صفائی نصف ایمان ہے . تحریر: نعمان خان

0
33

اللہ پاک نے دین اسلام کو کتنا آسان کر دیا کہ آدھا ایمان صرف صفائی کو قرار دے دیا۔
لیکن کیا ہم پاکستانی اس پر عمل کرتے ہیں؟
جواب اکثریت کا نہیں میں ہو گا کیونکہ ہم اپنی ذمےداری سے بھاگتے ہیں۔ہر کام حکومت کے ذمے نہیں ڈالا جا سکتا۔بحثیت شہری ہماری بھی ذمےداری ہے کہ جس طرح ہم اپنے گھر کو صاف رکھتے ہیں بلکل اسی طرح اپنے محلے اور شہر کو صاف رکھیں۔
ہر جگہ کچرا پھینکنے سے گریز کریں۔جہاں حکومت نے جگہ بنائی ہے کسی کاغز کے بڑے تھیلے میں اس جگہ ہی رکھیں تاکہ گند تمام جگہ نا پھیلے۔

کیا ہم پان سگریٹ اپنے گھر میں ہر جگہ پھینک دیتے ہیں؟
کوئی ایسا نہیں کرتا کیونکہ ہم گھر میں صفائی پسند ہیں لیکن باہر جا کر ہم ایسا نہیں کرتے کہ یہ حکومت کی ذمےداری ہے جبکہ ایسا بلکل نہیں۔غلط جگہ کچرا پھینکنے پر جرمانہ ہے۔
یہ تمام غلطیاں کہیں نا کہیں مجھ سے بھی ہوتی ہیں۔
آئیں مل کر کوشش کریں کہ ایسی غلطیاں نہیں کریں گے اور اللہ کے حکم کو دل سے مانیں گے اور اپنے محلے اور شہر کو صاف رکھیں گے۔ساتھ حکومت کی یہ ذمےداری ہے کہ جس جگہ کچرا پھینکنے کی جگہ بنائی گئی ہے اسے روز کی بنیاد پر صاف رکھے تاکہ بہت ذیادہ کچرا جمع نا ہو۔

Twitter ID:@dtnoorkhan

Leave a reply