*سعید غنی کے حکم پر شروع کی گئی تحقیقات کا صرف 5 روز میں ڈراپ سین ہوگیا*

0
29

ایجوکیشن ورکس کی طاقتور مافیا کامیاب۔ایک ارب کے ٹھیکوں کی متنازعہ تحقیقات کا بھانڈا پھوٹ گیا۔۔
وزیر تعلیم کے حکم پر شروع کی گئی تحقیقات کا صرف 5 روز میں ڈراپ سین ہوگیا۔۔۔
محکمہ ایجوکیشن ورکس کا طاقتور سسٹم کامیاب،ایک ارب کے ٹھیکوں کی مبینہ خریدوفروخت اور متنازعہ تحقیقات کا بھانڈا پھوٹ گیا،وزیر تعلیم سندھ کی انکوائری ردی کی نذر کردی گئی،بااثر افسران نے تحقیقات کا لیٹر جاری ہونے کے باوجود انتہائی دیدہ دلیری کے ساتھ بڈ ایلویشن جاری کرکے سب کو حیران کردیا،محکمہ تعلیم سندھ کی انکوائری مذاق بن کر رہ گئی، پانچ روز قبل16فروری کو محکمہ تعلیم سندھ نے پانچ ڈسٹرکٹ میں ٹھیکوں کی بندر بانٹ کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا لیٹر جاری کیا تھا، وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی رٹ داﺅ پر لگ گئی۔تفصیلات کے مطابق محکمہ ایجوکیشن ورکس کے پانچ ڈسٹرکٹ ضلع غربی، شرقی، ملیر،کورنگی اور ضلع جنوبی میں اسکول وکالجز کے ترقیاتی کاموں کیلئے تقریبا ایک ارب لاگت کی اسکیموں کے ٹینڈرز طلب کئے گئے تھے جس میں مبینہ بوگس ٹینڈرنگ کے ذریعے من پسند کنٹریکٹرز کو نوازے جانے پر کنٹریکٹرز کے احتجاج اور ذرائع ابلاغ کی نشاندہی پر وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے اس کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا تھا،ذرائع کا کہنا ہے کہ ایجوکیشن ورکس کی طاقتور مافیا نے پہلے مذکورہ ایک ارب لاگت کے کاموں کی انکوائری کو ہائی جیک اور تحقیقات کا رخ موڑتے ہوئے صرف ایم اینڈ آر کے کاموں تک انکوائری محدود کرنے کا منصوبہ تیار کیا جو کہ مرمت کے چھوٹے کام ہیں اور ان کی لاگت تقریبا 35 کروڑ بتائی جاتی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ افسران نے65کروڑ کے کام ٹھکانے لگانے کیلئے 35کروڑ کے چھوٹے مرمت کے کاموں کو انکوائری کی نذر کرادیا جبکہ مذکورہ انکوائری کیلئے بھی من پسند تحقیقاتی افسر کی تعیناتی کراکر تحقیقات کو پہلے ہی متنازعہ بنادیاتھا، تاہم دلچسپ امر یہ ہے کہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی ہدایت پر پانچ روز قبل 16فروری2021 ءکو سیکشن آفیسر(ای ڈبلو) نے تحقیقات کا لیٹر جاری کیا اور امکان کیا جارہا تھا کہ مبینہ بدعنوانیوں کے منظر عام پر آنے کے بعد ٹینڈرز منسوخ کردیئے جائیں گے لیکن حیران کن طور پر لیٹر جاری ہونے کے باوجود افسران نے انتہائی دیدہ دلیری سے وزیر تعلیم سندھ کے انکوائری لیٹر کو ردی کی نذر اور ہوا میں اڑاتے ہوئے مبینہ لاڈلے ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے بڈ ایلویشن رپورٹ سیپرا ویب سائٹ پر جاری کرڈالی،مذکورہ بڈ ایلویشن رپورٹ سیپرا ویب سائٹ پر جاری ہونے کے بعد سینئر افسران اور کنٹریکٹرز میں سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے،افسران کا کہنا ہے کہ وزیر تعلیم سندھ کی انکوائری مذاق بن کر رہ گئی ہے،بڈ ایلویشن جاری کرکے افسران نے سسٹم کی طاقت کا عملی ثبوت دیدیا ہے جبکہ وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی رٹ نہ صرف چیلنج کردی گئی ہے بلکہ اپنی وزارت میں ان کی رٹ کو داﺅ پر بھی لگادیا گیا ہے۔کراچی کے سینئر کنٹریکٹرز نے بڈ ایلویشن جاری کئے جانے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انکوائری رپورٹ آنے سے قبل بڈ ایلویشن ویب سائٹ پر اپ لوڈ کرنا کرپٹ سسٹم کی کامیابی اور سندھ حکومت اور تحقیقاتی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،سینئر کنٹریکٹرز نے مذکورہ ایک ارب کے ٹھیکوں کی ٹینڈرنگ کو بوگس قرار دیتے ہوئے تحقیقاتی اداروں کی موجودگی میں ازسر نو ٹینڈرز کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔*

Leave a reply