امریکی میزائل تجربہ اعلان جنگ ہے، پوتن نے میزائل تجربے کی مذمت بھی کردی اوردھمکی بھی دے دی

0
28

واشنگٹن:امریکی میزائل تجربہ اعلان جنگ ہے، پوتن نے امریکی میزائل تجربے کی مذمت بھی کردی اوردھمکی بھی دے دی، امریکہ نے روس سے ایٹمی ہتھیاروں کے معاہدے کو ختم کرنے کے بعد پہلی بارممنوعہ پروٹو ٹائپ بلاسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

ادھر روس کے صدر پوتن نے امریکا کی جانب سے میزائل ٹیسٹ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ ہمیں خبردار کیا گیا ہے۔ یہ ایک طرح کا جنگ کا اعلان ہے جس کے لیے ہم تیار ہیں۔ صدر پوتن نے یہ بات اسلحہ سازی کے ڈپارٹمنٹ کے افسران کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔

دوسری جانب تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اس تجربے سے خطے میں اسلحے کی تیاری کی غیر ضروری جنگ چھڑ جائے گی، روس اسے امریکا کی جانب سے اعلان جنگ سمجھتے ہوئے خطرناک ہتھیاروں کی تیاری میں جُت جائے گا جس سے خطے کا امن خطرے میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا اور روس کے درمیان 1987ء میں ہتھیاروں کی تیاری کی دوڑ کے خاتمے کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 500 کلومیٹر سے 5 ہزار 500 کلومیٹر کی رینج تک کے کروز میزائل کی تیاری پر پابندی عائد ہوگئی تھی تاہم صدر ٹرمپ نے رواں برس اکتوبر میں انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر معاہدے سے دست برداری کا اعلان کردیا تھا۔

پینٹاگون کیلی فورنیا کے وینڈن برگ ایئربیس کے اسٹیٹک لانچ اسٹینڈ سے مار کیا گیا جو 500 میل سے زائد کا سفر طے کرنے کے بعد بحرالکاہل سمندر میں گرگیا۔ تاہم بیلسٹک میزائل کی قسم اور ساخت سے متعلق زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ میزائل غیر جوہری وار ہیڈ سے لیس ہو کر وار کرنے صلاحیت سے مالا مال ہے۔

Leave a reply