لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ نے شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے کا حکم دے دیا
عدالت نے حکم دیا کہ شاہ محمود قریشی کو کسی اور ایم پی او آرڈر کے تحت گرفتار نہ کیا گیا جائےعدالت نے ڈی سی راولپنڈی کے تھری ایم پی او آرڈر کلعدم قرار دے دیئے عدالت نے شاہ محمود قریشی سے کسی قسم کا شورٹی بانڈ جمع کرانے کی ہدایت نہیں۔سرکار کی طرف سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل عابد عزیز راجوری پیش ہوئے۔شاہ محمود قریشی کی جانب سے اسکے وکیل تیمور ملک اور بیٹی گوہر بانو قریشی عدالت میں پیش ہوئے۔
پی ٹی آئی نائب چئیرمین شاہ محمود قریشی کی نظر بندی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی ،شاہ محمود قریشی کی وکیل بیرسٹر تیمور ملک عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے لاء افسر سے استفسار کیا کہ شاہ محمود قریشی نے اگر کوئی تقریر یا کسی احتجاج کو لیڈ کیا ہے تو بتائیں، کوئی بھی سیاسی لیڈر کسی سیاسی مجمعے میں اپنے الفاظ کو کنٹرول نہیں کرسکتا، شاہ محمود قریشی کے خلاف کوئی ثبوت ہے تو عدالت میں پیش کریں، لاء افسر نے عدالت میں کہا کہ ہمیں دو دن کا وقت دیا جائے،عدالت نے حکم دیا کہ ایک گھنٹے کے اندر حکومت سے ہدایات لیکر بتائیں،عدالت نے شاہ محمود قریشی کے خلاف نظر بندی کی درخواست کی سماعت میں ایک گھنٹے کا وقفہ کیا ،کیس کی سماعت لاہور ہائی کورٹ پنڈی بنچ کے جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کی
باغی ٹی وی کی جانب سے بہترین کارکردگی پر ٹیم کو اعزازی شیلڈ دی گئیں،
مولانا طارق جمیل کے اکاؤنٹ میں اربوں کہاں سے آئے؟ مولانا طارق جمیل کا خصوصی انٹرویو
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرلیں ملاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی نے شاہ محمود کو 9 مئی کے بعد درج مقدمات میں گرفتار نہ کرنے اور مقدمات کی لسٹ دینے کی درخواست پر سماعت کی ،تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی گوہر بانو نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کررکھی ہے جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا کہ شاہ محمود سابق وزیر خارجہ اور سیاسی جماعت کے رہنما ہیں، خدشہ ہے کہ 9 مئی کے بعد درج کسی خفیہ مقدمے میں پولیس شاہ محمود کو گرفتار کرلے گی ،عدالت میں دائر درخواست میں کہا گیا تھا کہ نو مئی کے واقعات کے بعد والد کے خلاف درج خفیہ مقدمات کی معلومات فراہم کی جائے عدالت شاہ محمود قریشی کو نو مئی کے بعد خفیہ مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دے .