سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے‌ صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے‌ صدارتی ریفرنس پر فیصلہ محفوظ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کے صدارتی ریفرنس پر رائے محفوظ کرلی

سپریم کورٹ میں سینٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے سے متعلق صدارتی ریفرنس کی سماعت ہوئی۔جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ چوکیدار کھڑا کریں گے تو وہی بچائے گا۔جسٹس عمر عطا بندیال نے پاکستان بار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا آپ کہنا چاہتے ہیں آرٹیکل 226 کے تحت تمام الیکشن منعقد کئے جاتے ہیں۔وکیل پاکستان بار نے جواب دیا اگر سینٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کیا گیا تو اس کا اثر تمام انتحابات پر ہو گا۔آئین میں کسی الیکشن کو بھی خفیہ بیلٹ کے ذریعے کروانے کا نہیں کہا گیا۔

چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہاکہ عدالت کے سامنے سوال صرف آرٹیکل 226 کے نفاذ کا ہے،کیاوجہ ہے کہ انتخابی عمل سے کرپشن کے خاتمے کیلئے ترمیم نہیں کی جارہی؟انتخابی عمل شفاف بنانے کیلئے پارلیمنٹ میں قراردادیں منظورہوتی ہیں،پیپلزپارٹی دورمیں بھی سینیٹ الیکشن کے حوالے سے موقع تھا۔

اوپن بیلٹ سے متعلق صدارتی ریفرنس پر سماعت ملتوی، عدالت کا بڑا حکم

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ چوکیدار کھڑا کریں گے تو ہی بچائے گا،کیا آپ کہناچاہتے ہیں آرٹیکل 226 کے تحت تمام الیکشن منعقد کیے جاتے ہیں؟ وکیل پاکستان بار نے کہا کہ اگر سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ سے کیا گیا تو اس کا اثر تمام انتحابات پر ہو گا،آئین میں کسی الیکشن کو بھی خفیہ بیلٹ کےذریعے کروانے کا نہیں کہا گیا، درحقیقت الیکشن کا مطلب ہی سیکریٹ بیلٹ ہے،

چیف جسٹس نے کہا کہ سیاسی جماعت سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹس کو تسلیم کررہی ہے، آپ نے ویڈیو بھی دیکھی ہیں کیا آپ دوبارہ وہی کرنا چاہتے ہیں؟ سب کرپٹ پریکٹس کو تسلیم بھی کررہے ہیں ،خاتمےکےلیےاقدامات نہیں کررہے ہرجماعت شفاف الیکشن چاہتی ہے لیکن بسم اللہ کوئی نہیں کرتا،

وکیل خرم چغتائی نے کہا کہ وفاقی حکومت کوعدالت سے رائے مانگنے کا اختیار نہیں،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ کیا ہم صدرکوبلا کر پوچھیں کہ انہیں سوال کیوں عوامی اہمیت کا لگا؟ وکیل نے کہا کہ اٹارنی جنرل وفاقی حکومت کے وکیل ہوتے ہیں صدر کے نہیں،ریفرنس سے پہلےہرزاویے سے جائزہ لینے کا فیصلہ جسٹس فائزکیس میں دیاہے، جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ جسٹس فائزعیسیٰ کیس کے خلاف نظرثانی کیس زیرسماعت ہے،وکیل نے کہا کہ الیکشن ایکٹ بنانے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں سے رائے لی گئی،شیخ رشید،عارف علوی،شبلی فرازبھی الیکشن ایکٹ کمیٹی میں تھے،صدر عارف علوی خود آئینی اصلاحاتی کمیٹی کے ممبر تھے،کابینہ میں بیٹھے ہوئے اکثر وزرا بھی آئینی اصلاحاتی کمیٹی کےممبر تھے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ اس وقت صدرایم این اے تھےاورانفرادی حیثیت میں کمیٹی کے رکن تھے،چیف جسٹس نے خرم چغتائی کو ہدایت کی کہ آپ صرف اٹھائے گئے سوالات تک محدود رہیں، جس پر خرم چغتائی نے کہا کہ عدالت خود تو 17دن حکومتی موقف سنتی رہی اورہمیں سننا بھی گوارا نہیں،اراکین اسمبلی کو عام شہریوں کے مقابلے میں خصوصی حیثیت حاصل ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ خصوصی حیثیت صرف اسمبلی میں حاصل ہے باہر وہ عام شہری ہی ہیں،

وکیل الیکشن کمیشن نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل225 الیکشن معاملے پرٹریبونل بنانے کا اختیار دیتا ہے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ آپ کہنا چاہ رہےہیں سینیٹ الیکشن ٹریبونل میں چیلنج نہیں ہوسکتے،چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کہہ چکے موجودہ قانون میں ترمیم تک الیکشن سیکرٹ بیلٹ سے ہی ہوں گے،جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ہم نےالیکشن کمیشن کوکہا جاگ جائیں،آپ نےکہا نہیں ہمیں سونے دیں،

قبل ازیں سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کے حوالے سے بڑی پیشرفت سامنے آئی ہے ، صدر مملکت عارف علوی نے معاملے پر سپریم کورٹ کی رائے حاصل کرنے کیلئے صدارتی ریفرنس پر دستخط کر دیئے ہیں

ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعےکرانے کیلئے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس سپریم کورٹ بھجوانے کی وزیرِاعظم کی تجویزکی منظوری دے دی ہے۔

وفاقی کابینہ سے مشاورت کے ساتھ ہی سینیٹ انتخابات شوآف ہینڈسےکرانے کا فیصلہ ہوگیا

ریفرنس میں آئین میں ترمیم کے بغیر الیکشن ایکٹ 2017ء کے سیکشن (6) 122 میں ترمیم کرنے پر سپریم کورٹ کی رائے مانگی گئی ہے۔وفاقی کابینہ اس معاملے پر 15 دسمبر کو سپریم کورٹ سے رائے لینے کی منظوری دے چکی ہے۔ تحریک انصاف کی حکومت ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے اور انتخابات میں شفافیت کے لئے ایوان بالا کے آئندہ الیکشن اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کی خواہاں ہے۔

پی ڈی ایم لاہور جلسے کو کامیاب بنانے کیلئے مریم نواز نے کس کو طلب کر لیا؟

مردوں سے دوقدم آگے بڑھ کریہ کام کرنا ہے، مریم نواز نے خواتین رہنماؤں کو دیئے مشورے

سب سن لیں،مریم پارٹی کو لیڈ کررہی ہیں،رانا ثناء اللہ، نواز شریف کو بھی دیا مشورہ

عمران خان اور انکے ساتھی جو الفاظ استعمال کررہے ہیں وہ کشیدگی بڑھا رہی ہے ،قمر زمان کائرہ

لاہور جلسہ سے قبل پی ڈی ایم کو سرپرائز دینگے ، فردوس عاشق اعوان

پی ڈی ایم کی تحریک کامیابی کی جانب بڑھنا شروع،حکومتی حلقوں میں تہلکہ

مریم نواز نے گھر چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا

استعفے لینے والوں کو دینے پڑ گئے، پی ڈی ایم سے پہلا استعفیٰ آ گیا،رکن اسمبلی مستعفی

لاہور جلسہ سے قبل پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس اسلام آباد میں طلب،اہم فیصلے متوقع

سیاسی جلسے جلسوں پر پابندی،عدالت نے کس کو کیا طلب؟

مریم نواز نکلیں گی، ہم ہر صورت یہ کام کریں گے، مریم اورنگزیب کا چیلنج

13 دسمبر کو ہر ہاتھ میں جھنڈا اورہر جھنڈے میں ڈنڈا ہوگا، قمر زمان کائرہ

شاہدرہ جلسے میں حملہ کیسے ہوا اور کس نے کیا؟ مریم نواز نے خود بتا دیا

استعفے منظور کرنے ہیں یا نہیں؟ پرویز الہیٰ نے بڑا فیصلہ کر لیا

پی ڈی ایم کو بڑا دھچکا،حکومت نے ایسا کام کر دیا کہ پی ڈی ایم کی ساری امیدوں پر پانی پھر گیا

سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ کے ذریعے کرانے کا معاملہ،رضا ربانی بھی عدالت پہنچ گئے

Comments are closed.