قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریلوے کا اجلاس ہوا ہے جس میں وزارت ریلوے حکام کی محکمانہ کارکردگی پر کمیٹی کو بریفنگ دی گئی.
باغی ٹی وی کی رپورٹکے مطابق قائمہ کمیٹی نے مجوزہ بھرتیوں کے وزارت ریلوے پر مالی اثرات کی رپورٹ طلب کر لی ہے. وزارت ریلوے حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بھرتیاں میرٹ پر کی جائیں گی اور سات ہزار عارضی ملازمین مستقل کرنے کا منصوبہ ہے. اسی طرح بتایا گیا کہ 248 گیٹ کیپرز، 133 ٹرالی مین بھرتی کرنے کا منصوبہ ہے، 2213 کیرج و الیکٹرک معاون اور 491 پوائنٹس مین بھی بھرتی کئے جائیں گے.
اجلاس کے دوران سابق وزیر ریلوے اور رکن کمیٹی خواجہ سعد رفیق نے ریلوے میں نئی بھرتیوںکی کھل کر مخالفت کی اور کہاکہ
ملازمین بھرتی کیے گئے تو یہ 30 سال کیلیے حکومت پر بوجھ بنیں گے. ریلوے میں مستقل کے بجائے عارضی بنیادوں پر بھرتیاں کی جائیں. انہوں نے کہاکہ وزارت ریلوے کی جانب سے10 ہزار نوکریوں کا اعلان بربادی ہے. ان کا کہنا تھا کہ وزارت ریلوے میں پابندی وقت کی شرح کم ہوتی جا رہی ہے.
اجلاس کے دوران وفاقی سیکرٹری ریلوے کی جانب سے بتایا گیا کہ ریلوے میں بھرتیوں پر فی الوقت عملدرآمد روکا ہوا ہے. اس موقع پر رکن کمیٹی امجد علی خان نے الزام لگایا کہ ریلوے میں بھرتیاں پیسے لیکر کی جا رہی ہیں.