارتی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا جو مختلف کمپنیوں کے ذریعے بھرتی ہو کر روسی فوج میں شامل کر لیے گئے تھے۔وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بتایا تھا کہ "ہمارے علم میں آیا ہے کہ 27 بھارتی شہری اس وقت روسی فوج میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ہم ان کے اہلِ خانہ سے مسلسل رابطے میں ہیں اور ان کی جلد واپسی کے لیے کوشش کر رہے ہیں

Shares: