روس یوکرین کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہے:انٹیلی جنس چیف
خارکیف:روس یوکرین کو دو حصوں میں تقسیم کرنا چاہتا ہےاور اس کے قوی ثبوت موجود ہیں ، ادھر اس حوالے سے یوکرین کے انٹیلی جنس سربراہ کائرلوبدانوونے کہا ہے کہ روسی حملے کا مقصد یوکرین کوشمالی اورجنوبی کوریا کی طرح دوحصوں میں تقسیم کرنا تھا۔
تاہم وہ دارالحکومت کیف اوردیگربڑے شہروں پرکنٹرول حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے اپنے اس ارادے کو عملی جامہ نہیں پہنا سکا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق یوکرین کے مشرق میں واقع روس نوازخود ساختہ لیوہانسک عوامی جمہوریہ کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی روس میں شمولیت کے لیے ریفرینڈم کروانے والے ہیں۔
اس بابت یوکرینی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ روس کے زیرقبضہ کسی بھی یوکرینی خطے میں کسی بھی قسم کے ریفرینڈم کو کالعدم اوربے بنیاد قراردیا جائے گا۔
یوکرینی ریڈ کراس کے رضا کاروں نے بھی خبر رساں ایجنسی کوبتایا ہے کہ جنوبی یوکرین میں جنگ کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کوزبردستی روس کے زیرتسلط علاقوں میں فرارپرمجبورکیا جارہا ہے۔واضح رہے کہ یوکرین پرروسی حملے کوایک ماہ سے زائد ہوچکا ہے۔
جب کہ لڑائی کا مرکزسمجھے جانے والے مغربی شہرلیویومیں مزید شدت آگئی ہے، روس کی جانب سے آج اس پر راکٹوں سے ایک بار پھر شدید حملہ کیا گیا ہے۔
چیرنیہیوشہرکے میئر کا کہنا ہے کہ روسی فوجیوں نے اس جنوبی شہرکو چاروں طرف سے گھیرلیا ہے۔
دوسری طرف یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مغرب سے ہتھیاروں کی فراہمی کا مطالبہ کردیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مغربی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے ملک کو طیارے، ٹینک اور میزائل دفاعی نظام فراہم کریں۔
ایک ویڈیو خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھاری ہتھیار جو یورپ میں آزادی کا دفاع کر سکتے ہیں، ذخیروں میں خاک جمع کر رہے ہیں۔
یوکرینی صدر زیلینسکی نے شکایت کی کہ روسی طیارے کو مشین گنوں سے نہیں مارا جا سکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ “نیٹو کیا کر رہا ہے؟ کیا اسے روس چلا رہا ہے؟ وہ کس چیز کا انتظار کر رہے ہیں؟ 31 دن ہو گئے ہیں۔ ہم نیٹو سے صرف 1 فیصد مانگ رہے ہیں، اس سے زیادہ کچھ نہیں”۔
سلوواکیہ کے وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ اگر متبادل فراہم کیا جائے تو ان کا ملک سوویت ساختہ ایس-300 ایئرڈیفنس میزائلوں کے ہتھیار یوکرین بھیجنے کے لیے تیار ہے۔