سات بمبار وائیٹ ہاﺅس کے سامنے تین مہینے تک رہے، کسی کو نہیں پتہ چلا،فواد چوھدری

0
19

سات بمبار وائیٹ ہاﺅس کے سامنے تین مہینے تک رہے، کسی کو نہیں پتہ چلا،فواد چوھدری

وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ سپریم کورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ میں پیش ہو کر عدالتی حکم کی تعمیل کی،

چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے عدالت میں پیش ہو کر آئین و قانون کی حکمرانی کو نافذ کر کے دکھایا ہے جو ہمارے منشور کا اہم حصہ ہے، یہ وہ احترام ہے جو پی ٹی آئی کی حکومت اپنے اداروں کا کرتی ہے،سانحہ اے پی ایس پر پاکستان کے ہر شہری کا دل رنجیدہ ہے،سانحہ اے پی ایس کے وقت مسلم لیگ (ن) برسراقتدار تھی، ہمارے لئے بہت آسان تھا کہ ہم انہیں مورد الزام ٹھہراتے،ہم پاکستان کی قومی وحدت کو دیکھتے ہیں، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں نے اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے متحد ہو کر نیشنل ایکشن پلان بنایا، اس نیشنل ایکشن پلان کے پیچھے پوری قوم کھڑی ہے،انٹیلی جنس کی ناکامی نائن الیون واقعہ میں بھی ہوئی، سات بمبار وائیٹ ہاﺅس کے سامنے ہوٹل میں تین مہینے تک رہے، کسی کو نہیں پتہ چلا،سانحہ اے پی ایس میں انٹیلی جنس ناکامی کے بعد جو اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان سے دہشت گردی کو ختم کر دیا گیا، نیشنل ایکشن پلان کے بعد آج ہماری زندگیاں نارمل ہوئی ہیں، اس کے لئے پاک فوج اور سیکورٹی اداروں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں،

چوہدری فواد حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاسی قیادت کو بھی کریڈٹ جاتا ہے، پارلیمان نے اس معاملہ پر اتحاد تشکیل دیا، آج بھی ہم اسی نیشنل ایکشن پلان کو آگے لے کر چل رہے ہیں۔ پی ٹی آئی کے تین سال پاکستان کی موجودہ تاریخ کے پرامن ترین تین سال ہیں،ہم نے کورونا وباءکا مقابلہ کیا، معیشت کے چیلنجز سے نمٹ رہے ہیں، وزارت داخلہ، انٹیلی جنس اداروں، پاک فوج، آئی ایس آئی کو کریڈٹ جاتا ہے جنہوں نے پاکستان کی سیاسی قیادت کے دور اندیشانہ فیصلوں پر شاندار طریقے سے عمل درآمد کیاافغانستان کے اندر جو صورتحال درپیش رہی، اگر کسی دوسرے ملک کو اس صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا تو اندازہ لگائیں کہ کیا حالات ہوتے،عدالت کا فیصلہ ہے کہ جن کی اخلاقی ذمہ داریاں بنتی ہیں وہ تعین کی جائیں،چار ہفتے میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل کر کے رپورٹ سپریم کورٹ میں رکھیں گےانتظامیہ، عدلیہ اور باقی اداروں سمیت تمام اداروں نے اپنا اپنا کام کرنا ہے،

سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی جانب سے شہدا کے والدین کی درخواست سال 2018 میں کمیشن قائم کیا گیا تھا، کمیشن کی سربراہی پشاور ہائیکورٹ کے جج جسٹس محمد ابراہیم خان کررہے تھے۔

16 دسمبر 2014 کو پشاور آرمی پبلک اسکول میں دہشت گردوں نے خون کی ہولی کھیلی تھی، دہشت گردوں نے سکول پر حملہ کیا اورعلم کے پروانوں کے بے گناہ لہو سے وحشت و بربریت کی نئی تاریخ رقم کی تھی۔

شاہ محمود قریشی سانحہ اے پی ایس کی ذمہ دار ٹی ٹی پی قیادت سے قطر میں ملتے رہے، شرجیل میمن

سانحہ اے پی ایس،سپریم کورٹ کا انکوائری کمیشن رپورٹ بارے بڑا حکم

سانحہ اے پی ایس، آرمی چیف میدان میں آ گئے، قوم کو اہم پیغام دے دیا

سانحہ اے پی ایس، وزیراعلیٰ پنجاب نے دیا اہم ترین پیغام

سانحہ آرمی پبلک سکول: 3 ہزار صفحات پر مشتمل انکوائری کمیشن کی رپورٹ سپریم کورٹ کے سپرد

حکومت جواب دے ،پشاوردھماکے میں کون ملوث ہے،سراج الحق

آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشت گردی کے سفاک حملے میں 147 افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تعداد معصوم بچوں کی تھی۔پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر طالبان کے حملے کے بعد پاکستان میں سزائے موت کے قیدیوں کی سزا پر عمل درآمد پر سات سال سے عائد غیراعلانیہ پابندی ختم کر دی گئی تھی، جس کے بعد آرمی پبلک اسکول حملے میں ملوث کچھ مجرمان کی سزائے موت پر عملدرآمد کیا جاچکا ہے

شہباز شریف مشکل میں، پیش ہوں ورنہ گرفتار کریں گے، نیب کے بعد ایک اور ادارے نے طلب کر لیا

ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب

ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ

اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا

اے پی ایس پشاورپرحملے میں ملوث 4 دہشتگردوں کو2 دسمبر2015 کوتختہ دارپرلٹکایا گیا،آرمی پبلک اسکول پشاورحملے کے چاروں دہشت گردوں کو کوہاٹ جیل میں پھانسی دی گئی،دہشت گردوں میں عبدالسلام، حضرت علی،مجیب الرحمان اورسبیل عرف یحییٰ شامل تھے،اے پی ایس حملے میں ملوث چاروں دہشت گردوں کوملٹری کورٹ نے سزائے موت سنائی تھی،دہشت گردتاج محمد مسلح افواج پرحملوں اورخودکش بمباروں کوپناہ دینےمیں ملوث تھا،دہشت گردتاج محمد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سرگرم رکن تھا،دہشت گرد تاج محمد آرمی پبلک اسکول پشاور پرحملے میں استعمال ہوا

خٹک صاحب مجھے پتہ نہیں تھا کہ آپ یہ …………….کام بھی کرتے ہیں، خواجہ آصف

ہمیں قانون نہ سکھایا جائے،صبر کریں، اب تماشا نہیں چلے گا،پرویز خٹک کا اسمبلی میں دبنگ اعلان

علی امین گنڈا پور کا مولانا کو الیکشن لڑنے کا چیلنج اسمبلی میں کس نے قبول کیا؟

حلف پاکستان کا اور نوکری کسی اور کی، ایسے نہیں چلے گا،مراد سعید

https://baaghitv.com/hukampolicey-khan-faislaa-supreme-court-ny-pm-ko-aj-talab-kr-liya/

Leave a reply