جوائنٹ فیملی سسٹم میں‌کیسے رہا جائے؟ صبا فیصل نے بتا دیا

اگر ایک ساتھ رہتے ہوئے کوئی بات ہو تو تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے
saba faisal

معروف اداکارہ صبا فیصل نے حال ہی میں‌کہا ہے کہ جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہنا آسان نہیں ہوتا ہے ، اور اگر ایک ساتھ رہتے ہوئے کوئی بات ہو تو تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے ایک ہاتھ سے نہیں ، میں یہ کہنا چاہتی ہوں کہ ایک ساتھ رہنے کے لئے بہت ضروری ہے کہ اپنی انائوں کو ختم کیا جائے، بڑے بڑے ہونے کا مظاہرہ کریں اور چھوٹوں کو شفقت کے ساتھ سمجھائیں ، چھوٹوں کو بھی چاہیے کہ وہ بڑوں کی بات کا احترام کریں اور سمجھنے کی کوشش کریں اور یقین رکھیں کہ ہمارے بڑے ہمیں جو بھی کہہ کررہے ہیں‌یا کررہے ہیں وہ ہماری بھلائی کے لئے ہی کررہے ہیں،

صبا فیصل نے کہا کہ ”جب بچوں کے بچے بڑے ہوجاتے ہیں اور ان کے جھگڑے ہوتے ہیں تو وہ صرف بچوں کے جھگڑے نہیں بلکہ ان کے والدین کے جھگڑے بن جاتے ہیں اور یہ لڑائیاں دادا اور دادی تک جاپہنچ جاتی ہیں” اور ان پر ناجائز طرفداری کے الزامات لگنے شروع ہوجاتے ہیں۔اس لئے جوائنٹ فیملی سسٹم میں رہنے کے لئے ہر کوئی اپنے اپنے حصے کا اہم اور مثبت کردار ادا کرے تو زندگی بہت سہل ہوجاتی ہے. یاد رہے کہ صبا فیصل کی اپنی بہو اور بیٹے کے ساتھ نہیں بنتی تھی انہوں نے ایک وڈیو بنا کر اپنی بہو کو گندا کرنے کی کوشش کی لیکن انہیں جلد ہی احساس ہوا کہ انہیں گھر کی بات گھر ہی رکھنا چاہیے تھی.

راکھی کی وجہ سے میری شادی نہیں ہوئی تنوشری دتہ کا دعوی

میں نے 2018 میں ووٹ کاسٹ کیا تھا اب نہیں کروں گا کامران جیلانی

شاہد کپور نے کس فلم میں‌کام کرنے کا معاوضہ نہیں لیا؟‌

Comments are closed.