روس پر تنقید کے بعد یورپی پارلیمنٹ پر سائبر حملہ

0
22

روس کو ’دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی ریاست‘ قرار دینے کے بعد یورپی پارلیمنٹ سائبر حملے کی زد میں آ گئی ہے۔

باگی ٹی وی : بدھ کو یورپی پارلیمنٹ کے صدر، روبرٹا میٹسولا نے کہا کہ پارلیمنٹ ایک سنگین سائبر حملے کی زد میں ہے کریملن کے حامی ایک گروپ نے اس سائبر حملے کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے۔

گوگل نے رواں سال سب سے زیادہ سرچ کی جانے والی اشیا کی فہرست جاری کردی

میٹسولا نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین سائبر حملے سے نمٹ رہے ہیں اور نظام کی حفاظت کے لیے کام میں مصروف ہیں۔

یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یورپی پارلیمان نے اعلان کیا تھا کہ اس نے یوکرین میں جنگ کی وجہ سے روس کو "دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاست” کے طور پر فہرست میں شامل کر لیا ہے۔

یورپی پارلیمنٹ نے کہا ہے کہ یوکرین میں توانائی کے بنیادی ڈھانچے، ہسپتالوں، سکولوں اور پناہ گاہوں جیسے شہری اہداف پر ماسکو کے فوجی حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

یوکرین پر روسی حملے ، تنصیبات سمیت پاور اسٹیشزتباہ، 6 افراد ہلاک ،بیشترعلاقوں میں بجلی کی فراہمی…

یورپی پارلیمنٹ کے چیف ترجمان جاوم ڈچ نے کسی ممکنہ مجرم کا نام لیے بغیر کہا کہ یہ بندش بیرونی نیٹ ورک ٹریفک کی اعلیٰ سطح کی وجہ سے ہے،یہ ٹریفک ڈی ڈی او ایس حملے (سروس کی تقسیم سے انکار) کے واقعہ سے متعلق ہے۔

ہیکرز نقصان دہ DDoS حملوں کو سیلاب کے نیٹ ورکس پر استعمال کرتے ہیں جس میں ڈیٹا کی زیادہ مقدار ہوتی ہے جسے وہ سنبھال نہیں سکتے، جس کے نتیجے میں عام ٹریفک میں خلل پڑتا ہے یا نیٹ ورک مکمل طور پر مفلوج ہو جاتا ہے۔

کینیا کے اولکاریا میں، Hell’s Gate National Park کے کنارے، پانچ پاور پلانٹس ہیں جو تقریباً 800MW توانائی پیدا کرتے ہیں ، جو کہ ایک سال میں چالیس لاکھ سے زیادہ گھروں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کافی ہے۔

بندش کی کل مدت واضح نہیں تھی، لیکن اس کا سب سے پہلے روسی ووٹنگ کے بعد پتہ چلا، جو دوپہر کے اوائل میں ہوا15:30 CET تک، ویب سائٹ قابل رسائی ہو گئی لیکن 16:00 CET تک، یہ دوبارہ نیچے چلی گئی۔

پارلیمنٹ کا ملٹی میڈیا سنٹر، جو ایک الگ سائٹ کے طور پر کام کرتا ہے، متاثر نہیں ہوا قانون سازوں نے تیزی سے ٹویٹر پر سائبر حملے کی مذمت کی اور الزام روس پر ڈالا۔

کرد جنگجوؤں کے خلاف آپریشن فضائی کارروائی تک محدود نہیں رہے گا،ترک صدر

لبرل سیاسی گروپ رینیو یورپ نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے آزاد ادارے پر آج کا سائبر حملہ ظاہر کرتا ہے کہ جمہوریت کے لیے روس کی توہین اس کی اپنی سرحدوں سے باہر ہے۔ پوتن کے ہیکرز ہمیں خاموش نہیں کریں گے اور نہ ہی ہمارے کام میں مداخلت کریں گے۔

گرینز گروپ کے شریک چیئر ٹیری رینٹکے نے کہا، جمہوریت مخالف ایک جمہوری ادارے کی فیصلہ سازی میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہم اپنا اجلاس جاری رکھیں گے اور یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یورپی کنزرویٹو اینڈ ریفارمسٹ (ای سی آر) گروپ نے کہا، "پوتن کی ہائبرڈ جنگ جاری ہے یورپی کمیشن نے بھی اس حملے پر تنقید کی۔

فرانس میں تاجر کے گھر پرانسپکشن کے لیے آیا ٹیکس انسپکٹر قتل

واضح رہے کہ یورپی پارلیمنٹ کی طرف سے روس کو دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے ریاست کے طور پر نامزد کرنا بڑی حد تک علامتی ہے کیونکہ یورپی یونین کے پاس اپنے موقف کی حمایت کے لیے کوئی قانونی ڈھانچہ موجود نہیں ہے۔

سٹراسبرگ میں روس کو دہشت گردی کی سرپرست ریاست بیان کرنے والے بل کی منظوری کے حق میں 191 ووٹ آئے۔ 58 نے مخالفت میں ووٹ دئیے اور 44 ارکان غیر حاضر رہے۔

دوسری طرف یوکرین کے صدر زیلنسکی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا روس کو دہشت گردی کے ریاستی سرپرست کے طور پر درجہ بندی کرنے کے یورپی پارلیمنٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ روس کو جوابدہ ٹھہرایا جائے اور اسے ہر سطح پر الگ تھلگ کر دیا جائے۔

روسی زبان بولنے والے ہیکرز کی خلیجی خطوں اور سعودی عرب میں ہیکنگ کی کارروائیاں تیز

Leave a reply