روسی قونصل جنرل کا پی ٹی آئی حکومت کیساتھ تیل کی خریداری کے معاہدے پر لاعلمی کا اظہار

0
31

روسی قونصل جنرل نے پی ٹی آئی حکومت کے روس سے تیل کی خریداری کے معاہدے پر لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔

باغی ٹی وی : کراچی میں اردو نیوزکو دیئے گئے انٹرویو میں روسی قونصل جنرل آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ پاکستان اور روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں، ہم پاکستان کو دوست ملک سمجھتے ہیں اور پاکستان سے بھی روس کو دوست ملک سمجھنےکی امید رکھتے ہیں ساتھ ہی روسی قونصل جنرل نے پاکستان سے تجارتی اور معاشی تعاون قائم کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا-

پرویز مشرف کا پاکستان آنےسےانکار نوازشریف کےآنےمیں رکاوٹ بن گیا،شیخ رشید

روسی قونصل جنرل نے کہا کہ مغرب کی ’غیرقانونی پابندیوں‘ کی وجہ سے پاکستان اور روس کے درمیان تجارت کا عمل متاثر ہے۔ دونوں ممالک کو مل کر بیٹھنا ہو گا اور اس کا حل تلاش کرنا ہو گا روس تیل، گیس اور توانائی سمیت کئی شعبوں میں پاکستان کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے، جبکہ پاکستان زراعت، میڈیکل و سرجیکل سمیت کئی شعبوں میں روس کو مدد فراہم کر سکتا ہے۔

اردو نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں انہوں نے کہا سابق وزیراعظم عمران خان کے دورہ روس میں بھی تجارت سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا تاہم تیل کی خریداری کے معاہدے کی تفصیل یا پاکستانی وزرا کے روس سے تجارتی رابطے کی تفصیلات کا انہیں علم نہیں۔ البتہ یہ معاملات زیر غور ضرور رہے ہیں۔

کے الیکٹرک کی بجلی 11 روپے 34 پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست

روس یوکرین تنازع پرروسی قونصل جنرل کا کہنا تھا کہ ہمارا موقف بالکل واضح ہے ہم کسی کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ روسی شہریوں کو قتل کرے گزشتہ آٹھ سال سے یوکرین سے بات چیت کے ذریعے معاملات طے کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی تاہم مسئلہ حل نہ ہونے کی صورت میں سپیشل آپریشن شروع کیا گیا یہ کوئی جنگ نہیں ہے یہ ایک سپیشل آپریشن ہے۔ مغربی ممالک اس میں جلتی آگ پر تیل کا کام کر رہے ہیں-

اردو نیوز کے مطابق آندرے وکٹرووچ فیڈروف نے کہا کہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے حل میں مغربی ممالک سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ جب بھی پرامن مذاکرات کا عمل شروع ہونے لگتا ہے روک دیا جاتا ہے اور اس کے تانے بانے واشنگٹن سے ملتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر چین، روس اور یورپی ممالک سمیت ایشیائی ممالک کے درمیان تجارتی سرگرمیاں بہتر ہوجائے گی تو اس خطے میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں رہے گا، اس لیے وہ اس خطے کو مستحکم نہیں ہونے دیتے۔

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں کمی

Leave a reply