روس کا یوکرینی دارالحکومت پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ، 9 افراد ہلاک

3 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
russia

کیف: روس نے رات گئے یوکرینی دارالحکومت پر میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 60 سے زائد زخمی ہو گئے، یہ تین سالہ جنگ میں دارالحکومت پر ہونے والا ایک مہلک ترین حملہ ہے-

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی فوج نے یوکرینی دارالحکومت کیف کو بڑے پیمانے پر میزائلوں اور ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 6 بچوں سمیت 63 افراد زخمی ہو گئے روسی فوج نے حملے میں 11 بیلسٹک میزائل، 55 کروز میزائل فائر کیے اور 145 ڈرونز بھی بھیجے جب کہ 4 گلیڈ بم بھی حملے میں استعمال کیے گئے-

یوکرینی حکام کا کہنا ہےکہ ائیر فورس کے طیاروں نے روس سے آنے والے 48 میزائلوں اور 64 ڈرونز کو مار گرایا،دارالحکومت کے پانچ اضلاع کو نقصان پہنچا اور گیراجوں اور انتظامی عمارات میں آگ لگ گئی جس پر قابو پا لیا گیا،، حملے میں رہائشی عمارات کو بھی نقصان پہنچا اور ملبے تلے دبے لوگوں کی تلاش جاری ہے۔

شہر کے میئر ایہور تیریخوف نے کہا، یوکرین کے مشرق میں خارکیف شہر کو جمعرات کی صبح سات میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا بعد ازاں یہ ایک رات میں دوسری بار کروز میزائلوں کے حملے کی زد میں تھا، تیریخوف نے شہر کے مکینوں سے "محتاط رہنے” کی تاکید کرتے ہوئے کہا، "ایک حالیہ حملے میں گنجان آباد رہائشی علاقے کو نشانہ بنایا گیا۔ وہاں دو افراد زخمی ہوئے۔ دشمن کے حملوں کی جگہوں کا معائنہ جاری ہے۔”

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ایک اعلیٰ معاون آندری یرماک نے کہا، روس اس وقت کئیف، خارکیف اور دیگر شہروں پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کر رہا ہے پیوتن صرف قتل کی خواہش ظاہر کرتے ہیں، شہریوں پر حملے بند ہونے چاہئیں۔

کیف کو آخری بار اپریل کے اوائل میں میزائل کا نشانہ بنایا گیا جب کم از کم تین افراد زخمی ہوئے تھے، فروری 2022 میں روس کی طرف سے مکمل حملے کے بعد سے یہ بے قاعدہ اور کبھی کبھار حملوں کا نشانہ بنا ہے۔

علاوہ ازیں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نےکہا ہے کہ روس میں ڈرون طیارے بنانے کے ایک مقام پر چینی شہری کام کر رہے ہیں زیلنسکی نے اس جانب اشارہ کیا کہ ممکن ہے ماسکو نے چین سے ڈرون ٹیکنالوجی "چوری” کی ہو۔

یہ بیان انہوں نے کئیف میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دی۔ چند روز قبل زیلنسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ چین روس کو ہتھیار اور بارود فراہم کر رہا ہے یہ پہلا موقع تھا کہ یوکرین نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت پر ماسکو کو براہِ راست فوجی امداد دینے کا الزام عائد کیا چین نے اس الزام کو یکسر مسترد کر دیا۔

یوکرینی وزارتِ خارجہ کے مطابق انھوں نے چین کے سفیر "ما شینگ کون” کو طلب کیا اور جنگ میں چین کے ممکنہ کردار پر "شدید تشویش” کا اظہار بھی کیا۔

زیلنسکی نے ممکنہ طور پر روس کے چین سے ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرنے کا ذکر کرتے ہوئے اشارہ دیا کہ ہو سکتا ہے یہ سب کچھ بیجنگ کی لاعلمی میں ہوا ہو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ چین کے حوالے سے اپنے لہجے کو نرم کر رہے ہیں، کیوں کہ چین کا دعویٰ ہے کہ وہ یوکرین جنگ کے معاملے پر "غیر جانب دار” ہے۔

زیلنسکی نے اس ماہ کے آغاز میں بھی کہا تھا کہ روس سوشل میڈیا کے ذریعے چینی شہریوں کو اپنی فوج میں بھرتی کر رہا ہے، اور چینی حکام کو اس کی خبر ہے ان کا کہنا تھا کہ یوکرین یہ جاننے کی کوشش کر رہا ہے کہ آیا ان بھرتی شدہ افراد کو چین کی طرف سے ہدایات دی جا رہی ہیں یا نہیں۔

Latest from بین الاقوامی