مسجد وزیر خان کیس میں اداکارہ صبا قمر نے بیماری کے باعث عدالت میں حاضری معافی کی درخواست دائر کردی۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق مسجد وزیر خان میں شوٹنگ، ویڈیو بنانے اور مسجد میں رقص کرنے کے باعث مسجد کا تقدس پامال کرنے کے معاملے پر لاہور کے ضلع کچہری میں اداکارہ صبا قمر اور گلوکار بلال سعید کے کیس کی سماعت ہوئی۔
جوڈیشل مجسٹریٹ جویریہ منیر بھٹی نے صبا قمر کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
صبا قمر نے بیماری کے باعث عدالت میں حاضری معافی کی درخواست دائرکردی جس میں کہا گیا کہ صبا قمر کچھ دنوں سے بخار میں مبتلا ہے ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق بیماری کی تشخیص کے لیے خون کے نمونے نجی لیبارٹری کو دیئے ہیں بیماری کی بنیاد پر صبا قمر کی حاضری معافی کی درخواست منظور کی جائے۔ درخواست کے ساتھ صبا قمر کی ٹیسٹ کے لیے نمونے کی رسید بھی دی گئی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پرصبا قمر اور بلال سعید کو طلب کر لیا اس کے علاوہ عدالت نےاگلی سماعت پر ملزموں کی بریت کی درخواست پر وکلا کو بھی طلب کیا عدالت نے دوران سماعت ملزموں کو ویڈیو کی یو ایس بی بھی فراہم کر دیں۔
صبا قمر اور بلال سعید نے عدالت میں بریت کی درخواست دائر کر دی
گزشتہ برس اگست میں سوشل میڈیا پر صبا قمر اور بلال سعید کے گانے کی ریکارڈنگ کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں لاہور کی تاریخی مسجد وزیر خان کے تقدس کو پامال کیا گیا تھا۔ ویڈیو پر سماجی اور مذہبی حلقوں سمیت سوشل میڈیا پر اس کی بھرپور مذمت کی گئی تھی۔
دونوں کے خلاف ابتدائی طور پر دفعہ 295 پ کے تحت لاہور کے اکبری گیٹ تھانے میں عدالتی حکم کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا صبا قمر اور بلال سعید کے خلاف ایڈووکیٹ سردار منظور چانڈیو کی مدعیت میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا اور انہوں نے ان کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
مقدمہ دائر ہونے کے بعد دونوں ملزمان کو عدالت نے طلب بھی کیا تھا اور دونوں ستمبر 2020 میں ہونے والی سماعتوں میں پیش بھی ہوئے تھے اور انہوں نے ضمانت حاصل کی تھی دونوں کے خلاف اگست 2020 میں جاری کیے گئے گانے ’قبول‘ کو جاری کرنے کے بعد مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔
’قبول‘ میں بلال سعید اور صبا قمر کو مسجد وزیر علی خان میں نکاح کی رسم ادا کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا لیکن ان پر اس وقت الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے مبینہ طور پر مسجد کی حدود میں رقص بھی کیا۔
دونوں اداکاروں نے مسجد کی حدود میں رقص کرنے کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے مسجد میں صرف نکاح کی رسم کی شوٹنگ کی تھی اور اس ضمن میں انتظامیہ سے باضابطہ طور پر اجازت بھی لی گئی تھی۔