روس اور اوپیک ممالک کا تیل کی موجودہ پیداوار کو برقرار رکھنے کا فیصلہ

ریاض :اوپیک پلس ممالک نے تیل کی موجودہ پیداوار کی سطح کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔سعودی خبر رساں ادارے کے رپورٹ کے مطابق مطابق پٹرولیم برآمد کرنے والے ممالک کی13 رکنی تنظیم اوپیک نے روس سمیت 10 دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک کے ساتھ مشاورت کی ہے جس میں اکتوبر میں پیداوار میں 20لاکھ بیرل یومیہ کمی کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی گئی۔

پنجاب اسمبلی کی تحلیل کا فیصلہ مؤخر ہونے پر اپوزیشن کی نئی حکمت عملی تیار

امریکا نے اوپیک پلس گروپ اور اس کے ایک اہم ملک سعودی عرب پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ یوکرین میں ماسکو کی جنگ کے باوجود روس کا ساتھ دے رہے ہیں۔

گزشتہ روز جی سیون اور آسٹریلیا نے روسی تیل پر 60 ڈالر فی بیرل قیمت کی حد پر اتفاق کیا، جو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل پر یورپی یونین کی پابندی کے ساتھ نافذ العمل ہوجائے گا۔یہ اقدام یورپی یونین کو روسی خام تیل کی سمندری ترسیل کو روک دے گا جو روس سے بلاک کی تیل کی درآمدات کا دو تہائی حصہ ہے اور ماسکو کو اربوں یورو سے محروم کرنے کی کوشش ہے۔

کشمیرمیں بلدیاتی انتخابات کے95فیصد نتائج مکمل:کس جماعت نےکتنی سیٹیں حاصل…

اوپیک پلس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ مارکیٹ کو چین کی سست معیشت کے اثرات کا اندازہ کرنے اور دوسری وجہ روسی تیل کی رسد پر جی سیون گروپ کی جانب سے پابندی ہے۔

کابل میں پاکستانی سفارتکار پرحملے کا ملزم گرفتار

واضح رہے کہ دو روز قبل جی سیون ممالک اورآسٹریلیا نے روسی سمندری تیل کی قیمت میں 60 ڈالرفی بیرل کی حد پراتفاق کیا تھا تاکہ صدر ولادیمیرپوتین کو آمدن سے محروم رکھا جاسکے جبکہ روسی تیل کی عالمی منڈیوں میں ترسیل کو جاری رکھا جاسکے۔دوسری جانب ماسکو نے کہا ہے کہ وہ اس حد سے کم پر اپنا تیل فروخت ہی نہیں کرے گا اور اس بات کا جائزہ لے رہا ہے کہ اس کا جواب کیسے دیا جائے۔

Comments are closed.