سعید غنی صاحب:شکریہ آپ نے نصیحت کردی:آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے پارٹی مشکل میں ہے:اقرارالحسن

کراچی :سعید غنی صاحب:شکریہ آپ نے نصیحت کردی:آپ جیسے لوگوں کی وجہ سے پارٹی مشکل میں ہے:اطلاعات کے مطابق صحافت کے عملی میدان کے عظیم صحافی رپورٹراقرارالحسن نے آج ایک بہت پریشان کن بات بتا کرسب کو حیران کردیا ہے

 

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ آج جہاز میں سعید غنی صاحب سے پہلی ملاقات ہوئی۔ میں کئی باتوں میں اختلاف کے باوجود انہیں ایک بڑے باپ کا بڑا بیٹا سمجھتا تھا لیکن آج اندازہ ہوا کہ وہ ایک چھوٹے انسان ہیں۔ میں اپنے دوست کے بتانے پر اپنی نشست سے اُٹھ کر خود ان کے پاس گیا۔ یہ بات میں نے خواجہ سعد رفیق سے سیکھی تھی

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ ریلوے کارگو کرپشن پر پروگرام کے بعد ٹیم سرِعام اور اُس وقت کے وفاقی وزیر سعد رفیق کے درمیان اختلافات عروج پر تھے، لیکن لندن میں ایک تقریب میں وہ خود چل کر میرے پاس آئے، ہاتھ ملایا اور کہا اختلاف اپنی جگہ انسان کا اخلاق خراب نہیں ہونا چاہئیے

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ پی ایس ایل کے لاہور میں ہونے والے ایک میچ میں بھی وہ خود میرے پاس آئے، میرا ماتھا چوما اور لیاری سے لڑکی کو بازیاب کروانے والے پروگرام پر شاباش اور مبارک دی۔ آج جب میں نے خود جا کر سعیدغنی صاحب سے ملنے کا سوچا تو مجھے اندازہ ہوا کہ خواجہ سعد رفیق نے کتنی بہادری کا کام کیا تھا

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ بھر پور اختلاف کے باوجود وہ دو بار اپنے سے چھوٹی عمر کے اینکر کے پاس خود چل کر آئے تھے اور اس کے کام کو سراہا بھی تھا، سچ پوچھیں تو مجھے اپنی انا کو مٹا کر سعید غنی صاحب سے ہاتھ ملانے اور اُٹھ کر اُن تک جانے کے لئے بہت ہمت اور اپنے اندر بہت بہادری اکھٹی کرنا پڑی

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ میرے خلاف سندھ دشمن کا ٹرینڈ چلوانے والے سعید غنی جن کے حلقے کے اسکولوں میں آج بھی گدھے بندھے ہیں میرے اچانک سامنے آ جانے اور ہاتھ ملانے پر یا تو حواس باختہ ہو گئے تھے یا پھر شاید اُن کے چہرے پر تکبر اور غرور تھا۔ ہمارے درمیان جو گفتگو ہوئی اس کا خلاصہ یہ تھا

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ میں نے ان سےکہا کہ میں آپ کے بارے میں بہت خوش گمان ہوں، جہاں توقع زیادہ ہو وہاں سےکچھ غلط ہو تو تکلیف بھی زیادہ ہوتی ہے اس لئے آپ پر پہلے بھی تنقید کی ہے اور آئیندہ بھی مثبت تنقید کرتا رہوں گا، سعید غنی فرمانے لگے میں نے آپ کے لوگوں سے بھی کہا تھا کہ آپ نے جو کرنا ہےکرتے رہیں

 

اقرارالحسن کہتے ہیں کہ اس رویے اور اس جملے کے بعد میں نے ان سے دوبارہ ہاتھ ملانے اور واپس اپنی نشست پر ہی آنے میں عافیت جانی۔ میں نے ایک شخص کو سمجھنے میں غلطی کی تھی۔ ایسے ہی وزیر ہیں جن کی وجہ سے پیپلزپارٹی اور سندھ آج اس نہج پر ہیں۔ اللہ ان لوگوں کو ہدائیت دے اور سندھ کے عوام پر رحم فرمائے۔ آمین

Comments are closed.